Live Updates

سندھ پیپلز ہاؤسنگ اسکیم کے تحت سیلاب متاثرین کو تعمیر شدہ گھروں کے مالکانہ حقوق دینے کی تقریب

ہفتہ 26 جولائی 2025 16:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء) راول ہاؤس، راہوکی میں سندھ پیپلز ہاؤسنگ اسکیم کے تحت سیلاب متاثرین کو تعمیر شدہ گھروں کے مالکانہ حقوق دینے کی ایک بڑی اور اہم تقریب منعقد ہوئی، جس میں سندھ کے سینئر صوبائی وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب معمولی نوعیت کی نہیں بلکہ ایک تاریخی پیغام ہے جو دنیا بھر کو دیا جا رہا ہے کہ پیپلز پارٹی عوامی خدمت کی علامت ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ سندھ پیپلز ہاسنگ اسکیم، نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کا سب سے بڑا ہاسنگ پراجیکٹ ہے، جس کے تحت 21 لاکھ خاندانوں کو مفت مکانات فراہم کیے جا رہے ہیں۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ منصوبہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اس وژن کا نتیجہ ہے جو انہوں نے 2022 کی شدید بارشوں اور سیلاب کے دوران متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد پیش کیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے وزیر اعلی سندھ کو ہدایت دی کہ جہاں جہاں تباہی ہوئی ہے، وہاں کے لوگوں کے لیے فوری طور پر پکے گھروں کا بندوبست کیا جائے۔سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ وزیراعلی نے ابتدا میں تشویش ظاہر کی کہ اتنے گھروں کی تعمیر کیسے ممکن ہوگی، جس پر بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ "یہ میرا سیاسی بیان نہیں، بلکہ عوامی خدمت کا عزم ہے، یہ گھر بنا کر دیے جائیں۔

" اس کے بعد صوبائی حکومت نے ورلڈ بینک اور دیگر عالمی اداروں سے رابطے کیے اور بھرپور منصوبہ بندی کے بعد اسکیم پر عملدرآمد شروع کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں سب سے خاص بات یہ ہے کہ گھروں کے مالکانہ حقوق متاثرہ خاندانوں کی سربراہ خواتین کے نام پر دیے جا رہے ہیں، تاکہ نہ صرف خواتین کو بااختیار بنایا جائے بلکہ خاندانوں میں استحکام بھی آئے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ جن خواتین کو آج اسناد دی گئی ہیں، ان کے گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے تھے، اور وہ کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور تھیں۔ پیپلز پارٹی حکومت نے ان کے لیے مفت مکانات تعمیر کیے اور بینک اکانٹس کے ذریعے مالی مدد بھی کی۔سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ دنیا کے دیگر ہاسنگ پراجیکٹس سے بھی بڑا ہے۔

نیپال میں زلزلے کے بعد 8 لاکھ گھروں کی تعمیر کی گئی تھی، لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ میں 21 لاکھ گھر بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ اتنا بڑا اور کامیاب ہے کہ اسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کیا جانا چاہیے۔شرجیل انعام میمن نے خطاب کے دوران صحت، بجلی اور معاشی بہبود سے متعلق حکومت سندھ کے دیگر اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت نے سندھ میں وہ واحد اسپتال قائم کیا ہے جہاں کینسر کا مفت علاج سائبر نائف ٹیکنالوجی سے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے برعکس دیگر جماعتیں دعوے تو بہت کرتی ہیں لیکن کوئی ایک بھی اسپتال ایسا نہیں دکھا سکتیں جہاں عوام کو مفت علاج کی سہولت ہو۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے گھروں میں سولر سسٹمز نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ انہیں بجلی کے مسائل سے نجات مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ غریب عوام کو نہ صرف مفت بجلی فراہم کی جائے بلکہ انہیں باوقار زندگی گزارنے کے مواقع دیے جائیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بہت جلد "معاش" کے نام سے ایک نیا منصوبہ بھی شروع کیا جائے گا، جو روزگار اور معاشی خودمختاری کے لیے ہوگا۔شرجیل انعام میمن نے صدر آصف علی زرداری کی 70 ویں سالگرہ پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ صدر زرداری وہ واحد منتخب صدر تھے جنہوں نے اپنی مدت مکمل کی اور اپنی تمام آئینی طاقت پارلیمنٹ کو واپس کر دی۔

انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے 18ویں آئینی ترمیم، این ایف سی ایوارڈ، آغاز حقوق بلوچستان، خیبر پختونخوا کو نام دینے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسے اقدامات کے ذریعے پاکستانی سیاست کو ایک نئی جہت دی۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کا نعرہ تھا "میں قرضہ نہیں کاروبار چاہتا ہوں" اور ان کے دور میں پاکستان گندم امپورٹر سے ایکسپورٹر بنا۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اگر پاکستان کی تاریخ میں کسی جماعت کی عوامی خدمت کا ذکر ہو گا تو وہ صرف پیپلز پارٹی ہوگی، کیونکہ یہ جماعت عوام کی خدمت کو احسان نہیں بلکہ فرض سمجھتی ہے۔ ان کے بقول، جو جماعتیں پیپلز پارٹی پر تنقید کرتی ہیں، وہ پہلے ایک بھی ایسا پراجیکٹ دکھائیں جو انہوں نے مکمل کیا ہو۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رکن سندھ اسمبلی امداد پتافی نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کی فراہمی بلاول بھٹو کی سوچ تھی، جسے عملی شکل دے کر سندھ حکومت نے عوامی خدمت کی اعلی مثال قائم کی ہے۔

انہوں نے چیئرمین بلاول کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی ہدایت پر متاثرین کو نہ صرف گھر دیے گئے بلکہ ان کے مکمل قانونی مالکانہ حقوق بھی فراہم کیے گئے۔کمشنر حیدرآباد فیاض عباسی نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور بتایا کہ حیدرآباد ڈویژن میں پیپلز ہاسنگ اسکیم کے تحت 45 ہزار گھروں کی تعمیر کا ہدف مقرر کیا گیا تھا، جس میں سے 99 فیصد مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان گھروں کو جدید طرز پر تعمیر کیا گیا ہے تاکہ بارش اور سیلاب جیسی قدرتی آفات کا ان پر کوئی اثر نہ ہو۔ کمشنر کے مطابق یہ منصوبہ عالمی سطح پر بھی پذیرائی حاصل کر چکا ہے۔تقریب میں ایم پی اے قاسم سراج سومرو سمیت دیگر معززین نے شرکت کی بعد ازاں غریب خواتین میں مالکانہ حقوق کی اسناد بھی تقسیم کیں۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات