
"معلوم چودھری کو بےنقاب کرو"
جمعرات 23 جولائی 2020

شیخ منعم پوری
پاکستان کے سیاسی ماحول میں بھی معلوم چودھری موجود ہیں جو جب چاہیں جس کو چاہیں اپنے مطابق ڈھال بھی سکتے ہیں اور اگر اِن چودھریوں کی بات کو نہ مانا جائے اِن کے برعکس چلا جائے تو سنگین نتائج بھی بھگتنا پڑتے ہیں ۔اب یہ معلوم چودھری کون ہیں آخر کیا چاہتے ہیں یہ ہم میں سے ہر باشعور شخص جانتا ہے ۔
(جاری ہے)
کچھ روز قبل پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد کے مصروف ترین علاقے سے نامور صحافی مطیع اللہ جان کو دن دیہاڑے اغوا کر لیا گیا ۔یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب مطیع اللہ جان اپنی بیگم کو سکول چھوڑنے کے بعد اپنے گھر واپس جا رہے تھے کہ پولیس کی وردی اور سویلین وردی میں ملبوس چھ سے سات لوگ انہیں ویگو ڈالے میں ڈال کر نامعلوم مقام کی طرف لے گئے ۔پاکستان سمیت دنیا پھر میں یہ بات جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی کہ پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد سے صحافی کو اغوا کر لیا گیا ہے ۔پاکستان میں صحافی برادری نے دن پھر سوشل اور الیکٹرونک میڈیا پر آواز اُٹھائے رکھی تاکہ حکومت وقت کو ہوش آئے اور اغوا کا نوٹس لے کر بازیابی کے لئے کوششیں کی جائیں ۔وزیراعظم جناب عمران خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مطیع اللہ جان کی جلد بازیابی کا حکم جاری کیا۔
مطیع اللہ جان کے لاپتہ ہونے کے بعد پاکستان میں طبقہ دو حصوں میں تقسیم دکھائی دیا۔ایک وہ لوگ تھے جو اِس سارے واقعے کو حقیقت سمجھ کر سنجیدہ لے رہے تھے دوسرے وہ لوگ جو اِس واقعے کو ڈرامہ تصور کر رہے تھے کیونکہ مطیع اللہ جان کا شمار پاکستان کے اُن صحافیوں میں ہوتا ہے جو پاکستان میں پارلیمانی جمہوریت کے بہت بڑے حامی ہیں اور سویلین اداروں کی مضبوطی کی بات کرتے ہیں اِس لیے اِن لوگوں کی طرف سے یہ کہا گیا کہ انھوں نے غیر سویلین اداروں کو بدنام کرنے کے لئے ایسا ڈھونگ رچایا ۔آئی جی اسلام آباد نے واقعہ سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا اِس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ۔تو پھر کون ہیں وہ چودھری جنھوں نے ایسا کیا کہ دن دہاڑے اسلام آباد شہر میں سے صحافی کو اغواء کر کے لے جائیں ۔اسلام آباد میں جگہ جگہ کیمرے لگے ہوئے ہیں ۔یہ سارے نظارے سی سی ٹی وی کیمروں میں محفوظ ہو چکے ہیں ۔اِن ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ واقعہ حقیقت پر مبنی تھا کچھ لوگ آئے اور مطیع اللہ جان کو اغواء کر کے لے گئے اِن معلوم چودھریوں کی واردات کے وقت کی کئی ویڈیوز موجود ہیں جن میں اِن افراد کے چہروں کو دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ کون لوگ تھے۔ پاکستان کے معروف صحافی حامد میر نے اِس واقعے کی حقیقت کو بیان کیا ہے کہ انھوں نے مطیع اللہ جان کے حق میں اپنے پروگرام کا کچھ حصہ مختص کیا لیکن اِس کو سنسر کر دیا گیا ۔غیر سویلین ادارے کی طرف سے کال موصول ہوئی کہ آپ اِس پروگرام کو نہیں چلا سکتے تو اِس حصے کو ایڈٹ کر کے چلا دیا گیا ۔یہاں ایک بات واضح ہوتی ہے کہ اصل میں چودھری کون ہیں اور وہ کیا چاہتے ہیں کہ دن دیہاڑے صحافی کو اغواء کیا گیا اور تقریباً بارہ گھنٹوں بعد اِسے رہا کر دیا بظاہر یہی لگتا ہے کہ پاکستان کی حکومت یا کسی بھی سویلین ادارے کا اِس واقعے سے کوئی تعلق نہیں لیکن یہ واقعہ براہِ راست حکومت کی کارکردگی کے اوپر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔
مطیع اللہ جان کو معلوم چودھری نے رہا تو کر دیا جو ایک دن بھی اپنی تحویل میں نہ رکھ سکے ۔لیکن اِن لوگوں سے کوئی پوچھنے والا ہے جو یہ پوچھ سکے کہ ایساکرنے کی کیا ضرورت تھی جب آپ کو یہ معلوم ہو چکا ہے کہ ہم عوامی سمندر کی دھاڑ کا مقابلہ نہیں کر سکتے تو ایسے دن دہاڑے اغوا کر کے پاکستان کے امیج کو مزید خراب کیوں کیا گیا ۔پاکستان کے اداروں کو کیوں رسوا کیا گیا ۔اب وقت آ چکا ہے کہ اِس چودھری کا سراغ لگا کر اِسے عوام کے سامنے پیش کیا جائے ۔تاکہ چودھری مزید ایسے گھناؤنے جرائم کا مرتکب نہ ہو اور اپنی حد میں رہنا سیکھ لے ورنہ معلوم چودھری اپنی طاقت سے لوگوں میں خوف ہراس پھیلاتا رہے گا اور اپنی من مانی قائم کرنے کے لئے لوگوں کو اغواء بھی کروائے گا۔حکومت کو اِس واقعے میں ملوث چودھری کا سراغ ضرور لگانا چاہئے تاکہ دوھ کا دوھ اور پانی کا پانی ہو ورنہ عوام کو جس چودھری پر شق ہے اِس سے پاکستان کے اداروں کی دنیا بھر میں بدنامی ہو گی اور ایسے واقعات مزید بھی ہوتے رہینگے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شیخ منعم پوری کے کالمز
-
صدارتی یا پارلیمانی نظام؟
پیر 24 جنوری 2022
-
کیسا رہا 2021 ؟
بدھ 29 دسمبر 2021
-
"مسائل ہی مسائل"
جمعہ 19 نومبر 2021
-
"نئے پاکستان سے نئے کشمیر تک"
جمعرات 29 جولائی 2021
-
افغان جنگ کا فاتح کون، امریکہ یا طالبان؟
ہفتہ 10 جولائی 2021
-
"جمہوریت بمقابلہ آمریت،خوشحالی کا ضامن کون؟"
جمعہ 2 جولائی 2021
-
"حامد میر کا جرمِ عظیم اور صحافت کی زبان بندی"
بدھ 16 جون 2021
-
معاشرتی مسائل اور ہمارے روّیے"
منگل 15 جون 2021
شیخ منعم پوری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.