Live Updates

آپریشن بنیان مرصوص کے دوران پاکستان نے جھوٹ، فریب، جبر، اور بھارتی جارحیت کا پردہ چاک کیا، میجرجنرل احمد شریف چوہدری کا الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو

جمعہ 23 مئی 2025 13:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2025ء) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کے ڈی جی میجرجنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ آپریشن بنیان مرصوص کے دوران پاکستان نے جھوٹ، فریب، جبر، اور بھارتی جارحیت کا پردہ چاک کیا،یہ ہمارے کلچر، اقدار اور مذہب کے خلاف ہے کہ ہم کسی مذہبی یا سویلین مقام پر حملہ کریں، دو حریف ایٹمی ممالک کے درمیان جنگ کا تصور ہی خطرناک اور مضحکہ خیز ہے، صرف کوئی پاگل ہی یہ سوچ سکتا ہے کہ وہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام کا پانی بند کر سکتا ہے،یہ ممکن نہیں،اگر بھارت نے دوبارہ ایسی حرکت کی، تو ہمارا ردعمل اس سے بھی زیادہ تیزاورشدیدہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے الجزیرہ ٹی وی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ یہ جنگ ہماری ہے، مگر فتح اللہ تعالی کی ہے۔

(جاری ہے)

اگر آپ پاکستان کی گلیوں، شہروں میں جائیں تو عوام کے چہروں پر جواب موجود ہے وہ خوشی اور جشن جو وہ منا رہے ہیں کیونکہ یہ صرف عسکری میدان کی بات نہیں، نہ ہی صرف فضائی یا زمینی لڑائی کی بلکہ بیانیہ اور سچائی کی جنگ (معرکہ حق) ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جھوٹ، فریب، جبر، اور بھارتی جارحیت کا پردہ چاک کیا،پہلگام کے بعد بھارت ایک من گھڑت کہانی لے کر آیا۔ پاکستان نے صرف ایک بات کہی کہ اگر آپ کے پاس ہمارے کسی شہری یا ریاست سے تعلق کا ثبوت ہے، تو سامنے لائیں اور وہ بھی بین الاقوامی برادری یا کسی تیسرے، قابلِ اعتماد فریق کے سامنے تاکہ شفاف تحقیقات ہو سکیں لیکن بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں تھااور آج تک نہیں ہے۔

حتی کہ چند دن پہلے ان کی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ تفتیش ابھی جاری ہے۔ تو 6 اور 7 تاریخ کو جو انہوں نے کیا، اس پر بھی ان کے پاس اخلاقی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شفاف رہے، سچ بولا، جھوٹ نہیں بولا، باتوں کو توڑا مروڑا نہیں۔ دنیا نے دیکھا کہ بھارت کا میڈیا اور ریاست خود معلومات کی جنگ میں جھوٹ بول رہے تھے۔ پروپیگنڈا اور جھوٹے دعوے ان کے پاس بہت ترقی یافتہ تھیٹر اور فلم انڈسٹری ہے، پاکستان سے کہیں آگے، اسی لیے وہ نت نئے بیانیے گھڑتے رہتے ہیں۔

مثلاً کل ہی میں نے سنا کہ بھارت کہہ رہا تھا کہ پاکستان نے گولڈن ٹیمپل پر حملہ کیااس سے بڑا جھوٹ کوئی نہیں ہو سکتا۔ ہم سکھوں کے مقدس مقامات جیسا کہ ننکانہ صاحب، پنجہ صاحب اور دیگر مذہبی مقامات کی حفاظت کرتے ہیں، کرتارپور صاحب کا احترام کرتے ہیں۔ ہم اپنے سکھ بھائیوں سے محبت کرتے ہیں ہمارے پنجاب (پاکستان اور بھارت)میں مشترکہ ثقافت، زبان اور قربت ہے۔

پاکستان کے مسلمانوں اور سکھوں کے درمیان گہرے تعلقات ہیں۔ ہم گولڈن ٹیمپل جیسے مقدس مقام پر کیوں حملہ کریں گے؟ یہ ہمارے کلچر، اقدار اور مذہب کے خلاف ہے کہ ہم کسی مذہبی یا سویلین مقام پر حملہ کریں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی میڈیا اور اعتماد کا بحران وہ اپنے اعلیٰ افسران اور جرنیلوں کو میڈیا پر جھوٹ بولنے کے لیے لاتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتیوں کی باتوں پر کیسے یقین کریں؟ انہیں پہلے خود اپنا اعتبار بحال کرناہو گا۔ اعتبار سچ بولنے سے آتا ہے نہ کہ ہزاروں ویب سائٹس بند کرنے، میڈیا پر پابندی لگانے یا حکومت پر تنقید کرنے والوں کو جیل میں ڈالنے سے۔ کیا پاکستان نے اس تنازع میں کسی صحافی کو جیل میں ڈالا؟ بالکل بھی نہیں۔ ہمیں تینوں مسلح افواج کے ہم آہنگ اتحاد اور قومی یکجہتی ،اپنی فضائیہ اور پائلٹس پر فخر ہے۔

اس فوجی تنازع میں آپ نے تینوں افواج کی ہم آہنگی دیکھی صرف آرمی، ایئرفورس، اور نیوی کے درمیان نہیں، بلکہ سیاسی قیادت اور پاکستانی عوام کے ساتھ بھی ایک مظبوط ہم آہنگی دیکھنے کو ملی۔ انہوں نے کہا کہ آہنی دیوار ’’بنیان مرصوص‘‘ بھارتی جارحیت کے خلاف متحدہ مزاحمت تھی۔ فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت اور تکنیکی برتری پاکستان ایئر فورس ہمارا فخر ہے ۔

6 اور 7 تاریخ کی شب کی فضائی جنگ پوری دنیا نے دیکھی۔ یہ دہائیوں تک فضائی جنگی کالجوں اور فوجی اداروں میں پڑھائی اور زیر بحث لائی جائے گی۔ ہم اپنے پائلٹس کی پیشہ ورانہ مہارت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ جے ایف17-تھنڈر، جے10- سی اور زمین پر فتح1-اور فتح2- میزائل یہ سب پاکستان کی تکنیکی ترقی کی مثالیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی روایتی افواج کی مکمل طاقت ابھی تک استعمال ہی نہیں کی۔

اس کا بڑا حصہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بھارت کی حمایت یافتہ دہشتگردی کے خلاف مصروف ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ بھارت اس خطے میں سب سے بڑا دہشتگردی کا سرپرست ہے۔ ہم نے ان آپریشنز سے ایک بھی فوجی نہیں ہٹایا۔ ہم نے اپنی تمام ٹیکنالوجی بھی ظاہرنہیںکی۔ ڈی جی میجرجنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ امریکہ، چین، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات اور دیگر عالمی طاقتیں جانتی ہیں کہ دو حریف ایٹمی ممالک کے درمیان جنگ کا تصور ہی خطرناک اور مضحکہ خیز ہے۔

بھارت کئی برسوں سے جنگی جنون میں مبتلا ہے جوکہ آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ وہ ایک ایسا ماحول بنا رہے ہیں جو باہمی تباہی کا سبب بنے گا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے دانشمندی سے کام لیا اور اس پورے تنازع میں کشیدگی کو بڑھنے نہیں دیا۔ جنگ بندی اور امن کی شرائط جنگ بندی کا مطلب ہے کہ دونوں فریقوں نے فائرنگ بند کر دی، مگر امن تب آئے گا جب بھارت اپنی جنگی جنون میں مبتلا سیاسی سوچ سے چھٹکارا پائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے اشرافیہ مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف ظلم پر یقین رکھتے ہیں یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ صرف مسلمانوں پر ہی نہیں، بلکہ عیسائیوں، سکھوں اور نچلی ذاتوں پر بھی ظلم ہوتا ہے۔ اس ظلم سے قدرتی طور پر ردعمل پیدا ہوتا ہے، جسے بھارت حل کرنے سے انکار کرتا ہے۔ ہندوتوا اور اندرونی مسائل کی بیرونی توجیہ انتہا پسندی اور ہندوتوا نظریہ کے فطری نتائج ہوتے ہیں، لیکن بھارت اس کا الزام پاکستان پر ڈال کر بیرونی مسئلہ بناتا ہے۔

جب تک بھارت ان اندرونی مسائل کو خود حل نہیں کرتا، امن ممکن نہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کشمیر ایک حل طلب بین الاقوامی مسئلہ ہے، جس میں پاکستان، چین، اور بھارت شامل ہیں۔ اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ بھارت اس مسئلے کو ظلم کے ذریعے اندرونی معاملہ بنانے کی کوشش کرتا ہے، لیکن امن اس راستے ممکن نہیں،صرف کوئی پاگل ہی یہ سوچ سکتا ہے کہ وہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام کا پانی بند کر سکتا ہے،یہ ممکن نہیں۔

ہمیں یہ حقیقت سمجھنی چاہیے کہ کشمیر سے چھ دریا نکلتے ہیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ اگر کل کو کشمیری عوام کی خواہش کے مطابق کشمیر پاکستان میں شامل ہو جاتا ہے تو یہ تمام دریا پاکستان کے ہوں گے اور بھارت ایک زیریں دریائی ریاست بن جائے گا اور پھر یہ ہمارے اوپر ہو گا کہ اس کو کیسے دیکھنا ہے جبکہ چین بھی اس تنازع میں ایک فریق ہے ۔

بھارت کو سمجھنا چاہیے کہ وہ کس آگ سے کھیل رہا ہے۔ عالمی ذمے داری اور پاکستان کا عزم پاکستان اور چین کئی دہائیوں سے مختلف شعبوں میں شراکت دار ہیں۔ پاکستان، چین، اور دیگر ذمہ دار اقوام امن کے لیے کوشش کرتے ہیں۔ جس طرح پاکستان نے اپنی جنگ خود لڑی۔ اگر بھارت میں خودداری ہے، تو وہ بھی اپنی جنگ خود لڑے۔ بھارتیوں کو بھی خود داری سیکھنی چاہیے، اور جھوٹ اور جارحیت پر انحصار بند کرنا چاہیے۔ مزاحمتی صلاحیت اور مستقبل کا موقف جب بھارت نے کھلم کھلا جارحیت کی، ہم ڈٹ کر کھڑے ہوئے اور آج بھی کھڑے ہیں۔ اگر بھارت نے دوبارہ ایسی حرکت کی، تو ہمارا ردعمل اس سے بھی زیادہ تیزاورشدیدہوگا۔\932
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات