
شریف فیملی اور نیازی فیملی کے جھگڑوں میں فرق
پیر 22 مارچ 2021

سیف اعوان
(جاری ہے)
لیکن شہبازشریف نے مشرف کو جواب دیا جہاں میاں صاحب ہونگے وہی شہبازشریف ہوگا۔پھر اسی طرح 2018کے الیکشن سے قبل شہبازشریف کو ایسی ہی آفر کی گئی جس کا اعتراف شہبازشریف نے خود سینئر صحافی سہیل وڑائچ کو چند ماہ قبل انٹرویو میں کیا کہ الیکشن سے قبل ان کو حکومت بنانے کی آفر کی گئی تھی لیکن شرط تھی کہ نوازشریف کا ساتھ چھوڑ دیں لیکن میں نے صاف انکار کردیا کہ پوری زندگی میں نے اپنے بڑے بھائی کا ساتھ نہیں چھوڑا تو اب عمر کے آخری حصے میں ان کو تنہا کیسے چھوڑ دوں ۔
شہبازشریف بچپن سے جذبات اور لڑاکے قسم کے انسان رہے ہیں ۔بچپن میں شہباز شریف کی اکثر نوازشریف سے لڑائی ہوتی تھی لیکن جب اس جھگڑے کا میاں شریف صاحب کو معلوم ہوتا تو وہ فورا دونوں میں صلح بھی کراتے اور شہبازشریف اپنے بڑے بھائی سے معذرت بھی کرلیتے۔یہی سلسلہ آج تک قائم ہے شہبازشریف کئی معاملات میں متعدد مرتبہ میاں نوازشریف سے ناراض ہوئے ہیں لیکن انہوں نے کبھی کسی بات کو ذاتی رنجش میں تبدیل نہیں ہونے دیا۔حمزہ شہباز اور مریم نواز میں بھی لڑائی جھگڑوں کی افواہیں گزشتہ بیس سالوں سے خبروں کی ذینت بن رہی ہیں ۔لیکن یہ افواہیں اس وقت اچانک دم توڑ جاتی ہیں جب مریم نواز احتساب عدالت میں لاہور میں حمزہ شہباز کو خود گلے سے لگاتی ہیں اور پھر حمزہ شہباز کی رہائی کے موقع پر خود ان کا استقبال کرنے جیل کے باہر پہنچ جاتی ہیں۔شریف فیملی میں جب بھی کبھی کوئی خوشی اور غم کا موقعہ ہوتا ہے تو پوری فیملی ایک پیج پر نظر آتی ہے۔شریف فیملی میں اختلافات اور لڑائی جھگڑے کی خبریں دینے والے لوگوں کے اپنے اہلخانہ اور خاندان میں بھی ایسی معمولی لڑائیاں اور جھگڑے معمول کی بات ہونگی۔میڈیا ہر چھ ماہ بعد شریف فیملی میں اختلافات کی خبریں تو بہت بڑھاکر پیش کرتا ہے لیکن کبھی کسی چینل یا اخبار نے آج تک یہ خبر نہیں دی کہ عمران خان کی چاروں بہنیں اس کو آج تک کیوں ملنا پسند نہیں کرتی۔عمران خان نے جب جمائما گولڈ سمیتھ سے شادی کی تھی اس دن کے بعد نیازی فیملی نے عمران خان سے ہر قسم کا تعلق ختم کرلیا تھا ۔عمران خان نے ریحام خان اور پھر بشریٰ بیگم سے بھی شادی کی لیکن عمران خان کی چاروں بہنیں کسی ایک شادی میں بھی شریک نہیں ہوئی ۔ فردوس عاشق اعوان سے کسی کولاکھ اختلاف ہو لیکن جب ان سے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں مریم نواز اور حمزہ شہباز کی لڑائی کے متعلق سوال پوچھا گیا تو انہوں نے اس کو فیملی کا ذاتی مسئلہ قراردے دیا۔میڈیا کو بھی چاہیے کہ کسی کے ذاتی اور خاندانی مسائل پر نظر رکھنے کی بجائے عوامی مسائل اور سیاسی مسائل پر نظر رکھے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سیف اعوان کے کالمز
-
حکمت عملی کا فقدان
منگل 2 نومبر 2021
-
راولپنڈی ایکسپریس
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
صبر کارڈ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
مہنگائی اور فرینڈلی اپوزیشن
بدھ 20 اکتوبر 2021
-
کشمیر سیاحوں کیلئے جنت ہے
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
چوہدری اور مزارے
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
نیب کی سر سے پاؤں تک خدمت
منگل 28 ستمبر 2021
-
لوگ تو پھر باتیں کرینگے
ہفتہ 25 ستمبر 2021
سیف اعوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.