
بنام سلیم صافی
جمعہ 25 جون 2021

رائے ارشاد بھٹی
ایک اور اعتراض و الزام آپ نے یہ دھرا ہے کہ پیپلزپارٹی اور اس کی قیادت غیر جمہوری قوتو ں کی آلہ کار بنی ہوئی ہے تو آپ شائد بھول رہے ہیں کہ چالیس سال سے غیر جمہوری قوتوں کے آلہ کارکون رہے ہیں اور جب بھی غیر جمہوری قوتوں نے جمہوریت پر شب خون مارا تو اس کے پیچھے بھی آپ کے پسندیدہ لیڈر کی نااہلی اور نالائقی شامل تھی پیلپلز پارٹی اور اس کی قیادت نے تو ہمیشہ غیر جمہوری قوتوں کا راستہ روکا اور انھیں اقتدار کے ایوانوں سے بھگایا اس کیلۓ انھیں اپنی جان کے نذرانے تک پیش کرنے پڑے آپ کے لیڈر نے تو بی بی شہید کے ساتھ چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کیے تھے کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ اس کے باوجود عدالت میں ایک جمہوری حکومت کے وزیراعظم کے خلاف کالا کوٹ پہن کر کون سی طاقتوں کو خوش کرنے جایا کرتے تھے اور صرف یہی نہیں جب زرداری نے غیر جمہوری طاقتوں کے خلاف اینٹ سے اینٹ بجا دینے والی سپیچ کی تھی تو آپ کے فیورٹ لیڈر نے زرداری سے طے شدہ ملاقات کن طاقتوں کے کہنے پر ترک کر دی تھی اور ان کا فون تک سننا گوارہ نہ کیا ایک اعتراض اپ نے یہ بھی اٹھایا ہے کہ پیپلزپارٹی کی دوغلی سیاست کا آغاز حالیہ انتخابات سے قبل مقتدر قوتوں سے ملکر سینٹ کے انتخاب میں ہوا ہے
تو صافی صاحب جس زرداری نے پوری عمر آپ کے فیورٹ لیڈر کے بناۓ گۓ جھوٹے مقدمات کی وجہ سے جیل کاٹی ہو ہر محاذ پر آپ کے لیڈر نے انھیں اور ان کی پارٹی کو دھوکہ دیا ہو کیا پھر بھی زرداری صاحب اسی پر بھروسہ کر لیتے وہ تو سیاست کو صرف اور صرف بزنس سمجھتے ہیں جن کی کوئی گارنٹی نہیں کہ نادیدہ قوتوں کی انگلی کی ایک جنبش پر اپنے مفاد کی خاطر کچھ بھی کر سکتے ہیں ایک اور اعتراض آپ کا یہ ہے کہ الیکشن 2018 کے نتائج تمام جماعتوں نے مستردکردیے جبکہ بلاول اور زرداری صاحب نے باییکاٹ نہ کر کے مقتدر قوتوں سے الیکشن سے پہلے کی گئی ڈیل کو پائیہ تکمیل تک پہنچایا میں آپ کے سامنے سوال رکھنا چاہتا ہوں کہ 2013 کا الیکشن جو تاریخ کا سب سے بڑا رگ الیکشن تھا کیا وہ بھی زرداری صاحب نے تسلیم کرکے مقتدر قوتوں سے عہدوپیمان نبھایا میں سمجھتا ہوں کہ اگر زرداری صاحب ان دو الیکشن کو تسلیم نہ کرتے اور وہی راستہ اپناتے جو دوسری پارٹیاں اپنا رہی تھیں تو آج بی بی شہید کے چارٹر آف ڈیموکریسی کا جنازہ نکل چکا ہوتا اور ملک میں بھی جمہوریت کی بجاۓ آمریت ہوتی یہ زرداری اور بلاول کی فہم وفراست اور دور اندیشی تھی کہ آج پارلیمان کا نظام چاہے جیسا بھی ہے چل رہا ہے اور ملکی تاریخ میں پہلی بار جمہوری طرز حکومت کو چلتے ہوۓ متواتر پندرہ سال ہوگۓ ہیں
صافی صاحب آپ نے اپنے کالم میں پیپلز پارٹی پر بہت سارے سوالات اور اعتراضات اٹھاۓ ہیں جن کے جوابات ایک کالم میں تفصیل سے نہیں دیے جا سکتے آپ ہمارے ملک کے نامور صحافی اور انٹلیکچول ہیں مگر آپ کے اس کالم سے زرداری ، بھٹو خاندان اور سندھ دھرتی سے تعصب کی بو آرہی ہے آپ نے لکھا کہ بلاول مقتدر قوتوں کی خدمت بخوبی انجام دے رہا ہے مگر یہ بات ہماری سمجھ سے بالاتر ہے کہ خدمت تو بلاول کر رہا ہے مگر مقتدر قوتوں سے ریلیف آپ کی پسندیدہ پارٹی کو مل رہا ہے کئیوں کی ضمانتیں کنفرم ہو رہی ہیں تو کسی کو علاج کے بہانے باہر بھجوا دیا جاتا ہے یہ کیا ماجرہ ہے آخر ایساکیوں ہے؟۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رائے ارشاد بھٹی کے کالمز
-
کامریڈ واحد بخش بھٹی
پیر 7 فروری 2022
-
ماڈل ٹاؤن سے ماڈل ٹاؤن تک
ہفتہ 9 اکتوبر 2021
-
عذاب کے گیارہ سو دن
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
دستانوں والے ہاتھ
منگل 21 ستمبر 2021
-
لیہ کا دورہ بلاول بھٹو اور بدلتا سیاسی منظر
ہفتہ 18 ستمبر 2021
-
نظریاتی جیالے پھر اگنور
پیر 13 ستمبر 2021
-
افغانی سٹوڈنٹس اور ہماری قوم
بدھ 18 اگست 2021
-
جشن آزادی 14 اگست کو یا 15 اگست کو ؟
منگل 10 اگست 2021
رائے ارشاد بھٹی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.