Live Updates

سینٹ میں اپوزیشن کا پی ٹی آئی لانگ مارچ روکنے کیلئے کریک ڈائون اور گرفتاریوں کے خلاف شدید احتجاج اورایوان سے واک آئوٹ

ْرہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں میں گھس کر خواتین کو ہراساں کیا جارہاہے ،شیریں مزاری کیس میں کورٹ کا آرڈر موجود ہے،ایوان کے ارکان کی حفاظت ایوان کی زمہ داری ہے،ہمارا احتجاج پر امن ہے ،قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم کسی کو جتھوں کی صورت میں اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائیگی ،رانا ثناء اللہ پر جب پندرہ کلو ہیروئن ڈالی گئی ان کا ضمیر سویا ہویا تھا،مریم نواز،شاید خاقان سمیت کتنوں کے نام لوں جن پر ان کے ضمیر جاگے، موجودہ حکومت کسی غیر قانونی اقدام کی طرف نہیں جائے گی،ہم قانون پر عملدرآمد کے پابند ہیں قانون کی خلاف وزری پر قانون حرکت میں آئے گا،وزیر قانون ہمیں سب معلوم ہے،قانون پر عملدرآمد ہوگا ،آج جو ان کے ساتھ نہیں وہ غدار ہیں،ہمیں یہ نہ بتائیں ہم نے کب الیکشن کروانے ہیں ، یوسف گیلانی خواتین سے نازیبا گرفتاریاں یا گھروں میں پولیس کا جانا درست نہیں،ایسا ہے بھی نہیں جیسا اپوزیشن کی جانب سے بتایا جا رہا ہے، وفاقی وزیر فیصل سبز واری لوٹوں کو حکومت کا حصہ بنایا گیا ایک ایوان میں لوٹے کو اپوزیشن لیڈر بنا دیا گیا،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بھی ایک لوٹے کو دے دی گئی، سینیٹر شبلی فراز کا اظہار خیال

منگل 24 مئی 2022 14:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2022ء) سینٹ میں اپوزیشن نے پی ٹی آئی لانگ مارچ روکنے کیلئے کریک ڈائون اور گرفتاریوں کے خلاف شدید احتجاج اورایوان سے واک آئوٹ کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں میں گھس کر خواتین کو ہراساں کیا جارہاہے ،شیریں مزاری کیس میں کورٹ کا آرڈر موجود ہے،ایوان کے ارکان کی حفاظت ایوان کی زمہ داری ہے،ہمارا احتجاج پر امن ہے جبکہ وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے واضح کیا ہے کہ کسی کو جتھوں کی صورت میں اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائیگی ،رانا ثناء اللہ پر جب پندرہ کلو ہیروئن ڈالی گئی ان کا ضمیر سویا ہویا تھا،مریم نواز،شاید خاقان سمیت کتنوں کے نام لوں جن پر ان کے ضمیر جاگے، موجودہ حکومت کسی غیر قانونی اقدام کی طرف نہیں جائے گی،ہم قانون پر عملدرآمد کے پابند ہیں قانون کی خلاف وزری پر قانون حرکت میں آئے گا۔

(جاری ہے)

منگل کو چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت میں سینٹ کا اجلاس ہو جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کیخلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کیا گیا،وقت ایک سا نہیں رہتا تاہم جو ہو رہا وہ درست نہیں ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ ولید اقبال کے گھر علامہ اقبال کی بہو رات کو سراپاً احتجاج تھی،کارکنوں کے گھر میں گھس کر خواتین کو ہراساں کیا گیا ۔

انہوںنے کہاکہ شیریں مزاری کیس میں کورٹ کا آرڈر موجود ہے،ایوان کے ارکان کی حفاظت اس ایوان کی زمہ داری ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمار لانگ مارچ پر امن مارچ ہے ایک پتہ تک نہیں ٹوٹے گا۔انہوںنے کہاکہ جب انہوں نے احتجاج کئے ہم نے انہیں مکمل آزادی دی،یہ معاملہ ریاست کا ہے کسی ایک پارٹی کا نہیں۔ انہوںنے کہاکہ آب آدمی کیا بات کرے جب وزیر قانون ہی قانون کے خلاف بات کرے،یہ آئین و قانون کو اپنے ہاتھ کی چھڑی سمجھتے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ یہاں پر پر امن لوگ ہیں اور وہاں پر اربوں کی کرپشن تھی،وقت گزر جائے گا اپنی پارٹی کی عینک اتاریں اور ملک کی بات کریں۔ انہوںنے کہاکہ مسلح جتھے آپ کے ہوتے تھے ماڈل ٹاؤن آپ نے کیا۔ انہوںنے کہاکہ یاسمین راشد کینسر کی مریضہ ہے گزشتہ روز اس کو سڑک پر بٹھایا گیا،ایوان کے ارکان کے گھروں پر چھاپوں اور گرفتاریوں کے خلاف احتجاجاً واک آؤٹ کرتے ہیں جس کے بعد اپوزیشن نے ایوان سے اراکین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجاً واک آؤٹ کیا ۔

سینٹ میں قائد ایوان اعظم نذیرتارڑ نے قائد حزب اختلاف کو جواب دیتے ہوئے کہاکہ گزشتہ حکومت کی بربریت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ رانا ثناء اللہ پر جب پندرہ کلو ہیروئن ڈالی گئی ان کا ضمیر سویا ہویا تھا،مریم نواز،شاید خاقان سمیت کتنوں کے نام لوں جن پر ان کے ضمیر جاگے۔ انہوںنے کہاکہ جتنی کالی ضربیں گزشتہ تین سالوں میں لگائی گئیں ستر سالوں میں نہیں لگائی گئیں۔

انہوںنے کہاکہ تین بڑی اتحادی جماعتوں کی میچور حکومت موجود ہے،حکومت کسی غیر قانونی اقدام کی طرف نہیں جائے گی،ہم قانون پر عملدرآمد کے پابند ہیں قانون کی خلاف وزری پر قانون حرکت میں آئے گا۔ وزیر قانون نے کہاکہ اسلام آباد کے عوام کے تحفظ کیلئے جو بھی قانونی اختیارات ہیں استعمال ہونگے۔سید یوسف رضا گیلانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ایسے نہیں ہو سکتا، کیا نواز شریف سمیت دیگر لیڈرشپ گرفتار نہیں ہوئی،یہ ہمیں نہ بتائیں کہ کیا کرنا ،ہمیں سب معلوم ہے،قانون پر عملدرآمد ہوگا ،آج جو ان کے ساتھ نہیں وہ غدار ہیں،ہمیں یہ نہ بتائیں کہ ہم نے کب الیکشن کروانے ہیں ،ہمیں سب معلوم ہے غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنا بند کئے جائیں،ہم نے ان کی مرضی سے تو نہیں الیکشن کروانے ہیں ۔

وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم رہنماء فیصل سبزواری نے کہاکہ خواتین سے نازیبا گرفتاریاں یا گھروں میں پولیس کا جانا درست نہیں،ایسا ہے بھی نہیں جیسا اپوزیشن کی جانب سے بتایا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ حالات کی منظر کشی کہ محمود الرشید صاحب کو سٹور میں چھپنا پڑا،حماد اظہر صاحب کو ٹوئٹ کر کے بتانا پڑاکہ پولیس آگئی ہے،بہرحال خواتین کا احترام سب پرلازم ہے۔

اپوزیشن کے سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ گزشتہ سینٹ سیشن اور اب کے سیشن میں بہت کچھ تبدیل ہوا،پہلے اپوزیشن لیڈر بات کر چکے مگر معاملہ سنگین ہے۔ شبلی فراز نے کہاکہ پی ٹی ائی لیڈر شپ اور ورکرز کو ہراساں کیا جا رہا ہے،ہمارے سب سے بڑے جلسے ہوتے رہے اب بھی ہو رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے جلسوں احتجاج میں آج تک ایک پتہ تک نہیں ٹوٹا ،جس طریقے سے یہ امپورٹڈ حکومت آئی اب ایک اور ماحول بنا دیا گیا۔

شبلی فراز نے کہاکہ 1947 کے بعد قائد اعظم ذولفقار بھٹو اور عمران خان کے علاہ کوئی لیڈر نہیں ملا۔ شبلی فراز نے کہاکہ امپورٹڈ حکومت انسٹال کی گئی ہے،بلاول بھٹو نے اس بات کو مانا کہ سازش بلاول ہاؤس میں تیار ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ بلاول بھٹو کا نواسہ ہے ،سازش کی تیاری کا بتانا چاہیے ۔ شبلی فراز نے کہاکہ تھوڑی دیر کیلئے بھی بھٹو بنتے تو سازش کا حصہ نہ بنتے۔

انہوںنے کہاکہ ایک ایسی حکومت جو کہ نہ تو قانونی جواز رکھتی ہے موجود ہے۔ انہوںنے کہاکہ لوٹوں کو حکومت کا حصہ بنایا گیا ایک ایوان میں لوٹے کو اپوزیشن لیڈر بنا دیا گیا،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بھی ایک لوٹے کو دے دی گئی۔ شبلی فراز نے کہاکہ یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں لوٹوں کو نوازا جا رہا ہے،یہ گیدڑوں کی حکومت ہے لوگ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہے،لوگ اب اس بات کا فیصلہ کر چکے ہیں کہ انہوں حقیقی آزادی چاہیے ۔

انہوںنے کہاکہ گزشتہ روزہمارا مارچ آرہا ہے اس کو نہ روکا جائے۔سینٹر نثار احمد کھوڑو نے کہاکہ جہاں ان کو کہا گیا کہ استعفیٰ دے دو وہاں یہ اجازت لے کر آئے ہونگے۔ انہوںنے کہاکہ ان کے منتخب اراکین کو پارلیمان سے روکا گیا،میں ان سے درخواست کروں گا کہ ایوان کا حصہ بنیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں بھی الیکشن پر اعتراض تھا لیکن ہم اسمبلیوں کا حصہ رہے،اس ایوان میں بھی ہیں اس ایوان کا بھی حصہ بنیں،ایوان کا احترام بہت ضروری ہے اسمبلیوں میں کرسیاں بھی چل جاتی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ میرا بھٹو مارا گیا عدالتی قتل ہوا،میری بہن بے نظیر بھٹو کو شہید کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ کبھی یہ زبان پر نہیں ایا کہ میں نہیں تو پاکستان نہیں،ان سے تو اقتدار کیا تو کہہ رہے تھے ایٹم بم چلا دوں،پاکستان کا آئین ہے اسی آئین کے تحت اسمبلیوں میں آنا پڑے گا۔ نثار کھوڑو نے کہاکہ پہلی بار کوئی وزیراعظم تحریک عدم اعتماد ہوا ہے تو سوچنا چاہے کہ اس کے ساتھ ہی ایسا کیوں ہوا،اب ان کو بجلی کی لوڈشیڈنگ ،مہنگائی سب کچھ دکھ رہا ہے۔

قائد حزب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ واردات قومی اسمبلی میں ہوئی سینٹ میں نہیں ،اس لئے سینٹ سے استعفے نہیں دیئے ،کیا آپ کو لوٹے بنانے پڑتے ہیں اورضمیر خریدنے پڑتے ہیں ،اسی سندھ ہاؤس میں بولیا لگیں ،تیس سال حکومتیں کی وہاں کارکردگی دیکھ لیں ،کرونا کے باوجود پانچ اعشاریہ پانچ جی ڈی پی گروتھ کر کے دکھائی ،ہمیں حقیقت پر بات کرنا چاہیے ۔ بعد ازاں سینٹ کا اجلاس (آج)بدھ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات