
انوکھا لاڈلا !!!
پیر 18 نومبر 2019

عائشہ نور
(جاری ہے)
تک پلی بارگین کے قانون کا تعلق ہے, یہ قانون ایک بڑی خامی رکھتا ہے کہ ایک چور جس نے سو روپے چوری کیے ہوں , وہ دس بیس واپس کرکے کلین چٹ حاصل کرلیتا ہے۔
جہاں تک نواز شریف کا نام " ای سی ایل " سے نکالنے کا معاملہ ہے تو اس وقت رائے عامہ کا شدید دباو واضح طورپر محسوس کیا جاسکتا تھا ۔ نواز شریف کا نام " ای سی ایل " سے نکالنے کا ذمہ دار کوئی ادارہ بھی بننے کو تیار نہیں تھا , نہ نیب نہ حکومت اور عدالتیں !!! سبھی معاملہ ایک دوسرے پر ڈالنے میں لگے رہے۔
حکومت کا نوازشریف اورن لیگ سے 7 ارب کے ضمانتی مچلکے جمع کروانےکی شرط پر بیرونِ ملک جانے کی اجازت دینے کا ظاہری فیصلہ جائز تھا , مگر حکومت اس پر قائم نہ رہ سکی ۔ اس سے دو باتیں سامنے آئیں کہ ایک تو یہ کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ظاہرکیاکہ وہ رائے عامہ کو بہت اہمیت دیتی ہے۔ اور حکومت نے اپنے نظریاتی ووٹرز کوخوش کرنے کےلیے ضمانتی مچلکے جمع کروانےکاکہا ۔ دوسرے یہ کہ ن لیگ نے جو حکومتی شرائط کو عدالتوں میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا , اس سے یہ سوال یہ پیدا ہوا کہ اگر نواز شریف کی صحت اتنی خراب تھی تو ان کی جماعت ضمانتی مچلکے جمع کروانے سے کیوں انکاری تھی ؟؟؟ جبکہ ان کی پہلی ترجیح مریض کا علاج ہونا چاہیے تھا نہ کہ ایک اور عدالتی جنگ !!! دوسرے یہ سوال کہ کیا نواز شریف واپس نہیں آنا چاہتے ؟؟؟جس کی وجہ سے حکومتی شرائط کو قابلِ قبول نہیں سمجھا گیا۔ ضمانتی مچلکے جمع نہ کروا کر ن لیگ نے اس بات پر مہر تصدیق ثبت کردی کہ وہ اپنے قائد کی بیماری کو ایشو بناکر معاملے کو خود طول دے رہی ہے۔ ہم یہ ماننے کو تیار نہیں کہ ن لیگ نواز شریف کےلیے 7 ارب کے ضمانتی مچلکے جمع نہیں کروا سکتی تھی ۔ یہ تو طے ہے کہ شریف خاندان کا کوئی فرد اگر بیرونِ ملک گیا تو پھر واپس نہیں آیا اور نواز شریف کی بھی یہ ہی خواہش تھی۔ پھرجب معاملہ عدالت میں گیا , توآپ نے لاہور ہائی کورٹ میں حکومتی یوٹرن دیکھ لیا کہ سرکاری وکیل نےعدالت کے استفسار کے
باوجود نوازشریف کوبیان حلفی جمع کروانے دیا ۔۔اب چونکہ وہ سادہ کاغذ کے ٹکڑےپرلکھی ایک تحریرتھی , لہذٰا عدالت نے خود ڈرافٹ تیارکرنےکا فیصلہ کیا اورپھر عدالت کے ڈرافٹ میں بھی کسی قسم کی ضمانت نہیں مانگی گئی گویا ڈرافٹ نواز شریف کو غیر مشروط طورپر لندن جانے میں سہولت کار ثابت ہوا ۔ مجھے کہنا پڑرہا ہےکہ ایک کمال صفائی سے اسکرپٹ لکھا گیا , خوب اداکاری کے جوہر دکھائے گئے ۔ سانپ بھی مرگیا اور لاٹھی بھی نہیں ٹوٹی ۔ اور سب ہی فریقین کو کلین چٹ بھی مل گئ اور بیچاری معصوم پاکستانی عوام کو ہمیشہ کی طرح ملی بھگت سے ماموں بنا دیا گیا ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عائشہ نور کے کالمز
-
میرا حجاب ، اللہ کی مرضی!!!
منگل 15 فروری 2022
-
غلام گردش!!!
بدھ 2 فروری 2022
-
صدائے کشمیر
اتوار 23 جنوری 2022
-
میرا سرمایہ ، میری اردو!!!
بدھ 12 جنوری 2022
-
اختیارات کی مقامی سطح پر منتقلی
بدھ 29 دسمبر 2021
-
ثقافتی یلغار
پیر 20 دسمبر 2021
-
"سری لنکا ہم شرمندہ ہیں"
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
چالاکیاں !!!
ہفتہ 27 نومبر 2021
عائشہ نور کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.