وزیر اعلی کے پی کے کی 90 دنوں میں بانی رہائی کی دھمکیاں فقط بڑھکیں ہیں،اڈیالہ جیل میں ایک شخص بچائو بچائو کی تحریک چلا رہا ہے،عظمی بخاری

اتوار 13 جولائی 2025 18:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2025ء) وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ وزیر اعلی خیبر پختونخواہ کی 90 دنوں میں بانی کی رہائی کی دھمکیاں فقط بڑھکیں ہیں، اڈیالہ جیل میں ایک شخص بچائو بچائو کی تحریک چلا رہا ہے،9مئی والوں نے پاکستان کی سلامتی اور بقا کو خطرے میں ڈالا، علی امین گنڈاپور بطور وزیر اعلی آئیں ہم ان کی مہمان نوازی کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یوم شہدا کشمیر کے دن جتنے کشمیری شہید ہوئے، انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں،آج بھی مقبوضہ کشمیر میں ڈوگرہ راج جاری اور کشمیری قربانیاں دے رہے ہیں،کشمیریوں کا خون ایک دن ضرور رنگ لائے گا اور انہیں بھارتی تسلط سے آزادی حاصل ہو گی ،پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ہر پلیٹ فارم پر کشمیر کا مقدمہ بہترین انداز میں لڑا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آ ئی نے چار برس میں سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں کیا، سیاسی جماعتوں کے مرکزی رہنمائوں کوجیلوں میں ڈالا اور ان پر جھوٹے مقدمات بنائے،اگر انہوں نے عوام کی فلاح کیلئے کچھ کیا ہوتا تو آج منہ چھپاتے نہ پھرتے ، بے روز گارنوجوانوں کی ذہن سازی کی اور انہیں روز گار دینے کی بجائے ان کے ہاتھوں میں اسلحہ اورپٹرول بم دیا۔

عظمی بخاری نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کو مطالعاتی دورہ کرنا چاہیے تھا،جی ٹی روڈ سے پوری سکیورٹی کے ساتھ گنڈا پور آئے، انہوں نے مریم نواز ہیلتھ کلینک اور صاف ستھرا انفراسٹرکچر تو دیکھا ہوگا اور پنجاب کے ہنسی خوشی باسی بھی دیکھے ہوں گے،انہوں نے جی ٹی روڈ میں ستھرا پنجاب کو کام کرتے دیکھا ہوگا اور اچھی سڑکیں دیکھی ہوں گی ،اورنج لائن اور میٹرو بھی دیکھی ہوں گی، وزیر اعلی مریم نواز نے پنجاب میں جو ماڈل بنایا ہے اس سے پنجاب کی عوام خوش ہے۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے ہمیشہ شریف فیملی کے بارے میں نازیبا گفتگو کی ،اس کے باوجود فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزیر اعلی مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ اچھے بچوں کی طرح لاہور آنا چاہتے ہیں تو انہیں اجازت دیں گے،اگر وہ دہشتگرد یا اسلحہ کے ساتھ آئیں گے، کلاشنکوف کے ساتھ ویگنیں توڑتے نظر آئیں گے تو اس کی اجازت نہ دیں گے،پاکستان ہماری ریڈ لائن ہے ،کسی سیاسی جماعت کو اسلحے کے ساتھ یلغار کرنے کی اجازت نہیں ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ لاہور آتے ہوئے گنڈا پور نے اپنی کابینہ اور ایم ای ایز کے ساتھ ترقی کرتا صوبہ پنجاب تو دیکھا ہوگا،دعوت دیتی ہوں علی امین گنڈاپور بطور وزیر اعلی آئیں ہم ان کی مہمان نوازی کریں گے ،ہم انہیں بتائیں گے کہ پشاور سے کیسے گند اٹھایا جا سکتا ہے، ہونہار سکالر شپ کیسے ملتا ہے،لیپ ٹاپ کتنے ضروری ہیں، انہیں ہسپتال دکھائیں گے کہ ایک سال میں نوازشریف ہسپتال کیسے بنا۔

انہوں نے کہا کہ علی امین جب بھی اسلام آباد پر چڑھائی کرتے ہیں تو ناکام ہو کر پلٹنا پڑتا ہے ، پی ٹی آ ئی والے مئی ، جون اور جولائی میں احتجاج کی کال دے چکے ہیں،حقیقی آزادی کے نعرے لگانے والے اب این آر او کے نعرے لگا رہے ہیں ، تحریک انصاف والے سیاست کو ذاتی انا اور مفاد پرستی سے بالا تر رکھیں کیونکہ سیاسی مسائل سیاسی طریقے سے حل کئے جا تے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور پشاور سے جی ٹی روڈ پر سیالکوٹ سے گزر کر لاہور آ ئے، انہیں چاہیے تھا کہ سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے خاندان کے افراد جو دریا سوات کی لہروں کی نظر ہو گئے تھے کم سے کم ان کے گھر جاکر معافی مانگ لیتے،معافی نہیں مانگ سکتے تو تعزیت کیلئے چلے جاتے،ان کے لیڈر نے کبھی کسی کے گھر جا کر تعزیت نہیں کی تو یہ کیا کرتے ۔

ایک سوال کے جواب میں عظمی بخاری نے کہا کہ علی امین گنڈا پور ویک اینڈ انجوائے کرنے کے لئے لاہور آ ئے تھے، کرکے چلے گئے ،پنجاب حکومت کو اس کی کوئی پرواہ نہیں، اس وقت کے پی کے میں سکیورٹی کے حالات مخدوش قسم کے ہیں لیکن وزیر اعلی علی امین گنڈا پور کو کوئی پرواہ نہیں ۔علی امین گنڈا پور کے پر امن احتجاج کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ایک پر امن شخص نہیں ہے ، ان پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا،کیا کسی نے وزیر اعلی کو کلاشنکوف کے بٹ مار کر گاڑیوں کے شیشے توڑتے ہوئے دیکھا ہے، وہ علی امین گنڈا پور ہے ۔