Live Updates

سندھ اسمبلی نے جمعہ کو پانچویں روزبھی آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ پر عام بحث جاری رکھی

جمعہ 20 جون 2025 22:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2025ء)سندھ اسمبلی نے جمعہ کو پانچویں روزبھی آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ پر عام بحث جاری رکھی ، بحث میں عام ارکان کے علاوہ کئی صوبائی وزرانے بھی حصہ لیا اور ایوان کو اپنے متعلقہ محکموں کی کارکردگی اور آئندہ کے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔سندھ اسمبلی کااجلاس ڈپٹی اسپیکر انتھونی نوید کی صدارت میں شروع ہوا تو ایوان میں صرف سات ارکان موجوجود تھے جن کی تعداد میں آہستہ آہستہ اضافہ ہوا۔

صوبائی وزیر علی حسن زرداری نے کہا کہ موجودہ سندھ حکومت نے صوبے میں سڑکوں کاجال بیچھایاہے ۔آئندہ بجٹ میں 48نئی اسکیمیں رکھی گئی ہیں۔ صوبائی وزیر صنعت: جام اکرام دھاریجونے کہا کہ حکومت سندھ حکومت نے بیلنس بجٹ پیش کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ کے ساتھ زیادتیاں ہورہی ہیں، گیس پر پہلا حق سندھ کا ہے۔سائیٹ کراچی کی سڑکوں کے لیئے 5 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں جبکہ نوری آباد فیز 3 شروع کیا جا رہا ہے ۔

ایم کیو ایم کے عبدالوسیم نے کہا کہ موجودہ بجٹ کا پچاس فیصد حصہ کرپشن کی نظر ہوجائیگا۔ غریب کی قسمت نہیں بدلے گی ۔شرجیل میمن کی وجہ سے کراچی میں کچھ بسیں آئی ہیں لیکن یہ ناکافی ہیں۔ شہر کوکم از کم ایک ہزار بسوں کی ضرورت ہے ۔ جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق نے کہا کہ لگتا ہے دنیا میں سب سے پہلی جنگ کراچی سے پانی کے مسئلے پر شروع ہوگی۔

پیپلز پارٹی وفاق سے جو مطالبات کرتی ہے اس میں کے فور کے لئے رقم کی فراہمی کا مطالبہ کیوں شامل نہیں ہے ۔سندھ بجٹ میں لوکل باڈیز کا ترقیاتی بجٹ صرف 123 ارب رکھا گیا ہے۔ سمندر کے پانی کو میٹھا کرنے کے لیے کوئی منصوبہ نہیں رکھا گیا۔ تعلیم اور صحت کے شعبے کا حال برا ہے ۔شہباز اسپیڈ نے پہلے بھی کراچی میں کچھ نہیں کیا، ان سے ہمیں توقع بھی نہیں ہے۔

پیپلز پارٹی کے رکن: امداد پتافی نے کہا کہ اپویشن حکومتوں کا آئینہ ہوتی ہے، لیکن بدگمانی نہیں ہونی چاہیے۔ ملک ہوگا تو ہم سب ہوں گے،سب ملکر سندھ اور پاکستان کا سوچیں۔ سابق اسپیکر آغا سراج درانی نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ ہم نے پاکستان کو بنایا اور بچایا ہے۔ گورنر ہاس میں قائم مقام گورنر کو روکنا اسپیکر کی چیئر کی بے عزتی ہے۔ آپ کو کوئی حق نہیں کہ وہ ہمارے اسپیکر کی بے عزتی کریں۔

اس معاملے لر قرارداد پیش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر کو سمجھائیں کہ وہ آئین پر چلیں۔ گورنر سندھ کو سندھ اسمبلی سے معافی مانگنی چاہیے۔ سینئرپارلیمنٹرین نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ قائم مقام گورنراویس قادر شاہ نے کل بتایا کہ انہیں گورنر ہاو س آنے نہیں دیا جاتا ۔نثار کھوڑو نے کہا کہ ملک آئین پر چلتا ہے اسمبلی بھی آئین پر چلتی ہے ۔

یہ قبضہ خوری کس بات کی گورنر ہاو س کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے مگر یہاں توگورنر سندھ تو خودقبضہ خور ہوگیا ۔اس معاملے پر سندھ اسمبلی میں قرارداد آنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے تو اسپیکر بنو تو کسی پارٹی کی ترجمانی مت کرو مگر گورنر ہاس کی دیوار پر کامران ٹسوری مہاجر لکھا ہوا تھا۔نثار کھوڑو نے کہا کہ وفاق نے این ایف سی میں سندھ کو سو ارب روپے کم دیئے ہیں ۔

اجلاس کے دوران سندھ اسمبلی کی کارروائی میں نماز جمعہ کے لئے وقفہ بھی دیا گیا۔نثار کھوڑو نے اپنی تقریر میں جمہوریت کے لئے پیپلز پارٹی کی خدمات اور وفاق کی سندھ کے ساتھ مبینہ زیادتیوں کو بھی تفصیلی ذکر کیا۔ صوبائی وزیر کھیل و زراعت سردار محمد بخش مہرنے اپنی تقریر میں اپنے محکمے کی کارکردگی کا تفصیلی ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ وفاق نے زراعت پر انکم ٹیکس لگا کر کسانوں کو مایوس کیا ہے۔

موسمیاتی تبدیلیوں پر صرف ایک صوبہ اکیلا کام نہیں کر سکتا سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے افواج پاکستان کو ان کی جرات مندانہ کارکردگی پر خراج تحسین پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ سفارتی سطح پر بھی بلاول بھٹو نے ساری دنیا میں پاکستان کا کیس لڑا ،آج پیپلز پارٹی کے چیئرمین کراچی پہنچ رہے ہیں ہمیں ا ن پر فخر ہے ۔سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ محکمہ زراعت سندھ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے مخصوص بیج متعارف کرا رہا ہے ،سندھ میں پانی کی کمی کی وجہ سے زمینیں خراب ہو رہی ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ دسمبر کے بعد کراچی میں نیشنل گیمز شروع ہوںگے۔سندھ اسمبلی کی کارروائی کے دوران قائم مقام گورنر کے ساتھ پیش آنے والے معاملے پر باربار بات ہوتی رہی۔وزیر پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار نے ایوان میںحکومتی موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر اویس قادر شاہ گزشتہ بائیس دن سے قائم مقام گورنر ہیں مگر انہیں گورنر ہاس میں بیٹھ کر کام نہیں کرنے دیا جارہا حالانکہ آئین میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ قائم مقام گورنر کو بھی وہی اختیارات حاصل ہوں گے جو گورنر کو حاصل ہوتے ہیں۔

یہ عہدہ اور اس کے دفاتر اشخاص کے لئے نہیں ہیں بلکہ جو منصب پر ہوگا ان کے لئے ہیں۔یہ افسوس ناک بات ہے کہ اسپیکر جب قائم مقام گورنر بنے تو انہیں آفس نہیں جانے دیا گیا۔پتہ چلا کر گورنر ٹیسوری دفاتر کو تالے لگاکر چابی اپنے ساتھ سعودی عرب لے گئے ہیں۔مجبورا اسپیکر صاحب کو آئینی عدالت سے رجوع کرنا پڑا اور اس نے گورنر ہاس کے تمام دفاتر کے تالے کھولنے کا حکم دیا ۔

اس موقع پر وزیر قانون و پارلیمانی امور نے عدالتی حکم نامہ بھی ایوان میں پڑھ کر سنایا۔ وزیر داخلہ لنجار نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ویسے تو گورنر ہاؤس میں عدل کی گھنٹی لگی ہوئی ہے اور کہا جاتا ہے کہ پورے پاکستانیوں کے لئے گورنر ہاس کے دروازے کھولے ہیں لیکن صوبے کا قائم مقام گورنر وہاں داخل نہیں ہوسکتا ۔ وزیر قانون نے وزیر اعلی سندھ سے درخواست کی کہ سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کے تحت متعقلہ افراد کیخلاف ایکشن لیں ایسا نہ ہو کہ کل کسی کی بھی عزت نہ رہے اور گورنر صرف گورنر ہی رہے ۔

اس موقع پر اپنی بجٹ تقریر شروع کرنے سے قبل ایم کیو ایم کے طحہ احمد نے کہا کہ قائم مقام گورنر کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ باہمی رابطے کے فقدان اور غلط فہمی کا نتیجہ تھا اس معاملے کو بلاوجہ اچھالنے کا کوئی جواز نہیں ، ہم بھی قائم مقام گورنر کے منصب کا مکمل احترام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک چھوٹی سی غلط فہمی کو آج جس طرح گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کیخلاف پیش کیا گیا اسکی ایم کیو ایم مذمت کرتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم بانیان پاکستان کی اولاد ہیں اور ہمیں اپنے مہاجر ہونے پر فخر ہے ۔ پیپلز پارٹی کے رکن آصف خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو سندھ میں اتنا مینڈیٹ ملا ہے کہ ہمیں مجبورا اپوزیشن بینچز پر بیٹھنا پڑتا ہے کیونکہ حکومتی بینچز پر جگہ ختم ہوچکی ہے ۔بجٹ اجلاس سے صوبائی وزیربحالیات مخدوم محبوب الزماں بھی خطاب کیا اور اپنے محکمے کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے ریونیو وصولی میں 12 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔جو خدمت کراچی کی پیپلز پارٹی کی اتنی کسی نے نہیں کی۔ ہماری گاڑیاں ہر ضلع میں جاکر سہولیات دیتی ہیں۔مٹیاری میں 164 آر او پلانٹس میں سے 64 چل رہے ہیں ۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے رکن شبیر قریشی نے بھی بجٹ پر اظہار خیال کیا ۔بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کے روز تک ملتوی کردیا گیا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات