وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ، متعدد قراردادیں منظور

منگل 26 جون 2018 20:43

مظفرآباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2018ء) وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان کی زیر صدارت آزاد جموں وکشمیر کابینہ کے اجلاس میں متعدد قراردادیں منظور کی گئیں ۔ قراردادوں میں کہا گیا کہ آزاد جموں وکشمیرکابینہ کا یہ اجلاس اقوام متحدہ کے ادارے برائے انسانی حقوق کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے اور حقائق کی چھان بین کرنے کیلیے فیکٹ فائنڈنگ مشن بنانے کی سفارش کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے اور اسے مسئلہ کشمیر پر اہم پیشرفت قرار دیتا ہے۔

اجلاس یہ سمجھتا ہے کہ اس سے یہ بات عیاں ہوئی ہے کہ کشمیر عالمی ایجنڈے پر موجود ہے جس سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے مطالبے کو تقویت ملی ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس یورپی پارلیمنٹ کی ارکان جولی وارڈ اور ایلیکس مئیر کی جانب سے بھارتی فوج کے مظالم اجاگر کرنے اور اقوام عالم کی توجہ کشمیریوں کی حالت زارکی جانب دلوانے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوے دیگر عالمی اداروں اور شخصیات سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے مظالم کے خلاف آواز بلند کریں تاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنے کی راہ ہموار ہو سکے۔

اجلاس مقبوضہ کشمیر کے بڑے میڈیا گروپ کے چیف ایڈیٹر شجاعت بخاری کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی ایجینٹوں کی جانب سے کشمیریوں کی ایک توانا آواز خاموش کر دینے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔مقبوضہ اور آزادکشمیر سمیت دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری شجاعت بخاری کے سوگ میں انتہائی رنجیدہ رہے۔جہاں مقبوضہ کشمیر کے اخبارات نے ادارئیے خالی چھوڑ کر انوکھا احتجاج ریکارڈ کرایا وہی آزادکشمیر کے اہل قلم نے بھارتی سفارتخانے کے سامنے شدید احتجاج کیا۔

وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے تمام سیاسی قیادت کے ہمراہ عید کے دن احتجاج کیا۔اجلاس اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ شجاعت بخاری کے قتل کی تحقیقات کیلیے ایک آزادانہ کمیشن تشکیل دے تاکہ بھارت کو آئندہ ایسے واقعات سے روکا جا سکے۔ایک قرار داد میں کہا گیا کہ اجلاس ایکٹ1974میں 13ویں ترمیم کو ایک انقلابی اور تاریخ ساز قدم قراردیتے ہوئے اس ترمیم کے ذریعے آزادجموں وکشمیر کو مالی و داخلی خوداختیاری دینے کے اقدام کا بھرپور خیرمقدم کرتا ہے۔

یہ عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ تھا جسے پورا کرنے کیلئے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدرخان نے تمام جملہ سیاسی قیادت کو اعتماد میں لیکر بھرپورجدوجہد کی اور اپنا مقدمہ انتہائی خوبصورتی سے پیش کیا۔قائد پاکستان محمد نواز شریف کی تائید،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے فیصلے اور قومی سلامتی کمیٹی کے تمام ارکان کی حمایت سے ایک سنگ میل طے کیا گیا جو ایک روشن مستقبل کی نوید بنے گا۔

اس تاریخ ساز اقدام پروزیر اعظم اور ان کی ٹیم کے جملہ ارکان کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔ کابینہ کا یہ اجلاس بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے دورے اور متنازعہ کشن گنگا ڈیم کا افتتاح کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔مودی جس کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوے ہیں کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ فوجی طاقت کے بل بوتے پر مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرے۔

بہادر کشمیری عوام نے جس جرات سے مودی کے دورے پر ہڑتال کی اس سے دنیا پر واضح ہو گیا کہ کشمیری بھارت کے ساتھ قطعا نہیں رہیں گے۔اجلاس حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کشن گنگا ڈیم کے معاملے کو عالمی فورموں پر اٹھائے جو سراسر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی اور قانون کے منافی ہے۔کابینہ کا یہ اجلاس مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے گورنر راج کو مسترد کرتا ہے اور بھارت اور عالمی برادری کو باور کرواتا ہے کہ کشمیر کے مسئلہ کا حل انتخابات نہیں بلکہ حق رائے دہی ہے ۔

کابینہ کا یہ اجلاس پاکستان میں آئندہ انتخابات کے لئے 25 جولائی کا دن مقرر کئے جانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے تمام جمہوری اور سیاسی قوتوں کو مبارکباد پیش کرتا ہے۔اجلاس پانچ سال کی دوسری ٹرم مکمل کرنے پر مسلم لیگ ن کی حکومت کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہوے اس توقع کا اظہار کرتا ہے کہ پاکستان کے عوام ان قوتوں کو دوبارہ منتخب کریں گے جنہوں نے حضرت قائداعظم کے افکار کے مطابق ملک کو جمہوری فلاحی مملکت بنانے کے لئے قائد پاکستان محمد نوازشریف کی ولولہ انگیز قیادت میں مثالی کام کر کے دکھائے ہیں۔

اجلاس قومی اسمبلی اور سینٹ سے فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کیلیے منظور کئے جانے والے اصلاحات کے بل پر پوری قوم بالخصوص فاٹا کے عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہے۔ اجلاس اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کے خلاف انسانیت سوز مظالم کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔اسرائیل نے جس طرح فلسطینیوں کو تاک تاک کر نشانہ بنایا،60 فلسطینی شہید 2400 خمی ہوے اس پر عالمی بیحسی اس سے بھی زیادہ کربناک ہے۔

اجلاس اقوام عالم اور مسلم امہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ فلسطینیوں کے قتل عام کو روکا جائے اور اسرائیل کو قواعد و ضوابط کا پابند بنایا جائے۔اجلاس کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کی فائرنگ کی مذمت کرتا ہے۔ بھارتی فوج نے ورکنگ باونڈری پر نہتے شہریوں کو نشانہ بنا کر اپنے ہی عہد کو توڑ دیا۔اجلاس اس فائرنگ میں شہید ہونے والے پاک فوج کے لانس نائیک محمد شاہد منہاس اور دیگر شہریوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔

اجلاس مادر وطن پر جان قربان کرنے والے ضلع حویلی کے دو سپوتوں حوالدار عبدالرزاق اور حوالدر ممتاز حسین کو بھی خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔ایک اور قرار داد میں کہا گیا کہ اجلاس بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں شہید ہونے والے پاک فوج کے کرنل سہیل عابد کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔دہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے کئے جانے والے آپریشنز میں پاک فوج نے غیرمعمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس دھرتی سے دہشت گردوں کو مٹانے کیلیے جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔اجلاس اپنا آج قوم کے کل کے لئے قربان کرنے والے دھرتی کے عظیم بیٹوں کو ہدیہ تبریک پیش کرتا ہے ۔