
خوش فہمیاں اور دہشت گردسے رابطے
ہفتہ 31 اگست 2019

گل بخشالوی
(جاری ہے)
ایسا ہی ایک تماشہ گزشتہ چند روز سے وطن عزیز کے محب وطن عوام سن کر سوچ رہی ہے کہ ہم کس طرف جارہے ہیں لیکن ان مداریوں کو اپنی اوقات کا احساس نہیں ہوتا کوئی نمک حلالی میں بولتا ہے تو کسی کے اندر لفافہ بولتا ہے پاکستان کی اپوزیشن جو کل حکمران تھی آج جیل میں ہے اور لطف کی بات تو یہ ہے کہ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتیں اُن مقدمات میں عدالتوں کی دہلیز پر ہیں جو انہوں نے اپنے اپنے دورِحکمرانی میں ایک دوسرے کو اپنی حکمرانی کے تحفظ کیلئے بلیک میل کرنے کیلئے دائر کیے تھے ۔آج اُن مقدمات میں اپنے اعمال کی سزا بھگت رہے ہیں اور الزام حکمران پر کہ وزیر اعظم انتقام لے رہا ہے لیکن اپوزیشن یہ نہیں سوچتی کہ وہ اس حقیقت کا اعتراف کر رہے ہیں کہ اپنے دورحکمرانی میں انہوں نے عمران خان کو ذہنی اذیت سے دوچاررکھا اس لیے اپوزیشن کو معلوم ہونا چاہیے کہ جس کے ہاتھ میں لاٹھی ہے بھینس بھی اُسی کی ہے
اپوزیشن کاایک ہی مطالبہ ہے جو سامنے آرہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکمرانی سے ہمیں کوئی تکلیف نہیں اگر تکلیف ہے تو وزیر اعظم سے عمران خان کو ہٹادیا جائے اور تحریک انصاف نیاوزیر اعظم سامنے لائے ۔ کچھ دنوں سے ایسے سوشے چھوڑے جارہے ہیں لیکن یہ تو بلی کے خواب میں چیچڑے والی بات ہوئی جانے گزشتہ کل کے یہ کرپٹ لوگ کس خوش فہمی میں مبتلا ہیں ایک نامی گرامی صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود انکشاف کر رہے ہیں کہ تحریک انصاف کی حکمرانی میں شاہ محمود قریشی کو وزیر اعظم بنادیا جائے یا میاں محمد سومرو کو اگر ایسا ہوجائے تو زیرعتاب اپوزیشن قانون ساز اسمبلی میں نہ صرف قانون سازی میں تعاون کرے گی بلکہ لوٹی ہوئی دولت بھی واپس کرینگے ۔مطلب ہے اپوزیشن کے قید رہنماؤں نے اپنی کرپشن تسلیم کرلی یعنی وہ تسلیم کر گئے ہیں کہ ہم چور ہیں لیکن چوری کا پیشنہ وزیراعظم کو نہیں کسی دوسرے وزیر اعظم کو دیں گے ۔
اپوزیشن کی ان ہاؤس تبدیلی کا خواب تو بڑا سہانا ہے ، پہلے تو الزام نیب پر تھا کہ وہ جھوٹے مقدمات بنا رہا ہے دوسرا الزام عمران خان پر ہے کہ وہ انتقام لے رہا ہے اگر واقعی اپوزیشن کے قید رہنما یہ چاہتے ہیں کہ ایسا ہوجائے تو ہم ایسا کریں گے ڈاکٹر شاہد مسعود کے اس انکشاف میں اگر وزن ہے تو مطلب ہے اپوزیشن کے قید رہنماؤں نے اپنا جرم تسلیم کر لیا لیکن اگر ڈاکٹرشاہد مسعود نے صحافیانہ بے پرکی اُڑائی ہے تو یہ اپوزیشن عمران اورنظامِ عدل کا مذاق اُڑانے کے مترادف ہے ایسے انکشافات اور بے بنیاد خبروں پر نہ تو پاکستان میں کوئی پکڑ ہے اور نہ ہی جھوٹی گواہی پر کوئی سزا اس لیے ہم بھی قوم کیساتھ بے پرکیوں کا تماشہ دیکھ رہے ہیں ایسے حالات میں جب دشمن وطن عزیز کی سرحدوں پر سر اُٹھائے کھڑا خودپرستوں کو دیکھ رہا ہے کشمیری اپنے ہی کشمیر کی سرزمین پر زندگی کے عذاب سے دوچار ہیں ۔پاکستان بھر میں گفتار کے غازی بول رہے ہیں لیکن اپنے ایمان کی عظمت سے بے خبر ہیں ۔دنیا کے سب سے بڑے دہشت گرد شیطان سے رابطے میں ہیں اور انگلیاں اُٹھارہے ہیں سعودی عرب امارات او مسلم دنیا کی خاموشی پر لیکن ان بدبختوں سے کوئی یہ پوچھے کہ اگر امریکہ کی جنگ اپنی سرزمین پاک پر لڑی جاسکتی ہے تو کشمیر کی جنگ لڑتے ہوئے ان کو اپنی موت کیوں نظر آتی ہے شہادت کیوں نظر نہیں آتی پاکستان کی مذہبی تنظیموں اور جماعتوں کے رہنما قائدین درباریوں کے سجادہ نشین ،کیوں خاموش ہیں اگر سیاسی قیادت دنیاوی طاقت سے خوفزدہ ہے یہ لوگ جہاد کے جذبے کو ایمانی شعلہ کیوں نہیں دکھاتے شاید اس لیے کہ ان کے ایمان بھی دنیا کی خوش پرستی میں اپنی پہچان کھوبیٹھے ہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.