
باد مخالف سے نہ گھبرا اے پائلٹ
پیر 13 جولائی 2020

عمران نسیم
دیکھتا کیوں نہیں تمہیں ۔ کیا کبھی سرکاری گاڑی پر سوار نظر نہ آنے والے اس بچہ ڈرائیور کو اشار ہ توڑتے ہوئے نہیں دیکھا ۔ ۔ کیا کہا اسلام آباد کے منشی کا بیٹا ہے ۔ اسے کون پوچھ سکتا ہے؟
کیا تم بھول گئے افغان جنگ غلیل سے لڑنے والوں نے کیسے دیکھ دیکھ کر ٹینک اور جہاز اڑانا سیکھا ۔
(جاری ہے)
تب تو یو ٹیوب بھی عام نہیں تھی ۔
اور سوویت فوج کو افغانی دھول چٹائی ۔ آج امریکہ کو بھی پسپائی کے رن وے پر ڈال دیا ہے ۔جو خاص قو میں ہوتی ہیں انھیں کچھ سیکھنے کے لئے ٹرینگ یا لائنسس کی ضرورت نہیں ہوتی بس ان پر تو ایک خاص کرم ہوتا ہے اور راستہ خود با خو د بننتا جاتا ہے ۔
یہ جعلی اصلی کیا ہوتا ہے ۔ کیا جعلی صحافی کامیابی سے جعلی خبریں بیچنے کا دھندا نہیں کر رہے، پریس ریلیز کو اپنی خبر اور ترجمانوں کی ترجمانی کو تفشیشی رپورٹنگ کا رنگ دے رہے ;238; کیا جعلی وکیل عدالتوں میں جعلی مچلکے نہیں جمع کرا رہے؟ کیا جعلی حکیم اتائی اور ٹھکیدار ہسپتال نہیں چلا رہے ؟ کیا جعلی کمپنیاں کاروبار نہیں کر رہی؟ کیا جعلی ووٹوں سے جمہوریت نہیں چلائی جا رہی ؟ کیا جعلی تعلیم نہیں دی جا رہی؟ کیا جعلی ڈگریوں کا کاروبار نہیں ہو رہا ؟جو جتنا جعلی اتنا کامیاب ۔ ۔ کیا یہ معاشرتی حقیقت نہیں ؟
کیا تکلیف ہے پھر اگر جعلی ڈگری والا پائلٹ بن کر اپنی روزگار کما رہا ہے اسے سائیکل چلانی ا ٓتی ہے اس نے موٹر سائیکل بغیر لائسنس کے چلائی پولیس نے روکا بھی تو مٹھی میں سلامی دی او ر یہ جا وہ جا ۔ ۔ اور گاڑی کا لائسنس وہ بھی کسی یار دوست کی مہربانی سے بن گیا ۔ ۔ تو کیا کر لیا تم نے ؟ گاڑی تو چلتی رہی ۔ ۔ ۔ اور اب جب اپنے شوق اور لگن سے جہاز اڑانا سیکھ لیا ہے تو امتحان کی روکاوٹ ڈال دی ہے ۔ ۔ ۔ جاءو نہیں امتحان پاس کرتا جہاز اڑانا ا ر دو میں سیکھا ا ب انگریزی میں امتحان کیوں ؟ میٹرک سائنس بار بار فیل ہونے پر آرٹس سے تھرڈ ڈویزن میں اعلی نمبروں سے پاس کیا ۔ اب سائینسی ناموں او ر انگریزی کی رنگ بازی کیوں ؟ اچھا چلو اگر بہت ضروری ہے اور بیرون ملک زیادہ رقم پر نوکری بھی مل جاتی ہے تو اس کا حل بھی تم ہی نکالو ۔ ۔ یہ پکڑو پیسے اور لاءو د و بیکار کا کاغذ ۔ ۔ اب خوش ۔ ۔
ویسے ون ویلنگ والے من چلے بھی تو موٹر سائیکل اڑاتے ہیں ۔ ۔ اور جنہیں قانون کا ق بھی نہیں پتہ کیا وہ قانون سازی نہیں کرتے؟ میرے جہاز اڑانے پر اعتراز کرتے ہو ۔ اصل بات کام ڈالنا آنا چائیے ۔ ۔ اور ڈگری تو ڈگری ہوتی ہے ۔ جعلی اصلی کیا؟ شکر کرنا چائیے ایسی ذہانت کا جو دیکھ دیکھ کر نقل نقل میں بڑے سے بڑا کام نکال لیتی ہے یہ جہاز اڑنا تو معمولی بات ہے ۔ ایک دن آئے گا جب ہم میں سے ایک پائلٹ خلائی شیٹل خلاء میں لے کر جائے گا تم اب بھی حسد کرتے ہو تب بھی حسد کر و گے ۔ ۔ ۔ یاد رکھو عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ وہ خود اڑنا سیکھاتی ہے ۔ ۔ ۔ یہ تیز ہوا تو چلتی ہی تجھے اونچا اڑانے کے لئے ہے ۔ تو بس اپنے پروں پر بھروسہ رکھ ۔ تیرے دم سے ہی ہے ان فضاءوں کی رونق ۔ ۔ وہ دیکھ چھوکرا ایک ٹائر پر سائیکل کیسے دوڑا رہا ہے ۔ ۔ یہ بھی پائلٹ بنے گا ۔ پائلٹ کوئی بناتا نہیں یہ تو بس بچپن سے ہی ہوتا ہے ۔ بس موقع ملنا چائیے سیکھ خود ہی جاتا ہے ۔ جہاز اڑانا کون سا کوئی راکٹ سائنس ہے ۔ تو شاہین ہے پرواز ہے تیرا کام ۔ ۔ ۔باد مخالف سے نہ گھبرا اے پائلٹ ۔ ۔ ۔
کیا ہو گیا جو پائلٹ نے امتحان جعل سازی سے پاس کیا ۔ اسے جہاز اڑانا تو آتا ہے ۔ ملک میں لاکھوں اڑن کٹھولے عرف موٹر سائیکل رکشہ سڑکوں پر فلی لوڈڈ تیز رفتاری سے دوڑتے پھرتے ہیں انھیں کون لا ئسنس دیتا ہے؟ وہ ٹرالی دیکھی ہے جو وزن کے زور سے ٹریکٹر کو پہلا گیر لگتے ہی پنتالیس ڈگری پر سلامی دلاتی ہے ۔ ٹریکٹر شریف پچھلے دو ٹائروں پر کرتب دیکھاتا جاتا ہے ۔ ا سے سڑک پر کرتب دیکھانے کی اجازت کون دیتا ہے ؟
دیکھتا کیوں نہیں تمہیں ۔ کیا کبھی سرکاری گاڑی پر سوار نظر نہ آنے والے اس بچہ ڈرائیور کو اشار ہ توڑتے ہوئے نہیں دیکھا ۔ ۔ کیا کہا اسلام آباد کے منشی کا بیٹا ہے ۔ اسے کون پوچھ سکتا ہے؟
کیا تم بھول گئے افغان جنگ غلیل سے لڑنے والوں نے کیسے دیکھ دیکھ کر ٹینک اور جہاز اڑانا سیکھا ۔ تب تو یو ٹیوب بھی عام نہیں تھی ۔ اور سوویت فوج کو افغانی دھول چٹائی ۔ آج امریکہ کو بھی پسپائی کے رن وے پر ڈال دیا ہے ۔
جو خاص قو میں ہوتی ہیں انھیں کچھ سیکھنے کے لئے ٹرینگ یا لائنسس کی ضرورت نہیں ہوتی بس ان پر تو ایک خاص کرم ہوتا ہے اور راستہ خود با خو د بننتا جاتا ہے ۔
یہ جعلی اصلی کیا ہوتا ہے ۔ کیا جعلی صحافی کامیابی سے جعلی خبریں بیچنے کا دھندا نہیں کر رہے، پریس ریلیز کو اپنی خبر اور ترجمانوں کی ترجمانی کو تفشیشی رپورٹنگ کا رنگ دے رہے ;238; کیا جعلی وکیل عدالتوں میں جعلی مچلکے نہیں جمع کرا رہے؟ کیا جعلی حکیم اتائی اور ٹھکیدار ہسپتال نہیں چلا رہے ؟ کیا جعلی کمپنیاں کاروبار نہیں کر رہی؟ کیا جعلی ووٹوں سے جمہوریت نہیں چلائی جا رہی ؟ کیا جعلی تعلیم نہیں دی جا رہی؟ کیا جعلی ڈگریوں کا کاروبار نہیں ہو رہا ؟جو جتنا جعلی اتنا کامیاب ۔ ۔ کیا یہ معاشرتی حقیقت نہیں ؟
کیا تکلیف ہے پھر اگر جعلی ڈگری والا پائلٹ بن کر اپنی روزگار کما رہا ہے اسے سائیکل چلانی ا ٓتی ہے اس نے موٹر سائیکل بغیر لائسنس کے چلائی پولیس نے روکا بھی تو مٹھی میں سلامی دی او ر یہ جا وہ جا ۔ ۔ اور گاڑی کا لائسنس وہ بھی کسی یار دوست کی مہربانی سے بن گیا ۔ ۔ تو کیا کر لیا تم نے ؟ گاڑی تو چلتی رہی ۔ ۔ ۔ اور اب جب اپنے شوق اور لگن سے جہاز اڑانا سیکھ لیا ہے تو امتحان کی روکاوٹ ڈال دی ہے ۔ ۔ ۔ جاءو نہیں امتحان پاس کرتا جہاز اڑانا ا ر دو میں سیکھا ا ب انگریزی میں امتحان کیوں ؟ میٹرک سائنس بار بار فیل ہونے پر آرٹس سے تھرڈ ڈویزن میں اعلی نمبروں سے پاس کیا ۔ اب سائینسی ناموں او ر انگریزی کی رنگ بازی کیوں ؟ اچھا چلو اگر بہت ضروری ہے اور بیرون ملک زیادہ رقم پر نوکری بھی مل جاتی ہے تو اس کا حل بھی تم ہی نکالو ۔ ۔ یہ پکڑو پیسے اور لاءو د و بیکار کا کاغذ ۔ ۔ اب خوش ۔ ۔
ویسے ون ویلنگ والے من چلے بھی تو موٹر سائیکل اڑاتے ہیں ۔ ۔ اور جنہیں قانون کا ق بھی نہیں پتہ کیا وہ قانون سازی نہیں کرتے؟ میرے جہاز اڑانے پر اعتراز کرتے ہو ۔ اصل بات کام ڈالنا آنا چائیے ۔ ۔ اور ڈگری تو ڈگری ہوتی ہے ۔ جعلی اصلی کیا؟ شکر کرنا چائیے ایسی ذہانت کا جو دیکھ دیکھ کر نقل نقل میں بڑے سے بڑا کام نکال لیتی ہے یہ جہاز اڑنا تو معمولی بات ہے ۔ ایک دن آئے گا جب ہم میں سے ایک پائلٹ خلائی شیٹل خلاء میں لے کر جائے گا تم اب بھی حسد کرتے ہو تب بھی حسد کر و گے ۔ ۔ ۔ یاد رکھو عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ وہ خود اڑنا سیکھاتی ہے ۔ ۔ ۔ یہ تیز ہوا تو چلتی ہی تجھے اونچا اڑانے کے لئے ہے ۔ تو بس اپنے پروں پر بھروسہ رکھ ۔ تیرے دم سے ہی ہے ان فضاءوں کی رونق ۔ ۔ وہ دیکھ چھوکرا ایک ٹائر پر سائیکل کیسے دوڑا رہا ہے ۔ ۔ یہ بھی پائلٹ بنے گا ۔ پائلٹ کوئی بناتا نہیں یہ تو بس بچپن سے ہی ہوتا ہے ۔ بس موقع ملنا چائیے سیکھ خود ہی جاتا ہے ۔ جہاز اڑانا کون سا کوئی راکٹ سائنس ہے ۔ تو شاہین ہے پرواز ہے تیرا کام ۔ ۔ ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمران نسیم کے کالمز
-
حجام کو باربر نگل گیا۔۔۔
جمعرات 25 مارچ 2021
-
ایجاد ضرورت کی ماں ہے۔۔۔
بدھ 27 جنوری 2021
-
آدمی یا انسان ۔۔۔؟
بدھ 23 دسمبر 2020
-
جمہوریت کی گنجائش نہیں ۔۔۔ مریخ پر
اتوار 8 نومبر 2020
-
کچھ سوال۔۔۔
جمعرات 17 ستمبر 2020
-
پیادے سے وزیر تک ۔ ۔ ۔
جمعرات 20 اگست 2020
-
باد مخالف سے نہ گھبرا اے پائلٹ
پیر 13 جولائی 2020
-
تعلیم کا حق اور جمہوریت کا ارتقاء ۔ ۔
جمعہ 3 جولائی 2020
عمران نسیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.