"ایٹمی طاقت اور قومی غیرت"‎

منگل 30 مارچ 2021

Ahtesham Ul Haq Shami

احتشام الحق شامی

دنیا میں ایٹمی طاقت کی حامل ریاستوں کا وجود اور کردار ایسا نہیں ہوتا جیسا کہ حالیہ تین برسوں میں اشٹبلشمنٹ کے مفاد پرست کرداروں نے ’’تبدیلی‘‘ کے نام پر ملکِ پاکستان کے ساتھ کیا ۔ محض اپنی نوکریوں میں توسیح، تحفظ اور پر کشش سرکاری عہدوں کے حصول کی لالچ میں دشمن کے بجائے اپنی ہی ریاست کی اینٹ بجا دی گئی لیکن محبانِ وطن ابھی بھی ایسے کمال قسم کے ڈھیٹ بن کر کھڑے ہیں جیسے اس ملک کا بیڑہ غرق ہوا ہی نہیں ، جیسے ملک کی معاشی شرحِ نمو5.8 سے منفی0.5 تک گری ہی نہیں ،جیسے ملک تاریخی قرضوں میں ڈوبا ہی نہیں ،جیسے کشمیر کی سودے بازی ہوئی ہی نہیں ،جیسے اسٹیٹ بینک آف پاکستان ، عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے حوالے ہوا ہی نہیں ،جیسے ملکِ پاکستان نے بھارت کی بالا دستی قبول ہی نہیں کی،جیسے اندر خانے ،اسرائیل کو قبول کرنے کی کوشیں کی ہی نہیں گئیں ،جیسے سابق پاکستانی آئی ایس آئی چیف نے سابق بھارتی راء چیف کے ساتھ مل کر کتاب لکھی ہی نہیں ،جیسے اشٹبلشمنٹ کا بھارت کے ساتھ2018 سے خفیہ مذاکرات کا دور چلا ہی نہیں ، جیسے تمام اہم قومی ادارے ریٹائرڈ افسران اور اشٹبلشمنٹ کے منظورِ نظر افراد کے حوالے نہیں کیئے گئے،جیسے ریٹائرڈ جنرل شاہد عزیز نے اپنی کتاب میں ہوشربا انکشافات کیئے ہی نہیں اور جیسے سابق آمر پرویز مشرف نے اپنی کتاب میں پاکستانیوں کو پکڑ پکڑ کر امریکہ کو بیچنے کا انکشاف کیا ہی نہیں ۔

(جاری ہے)


ہم ایٹمی ملک کہلاتے ہیں لیکن ایٹمی طاقت کی حامل ریاستوں کے ملک پاکستان کی طرح معاشی طور پر دیوالیہ نہیں ہوتے، نہ ہی ایٹمی ممالک کی اشٹبلشمنٹ اپنے کٹھ پتلی حکمرانوں کے زریعے دنیا میں بھیک کے لیئے ماری ماری پھرتی ہے، نہ ایٹمی ریاستوں میں معیشت کی بہتری کے لیئے وزیرِا عظم ہاوس کی بھینسیں اور ناکارہ گاڑیاں نیلام کی جاتی ہیں اور نہ لنگر خانے کھول کر ریاست کو تماشہ بنا دیا جاتا ہے ۔

ایٹمی طاقت کی حامل ریاستوں کو ان کا دیرینہ ہمسایہ اور ہمیشہ مشکل وقت میں کام آنے والا ملک چین ایک فون کال پر لیٹنے کا طعنہ بھی نہیں مارتا ۔ ایٹمی طاقت کے حامل ملک اپنے ججوں اور پولنگ اسٹاف کو اغوا کر کے یرغمال نہیں بناتے اورایٹمی ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے ذمہ دار ووٹ چوری کر کے بکسہ چور بھی نہیں کہلاتے ۔
ایٹمی صلاحیت کے لیئے یورینیم کی افزودگی تقریباً90 فیصد جبکہ ایٹمی بجلی پیدا کرنے کے لیئے 15 سے 20 فیصد یورینیم کی افزودگی درکار ہوتی ہے لیکن پھر آخر کیا وجہ ہے کہ ایٹمی صلاحیت حاصل کر لینے کے باوجود ہم سستی ایٹمی بجلی پیدا نہیں کر سکے ۔

اس ضمن میں کس قوت نے پاکستانی ایٹمی طاقت کے ہاتھ باندھ رکھے ہیں؟
ایٹمی طاقت کے حامل ملک شمالی کوریا میں بھی دودھ اور شہد کی نہریں نہیں بہتیں وہاں بھی معاشی مسائل موجود ہیں لیکن دنیا کی بدمعاش سپر پاور امریکہ کو آنکھیں دکھانے اور اسکی دھمکیوں کا ترکی بہ ترکی جواب دینے میں شمالی کوریا کے علاوہ ایران کا بھی کوئی ثانی نہیں لیکن ہم بطور اعلانیہ ایٹمی ملک اس قابل بھی نہیں ۔ ساری بات قومی غیرت کی ہوتی ہے ۔ ہم ایٹمی طاقت ضرور ہوں گے لیکن امریکی ڈالرز،امریکی شہریت اور اہم پرکشش سرکاری عہدے بھلا قومی غیرت کہاں پیدا ہونے دیتے ہیں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :