
کشمیری عوام نظر انداز …حکومت کے خلاف دھرنا اور آزادی مارچ
منگل 17 ستمبر 2019

گل بخشالوی
(جاری ہے)
آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی قیادت نے کشمیریوں کے درد کو محسوس کیا اور اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے وزیر اعظم کیساتھ کھڑے ہوگئے یہ ہوتی ہے قوم پرستی ،وطن دوستی اور عوام دوستی لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں مدرسہ دیوبند کے علمبردار مولانا فضل الرحمان ،مسلم لیگ ن اور PPنے حقائق کو دل سے تسلیم نہیں کیا ۔ان کے پیٹ میں مروڑ ہے کہ عمران خان وزیر اعظم کیوں ہے اور وہ جو اقدامات کر رہا ہے جس منزل کی طرف قدم بڑھا رہا ہے وہاں آج کی اپوزیشن کا مستقبل تاریک ہے ۔پاکستان کی اپوزیشن کو جمہوریت ،پاکستانیت اور مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں پر ظلم وبربریت سے کوئی سروکار نہیں بلکہ وہ وقت کے یزید بھارت کے حکمران مودی کے کردار کو تقویت دے رہے ہیں تحریک انصاف سے ذاتی اختلافات میں افواجِ پاکستان اور حکومت پاکستان کے خلاف بھارت کا ساتھ دے رہے ہیں ۔مولانا فضل الرحمان حکومت کے خلاف آزادی مارچ اور دھرنے کیلئے PPاور مسلم لیگ ن کیساتھ دوسری اُن جماعتوں کا تعاون مانگ رہے ہیں جن کو اُن کی کارکردگی پر گزشتہ عام انتخابات میں پاکستان کی عوام نے مسترد کیا ۔
مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں آزادی مارچ میں 15لاکھ لوگ شریک ہوں گے اگر کسی نے آزادی مارچ میں رکاوٹ ڈالی تو ملک بھر میں کاروباری زندگی مفلوج کردیں گے اُن کا مطالبہ ہے کہ تحریک انصاف کی حکمرانی ختم کی جائے عام انتخابات کروائے جائیں ۔اُدھر PPکے چیئرمین بلاول زرداری حکومت مخالف تحریک کیلئے مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں ۔بلاول زرداری کہتے ہیں کہ مشاورت عمران خان حکومت کے خاتمے کی ڈیڈلائن پر ہوگی ۔
موجودہ حالات میں اگر اپوزیشن کی یہ جماعتیں اپنی تحریک کشمیری قوم سے اظہار ِیکجہتی کیلئے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے نکلتیں،،آزادی مارچ مقبوضہ کشمیر کی آزاد کیلئے ہوتا تو قوم تسلیم کرلیتی کہ واقعی اپوزیشن کو کشمیر اور کشمیری عوام سے محبت ہے لیکن عمران خان حکومت کے خلاف ایسے حالات میں تحریک اور دھرنے دراصل دنیا کو پیغام دینا ہے کہ کشمیر کے متعلق بھارت کا فیصلہ درست ہے جانے اپوزیشن کے یہ نام نہاد قومی رہنما عمران خان دشمنی میں کشمیری قوم اور پاکستان کی سا لمیت اور وقار کو کیوں نظرانداز کر رہے ہیں یہ لوگ کیوں نہیں تسلیم کرتے کہ پاکستان حالت ِجنگ میں سفارتی حوالے سے دنیا بھر میں بھارت کے خلاف جنگ کا آغاز کر چکا ہے
27ستمبر کووزیر اعظم پاکستان دنیا کو بتانے جارہے ہیں کہ بھارت نے کشمیر میں ظلم وبربریت کی انتہا کردی کشمیری بیٹیاں بے آبروہورہی ہیں کشمیری جوان شہید ہورہے ہیں اُن سے اُن کی آنکھوں کی بینائی چھینی جارہی ہے سلامتی کونسل اور وزراء خارجہ کے اجلاس میں دنیا نے پاکستان کے مئوقف کو تسلیم کر لیا ۔بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے نے تصدیق کر لی لیکن پاکستان کی اپوزیشن عمران دشمنی میں سب کچھ نظر انداز کر رہی ہے دنیا دیکھ رہی ہے اور وہ کہہ سکتے ہیں کہ اگر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر پارلیمنٹ کے اراکین صدر کی بات نہیں سنتے تو ہم پاکستان کے وزیر اعظم کو کیوں سنیں !!!
بات گھماپھرا کر وہیں آجاتی ہے کہ پاکستان کی خودپرست اپوزیشن کشمیریوں کے خلاف بھارت کے ہاتھ مضبوط کر رہی ہے لیکن عمران خان کے خلاف تحریک کا مقصد افواجِ پاکستان اور ایٹمی قوت کوکے علمبردار حکومت کر کمزورکرنا ہے جو کہ ا پوزیشن کا سنگین جرم ہو ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.