
پنجاب کا شیر شاہ سوری
منگل 21 جنوری 2020

علی سلطان
تحریک انصاف کی حکومت نے پچھلے 17 ماہ میں بہت بار نا اہلی اور نا تجربہ کاری کا ثبوت دیا ہے لیکن جو ظلم اُنھوں نے پاکستان کی کل آبادی کے 60% والے پنجاب پرعثمان بزدار کی صورت میں کیا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔
(جاری ہے)
اگست 2018میں پنجاب پر پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ظلم عثمان بزدار کو پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کا وزیراعلی بنا کر کیا گیا ۔
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو آجکل شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اُس کی سب سے بڑی وجہ اُن میں وزیراعلی کے فرائض سر انجام دینے والی قابلیت کا نہ ہونا ہے ۔
اس سب کے باوجود میرا سوال یہ ہے کہ میڈیا صرف عثمان بزدار کو ہی کیوں تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے حالانکہ کے پی کے میں محمود خان نے ایسا کون سا کارنامہ سر انجام دیا ہے کہ اُن کا ذکر ہی نہیں ہو رہا ، سندھ میں مراد علی شاہ اور بلو چستان میں جام کمال کی کارکردگی بھی مختلف نہیں ہے یہ سب لوگ وفاق کے پیچھے چھپنے کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری طرف چوہدری پرویز الہی کے وزیراعلی پنجاب بننے کی خبریں بھی بہت زیا دہ گردش کر رہی ہے اگر تحریک انصاف چوہدری پرویز الہی کو وزیراعلی پنجاب بنا دیتی ہے تو پنجاب سے تحریک انصاف کی حکومت کو ہٹانا نا ممکن ہو جائے گا ۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے نون لیگ اور پیپلز پارٹی بھی چوہدری پرویز الہی کو و زیراعلی پنجاب بنانے پر راضی ہے میرا زاتی خیال یہ ہے کہ جس صوبے کو دس سال تک شہباز شریف نے چلایا ہو اُس کو عثمان بزدار کے حوالے کرنا اُس صوبے اور اُس میں رہنے والے لوگوں کے ساتھ نا انصافی ہے ۔ شہباز شریف سے زاتی یا سیاسی اختلاف تو آپ کر سکتے ہیں لیکن اُن کی انتظامی صلاحیتوں کی نفی نہیں کی جا سکتی ۔ایسی صورتحال میں صرف پرویز الہی ہی ایسے شحص ہیں جن کا تجربہ بھی ہے اور انھوں نے ماضی میں ثابت بھی کیا ہے کہ وہ پنجاب جیسے بڑے صوبے کو بہتر طریقے سے چلا سکتے ہیں ۔لیکن عمران خان کی ضد نہ صرف پنجاب بلکہ پورے ملک کو اس نوبت پر لے آئی ہے ۔ پچھلے 17 مہینے اس بات کے گواہ ہیں کہ خان صاحب نے جس بات پر ضد کی ہے بعد میں اُسی بات کے لیے اُن کو شرمندہ ہونا پڑا ہے باقی پنجاب والے شیر شاہ سوری کے معاملے پر خان صاحب کا یو ٹرن نہ صرف تحریک انصاف کی حکومت بلکہ خان صاحب کی اپنی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے ۔ بہر حال فیصلہ تو خان صاحب کو خود کرنا ہے اور وہ ہمیشہ دیر کر دیتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
علی سلطان کے کالمز
-
اللہ نے شکایت سن لی
بدھ 18 مارچ 2020
-
اُس کا جسم اُس کی مرضی کیوں نہیں
جمعرات 12 مارچ 2020
-
قسمت کی ستم ظریفی
جمعہ 28 فروری 2020
-
ہم کیوں نہیں کر سکتے
جمعرات 30 جنوری 2020
-
مسلم امہ
بدھ 29 جنوری 2020
-
غدار
بدھ 22 جنوری 2020
-
پنجاب کا شیر شاہ سوری
منگل 21 جنوری 2020
-
پاکستان کے مسائل
پیر 20 جنوری 2020
علی سلطان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.