
اپوزیشن کی قیادت نے چرغے کھائے اور عوام نے دھکے !!!
پیر 14 دسمبر 2020

گل بخشالوی
(جاری ہے)
سیاسی بد نظموں نے عوام سے وعدہ کیا 8 دسمبر کے 13 دسمبر بھی گزر گیا ، سیاسی بے روز گار ایجنڈے پر اتفاق نہ کر سکے جن کا کہنا تھا کہ لاہور کے آخری جلسے میں حکومت کی گرتی ہوئی دیوار کو آخری دھکا دینے کے لئے اسمبلیوں سے استعفے ہمارے ہاتھ میں ہوں گے اور پورے پاکستان کے عوام نا اہل حکمران کی حکمرانی دفن کر دیں گے لیکن کچھ بھی تو نہیں ہوا !! پاکستان سے محبت کرنے والے عوام اپوزیشن سے سوال کر رہے ہیں کہ اپوز یشن کے جلسے میں 10 ہزار لوگ تھے یا 10 لاکھ ، ،بات تو وہ ہی ہوئی جو پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ میاں محمد نواز شریف کی حکمرانی میں میاں صاحب سے پوچھا کرتے تھے، ،
دسو ناں کیتا کی جے،،
آج وہ ہی سوال پاکستان کے عوام اپوزیشن الیون سے کر رہی ہے سوائے سیاسی اور مذہبی اخلاقیات کا جنازہ نکالنے کے کیتا کی جے؟
پہلے یہ بے روزگار افواجِ پاکستان او ر نظام عدل کے خلاف تھے آج فضل الرحمان کہہ رہے ہیں۔میں آج اپنی دفاعی قوت اور اسٹیبلشمنٹ کوخبردار کرنا چاہتا ہوں کہ عوام کو راستہ دیں، عوام کو اسلام آباد پہنچنے دیں کہیں وہ دن نہ دیکھنے پڑیں کہ جہاں اسٹیبلشمنٹ بمقابلہ پاکستان کے عوام نہ ہوں۔ اس لئے کہ ‘ اسٹیبلشمنٹ کے لگائے گئے زخم اب گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کا نیا خون بلاول اس قدر پرجوش ہے کہ اپنے شہید قیادت کے انداز فکر تک کو بھول گئے وہ بھٹو بننا چاہتے ہیں کہتے ہیں کہ ’اب کوئی اور رستہ نہیں، ڈائیلاگ شائیلاگ کا وقت گزر چکا اب لانگ مارچ ہو گا،
پاکستان میں حکمرانی اور بے نظیر بھٹو کی سی شخصیت ہونے کا خواب دیکھنے والی مریم نواز کہتی ہیںکہ اب عمران خان کہتا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر اپوزیشن سے بات کرنے کو تیار ہے۔کون سی پارلیمنٹ؟وہی جو آئی ایس آئی کا ایک ریٹائرڈ کرنل چلا رہا ہے، کیا وہاں بیٹھ کر بات ہو گی۔وہ والی سینیٹ جس کو آج ایک ریٹائرڈ کرنل چلاتا ہے اس میں بیٹھ کر بات کرنی ہے؟ اس ریٹائرڈ کرنل کا نام پورا اسلام آباد جانتا ہے ۔عمران خان کا یہاں لاہور میں 2011 کا جلسہ آئی ایس آئی کے سربراہ شجاع پاشا نے کروایا تھا۔ جس تبدیلی کی بنیاد 2011 میں اس مینار پاکستان کے نیچے رکھی گئی تھی آج لاہوریوں نے اس جعلی تبدیلی کو یہیں پر دفن کر دیا جب کہ مریم نواز کے بابا جان مارشل لاءکا لیپالک برطانیہ کی گود میں بیٹھ کر ویڈیو لنگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہتے ہیںکہ اس نظام کو بدلے بغیر اب کوئی چارہ نہیں، یہ ملک مزید غیر جمہوری مداخلت کی تاب نہیں لا سکتا۔ ہمیں ایسا ملک چائیے جس میں ریاست کے اوپر ریاست نہ ہو۔ہم انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے بعد چند جرنیلوں کے غلام بن جائیں یہ کیسے ہو سکتا ہے
اپوزیشن کے لاہور جلسے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ اپوزیشن جلسے جلوس کرکے وقت ‘پیسہ اور اپنی محنت ضائع کررہی ہےانہیں شہریوں کی صحت وسلامتی کی رتی بھر بھی پرواہ نہیں‘یہ سب صرف اپنی لوٹی ہوئی دولت کو بچانے کے لیے مجھے بلیک میل کی کوشش کر رہے ہیں انہوں نے عوام کی زندگیاں خطر ے میں ڈال کرسنگدلی کا مظاہرہ کیا اورثابت کردیاکہ انہیں شہریوں کی صحت وسلامتی کی رتی بھر بھی پرواہ نہیں میں ایک مرتبہ پھر واضح کر دوں کہ لٹیرے جو حربہ چاہیں استعمال کریں، میری حکومت کبھی کوئی این آر او نہیں دے گی۔
اپوزیشن کے جلسوں اور اداروں کے خلاف ان کی بد زبانی سے یہ لوگ اپنا رہا سہا وقار مجروح کر رہے ہیں گز شتہ ڈھائی سال سے ہم نہ مانہیں کی رٹ لگائے نہ صرف خود ذلیل ہو رہے ہیں بلکہ عوام کو بھی خوار کر رہے لیکن وہ عمران خان جو ان 11جماعتوں کے خلاف سیاسی میدان میں تنہا اترا تھا اب اسی کے خلاف وہی 11جماعتیں اکیلے عمران خان کے خلاف جمع ہوئی ہیں ۔ یہ لوگ اب تک کچھ نہ کر سکے جنوری اور فروری بھی ایسا ہیں گزر جائیگا جو بے روزگا رہیں وہ اپنے عمل پر ماتم کریں گے اور جو ابھی تک باروز گار ہیں وہ اسی تنخواہ پر باروزگار ہیں رہیں گے ، اور قوم ان کی ڈرامہ بازیاں دیکھتی رہے گی !!!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.