اسلام دشمن پروپیگنڈا زمین بوس

اتوار 12 اپریل 2020

Mian Muhammad Ashfaq

میاں محمد اشفاق

آج کی تحریر ایک ایسی سچائی پر مبنی ہے جیسے جان کر آپ حیران ہونے کے ساتھ فخر بھی محسوس کریں گئے۔ہم آپکو بتائیں گئے کہ ہالی وڈ اور بالی وڈ فلم انڈسٹری کی 70 سالہ تاریخ کو ترکی کے صرف ایک ڈرامہ سیریل نے مشکل میں ڈال دیا،سالوں سے میڈیا کے ذریعے کیا گیا اسلام دشمن پراپوگنڈا صرف ایک ڈرامے نے زمین بوس کر دیا ہے۔آپکو یقین نہیں آئے گا مگر یہی سچ ہے۔

یہ ذکر ہے اُس داستان کا جس نے ایک طرف کشمیر کے نوجوان اور دُنیا بھر میں جاری آزادی کی تحریکوں میں نئی روح پھونک دی ہے۔ مسلمانوں میں جذبہ جہاد بیدارکیا ہے۔ کشمیر کی تحریک آزادی کو بھی نئے سرے سے تازہ دم کر دیا ہے تو دوسری طرف بھارت,یورپ,اسرائیل سمیت عربوں کے عیاش حکمرانوں کی بھی نیندیں اُڑا دی ہیں۔

(جاری ہے)

سب اسلام دشمن قوتوں نے اس کا توڑ کرنے کے لیئے سر جوڑ لیئے ہیں مگر تمام کوششوں کے باوجود ابھی تک بے بس نظر آ رہی ہیں۔

یہ سب کیسے ہو رہا ہے اور اس ڈرامہ سیریل میں ایسا کیا ہے جس سے عالم کفر اسقدر پریشان ہے، اس کی تمام تفصیل ہم آپکو بتائیں گئے لیکن، اگر آپ حکمت ،فیصلہ سازی، کردار سازی ،ایمان کی قوت، قوت فیصلہ،عدل و انصاف، وفاداری، دوستی، محبت و بھائی چارہ، جرت و بہادی ،عملی تصووف، عشق و ادب رسول ﷺ کا عملی مظاہر دیکھنا اور سیکھنا چاہتے ہیں تو یہ ساری چیزیں آپ ایک ڈرامہ ارطغرل میں دیکھ اور سیکھ سکتے ہیں ارطغرل ڈرامہ 623 سال تک آدھی دنیا پر حکومت کرنے والی (سلطنت عثمانیہ کے بانی کرلوس عثمان کے والد کی تاریخی جدوجہد کے پس منظر پر بنایاگیا ہے ۔

یہ فقط ایک ڈرامہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک سحر ہے جو اپنے دیکھنے والے کو نہ صرف مسحور کر دیتا ہے۔، بلکہ یہ ایک ایسے طلسم میں جکڑ لیتا ہے جس سے دیکھنے والا کبھی جان نہیں چھڑوانا چاہتا،اس ڈرامے سے مغرب کتنا پریشان ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نیویارک ٹائمز میں اس کے خلاف آرٹیکل لکھے گئے ہیں، کہا گیا ہے کہ طییب اردگان اس کے ذریعے مسلمان نوجوانوں کو ورغلا رہا ہے اور انہیں عظیم اسلامی سلطنت کے دلکش خواب دکھا رہا ہے، اس کے ڈرامے ذریعے ایک ایسا جذبہ پیدا کیا جارہا ہے،جو عنقریب قیامت خیز طوفان کی صورت میں نمودار ہوگا، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ڈرامہ مسلمان نوجوان میں اسلامی اوصاف اور جذبہ جہاد بیدار کرنے کے ساتھ ساتھ دُنیا میں کھوئے اپنے مقام کو حاصل کرنے کے لیئے بھی ذہن سازی کر رہا ہے اس لیئے غیر مسلموں کاتو اس ڈرامے سے خوف زدہ ہونا تا بنتا تھا مگر افسوسناک بات یہ ہے کہ اسلامی دشمن قوتیں ہی نہیں بلکے سعودی عرب سمیت تمام عرب ممالک نے بھی اس ڈرامے کو ٹی وی چینلز پر دیکھانے پر پابندی لگا رکھی ہے، اور عرب دُنیا میں اس کی مقبولیت کے بعد میں اس کے اثر کو کم کرنے کے لیئے سعودی فرما روا محمد بن سلمان نے ممالک النار نامی ڈرامہ بنانے کا حکم دیا جس میں کفار کیس سازشوں اورمظالم کی بجائے سلطنت عثمانیہ کو ظالم و جابر دیکھایا گیا ہے لیکن بھاری بجٹ سے بنے اس سعودی ڈرامے کو خود عرب عوام میں بھی مقبولیت نہ مل سکی جبکہ دوسری طرف ارطغرل اُسی طرح اپنی شان و شوکت کے ساتھ دُنیا بھر کی مسلم و غیر مسلم عوام کے ذہنوں پر حاوی ہے، نسل پرستی میں اور کفار کے اعلی کار بنتے ہوئے عرب اس حد تک آگئے چلے گئے کہ مصر میں تو اس ڈرامہ سیریل کے خلاف فتوی جاری کر دیا گیا،گویا مکمل لباس زیب تن کیئے ادکار اور بار بار قرآن و حدیث سے رہنمائی لیتے ڈئیلاگ والا یہ ڈرامہ غیر شرعی ٹھہرا۔

اسرائیلی اینکرز نے عرب کے حکمرانوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی عوام کو ارطغرل کے اثر سے محفوظ رکھنے کے لیئے اُن کی سیریز دیکھائیں,یعنی اب عرب عوام ارطغرل جیسے ڈرامے سے بچنے کے لیئے اسرائیلی ڈرامے دیکھیں ، 2017 میں ولیم اُنسٹران نے لکھا تھا کہ ترکی اور طیب اردگان کی نفسیات دیکھنے کے لیئے ارطغرل ڈرامہ دیکھ لیں اس بیان نے ایک پراپوگنڈے کی صورت اختیار کر لی مگراس پروپگنڈے کے متعلق طیب اردگان نے فقط ایک جملہ کہا تھاکہ جب ترک شیر اپنی تاریخ خود نہیں لکھیں گئے تب تک شکاری ہی ہیرو بنے رہیں گئے،اب بات کرتے ہیں کہ آخر اس ڈرامے میں کیا دکھایا گیا ہے جو اس کے خلاف اسقدر بڑے پیمانے پر سازشیں کی جارہی ہیں،یہ ڈرامہ ترکی کے ایک خانہ بدوش قبیلے قائی پر بنایا گیا ہے، جس کے پاس فقط دو ہزار جنگجو تھے لیکن تعداد میں کم ہونے کے باوجود یہ جنگجو جرات و بہادری میں اپنی مثال آپ تھے۔

یہاں تک کہ صلیبی اور منگول بھی ان سے خوف ذدہ رہتے تھے۔ ہمت اور جرت کی اس عظیم الشان داستان میں دیکھایا گیا ہے کہ چرواہوں کا ایک خانہ بدوش قبیلہ جھاڑے کے بے رحم موسم میں قحط سے بچنے کے لیئے حلب کے امیر سے ایک زرخیز چراہ گاہ میں قیام کی اجازت مانگ رہا ہوتا ہے پھر یہی قبیلہ ایسی سلطنت کی بنیاد رکھ دیتا ہے جو صدیوں تک قائم رہتی ہے اس ڈارامے کا مرکزی کردار ارطغرل جسے تاریخ میں ارطغرل غازی کے نام سے جانا جاتا ہے ۔

وہ مغرب کے ہر قلعے کو پاش پاش کر دینے والا جانباز سپاہی کے طور پر دیکھایا گیا ہے ۔ارطغرل قبیلے کے سردار سلمان شاہ کا بیٹا تھا، جو بے خوف اور نڈر مسلمان تھا،یہ اسلامی اتحاد کا عظیم داعی اور کافروں کی ہر ایک سازش کو ناکام بنانے والا عظیم ہیرو تھا،جس کی تمام زندگی ایسی جدوجہد میں گزرتی ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو اُن کا کھویا گیا مقام دلانا ہے۔

اس ڈرامے میں عیسائیوں کی سازشوں کو بڑی تفصیل سے دکھایا گیا ہے،عالم اسلام کی نااتفاقی بھی بڑی ایمان داری سے فلمائی گئی ہیں۔مسلمانوں میں چھپے غداروں کو بھی بہت احسن انداز سے پیش کیاگیا ہے... منگولوں کی بربریت کی بہترین تصویرکشی کی گئی ہے
 آلِ سلجوق اور سلطان ایوبی کے جانشینوں کے حالات بھی دیکھائے گئے ہیں۔اس ڈرامے کے ذریعے مسلمانوں کی بزدلی اور احساس کمتری کو ختم کرکے اپنی تہذیب پر فخر کرنا سکھایا گیا ہے۔

وہ لوگ جو جذبہ جہاد سے بھاگنے کے لیئے صوفیاء کرام کی خود ساختہ تعلیمات کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتے ہیں اُنہیں محی الدین ابن عربی کی مجالس دکھائی گئی ہیں، جب ابن عربی سکرین پر آتے ہیں تو ڈرامے کے کرداروں کے ساتھ ساتھ دیکھنے والے بھی باآدب ہو جاتے ہیں,
اس ڈرامے کو دیکھنے کے بعد آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ مسلمانوں کی آپس کی لڑائیوں سے کون کس طرح فائدہ اٹھاتا آیا ہے او راس سے بھی دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر آپ تلاش کریں گے تو آج بھی آپ کو اس ڈرامے کے کردار جگہ جگہ نظر آئیں گے۔

اس وقت یہ ڈرامہ دنیا کے ساٹھ سے زائد ممالک میں ٹی وی چینلز پر دکھایا جارہا ہے، گزشتہ سال دسمبر2019 میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ عمران خانے کے حکم پر ارطغرل کو اُردو ڈبنگ کرنا شروع کر دیا ہے مگر بعد میں اس ڈرامے کی ڈبنگ کرنے والے ادکار عبدالرحمان نے سوشل میڈیا پر ایک وڈیوز بیان میں کہا کہ اس ڈرامے کی ڈبنگ روک دی گئی ہے ۔پھر کہا گیا کہ اس ڈرامے کی ڈبنگ پی ٹی وی کی بجائے پرائیویٹ پراڈکشن ہاؤس کر رہا ہے۔

بعد میں پی ٹی وی کی جانب سے کہا گیا کہ ارطغرل کی ڈبنگ نہیں روکی گئی بلکے جلد اس ڈرامے کو پی ٹی وی پر نشر بھی کیا جائے گا۔پی ٹی وی کے جاری کردا اس بیان کے بعد ہم امید کرتے ہیں کہ یہ ڈرامہ جلد ہمیں پی ٹی وی کی سکرین پر نظر آئے گامیں اس ڈرامے کے مکمل پانچوں سیزن دیکھ چکا ہوں جسے دیکھنے کے بعدمیں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ یہ ڈرامہ اسلامی انقلاب کا ایک عظیم داعی ہے،جسے مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں سمیت آزدی کی تحریکوں سے وابسطہ تمام مسلمانوں کو ضرور دیکھنا چاہئے ۔اگر آپ نے ڈرامہ نہیں دیکھا تو اس کے تمام سیزن فیس بک پر مل جائیں گئے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :