نومئی کے واقعات سے فرار حاصل کرنیوالے سزائوں سے نہیں بچ سکتے ،ملک اب دھرنوں کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا، رانا ثناء اللہ
ہفتہ 23 اگست 2025 21:44
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2025ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور و صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نومئی کے واقعات سے فرار حاصل کرنے والے سزائوں سے نہیں بچ سکتے ،پی ٹی آ ئی نے نوجوانوں کے ذہنوں میں نفرت کے بیج بوئے ،ملک اب جلائو گھیرائو اور دھرنوں کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا،عوام کو ترقی اور امن چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز الیکشن کمیشن لاہور میں کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔ معاون خصوصی رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نو مئی کو فساد کرنے والے قومی مجرم ہیں جو کسی صورت سزا سے نہیں بچ سکتے ،پی ٹی آئی نے اپنے چار سالہ دور میںنوجوانوں کی ذہن سازی کی ، ان کے دلوں میں نفرت کے بیج بوئے ،ہاتھوں میں کتابوں کی بجائے پٹرول بم تھمائے ،ملکی معیشت کے ساتھ کھلواڑ کیا،دوست ممالک کو ناراض کیا جس سے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کا پہیہ رک گیا ۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ عوام ان شرپسندوں کے حقیقی چہرے پہچان چکے ہیں ،ملک اب جلائو گھیرائو اور دھرنوں کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا ،نو مئی کو جو کچھ ہوا عوام نے خوب دیکھا لہذا نو مئی کے واقعات سے راہ فرار حاصل کرنے والے سزائوں سے کسی صورت بچ نہیں سکتے ۔راناثناء اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی مدبرانہ سوچ اور ان کی باصلاحیت ٹیم کی بدولت ملک اب ترقی کی جانب گامزن ہے ،مہنگائی میں نمایاں کمی واقع ہو ئی ہے ،سٹاک ایکسچینج کا گراف بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے ،معاشی اعشاریے مثبت ہیں اور دنیا پاکستانی معیشت کی معترف ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام کی بات ہونی چاہیے نا کہ توڑ پھوڑ اور نفرت کی کیونکہ پاکستان ہے تو ہماری سیاست ہے ،معاشی استحکام کیلئے ملک میں سیاسی استحکام کا ہونا ناگزیر ہے ،جمہوریت ڈائیلاگ سے آگے بڑھتی ہے ، ڈیڈ لاک سے جمہوریت میں استحکام نہیں آ تا ۔ بانی پی ٹی آ ئی کو جیل میں سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی نے کہا کہ بانی پی ٹی آ ئی کو جیل میں تمام سہولیات میسر ہیں لیکن اگر وہ پھر بھی مطمئن نہیں تو ان کو پی سی سے کھانا لا کر دیا جائے اور دو دو اے سی لگوا کر دیئے جائیں حکومت کو کوئی اعتراض نہیں،ایک جماعت جس نے دوسال قبل قومی تنصیبات پر حملہ کیا، شہدا کی یادگاروں کو جلایا ،قومی ہیروز کی قبروں کی بے حرمتی کی ،آج وہ لوگ اس بات سے انکار کر رہے ہیں کہ پتہ نہیں یہ گھنائونے واقعات کس نے کئے حالانکہ نو مئی کے واقعات کی باقاعدہ ویڈیوز موجود ہیں جس میں پی ٹی آ ئی کے شر پسند عناصر قومی یادگاروں کو جلا رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر پی ٹی آ ئی بطور سیاسی جماعت نو مئی کے واقعہ پر معذرت کر لیتی تو شاید حالات بہتر ی کی طرف چلے جاتے لیکن ایک شخص کسی کے گھر کو آگ لگا کر کہتا ہے کہ یہ آ گ تم نے خود لگائی ہے اس طرح حالات میں نرمی نہیں آ تی ،5 اگست کو پی ٹی آ ئی کے ورکروں نے حکومت کے خلاف اور بانی پی ٹی آ ئی کی رہائی کے لئے احتجاج کا اعلان کیا ، ورکروں کو کہا گیا کہ باہر نکلو اور ملک میں جلائو گھیرائو اور افراتفری کی سیاست کو فروغ دو ،ایسی ہوتی ہیں سیاسی جماعتیں جو اپنے ہی ملک میں توڑ پھوڑ اور قومی تنصیبات کو نقصان پہنچائیں، ان سب لوگوں کو کون متحرک کر رہا تھا یہ پی ٹی آ ئی کی قیادت تھی جو نوجوانوں کے ذہنوں میں پاکستان کے خلاف نفرت کے بیج بو رہی تھی ۔سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت یا ن لیگ نہ کسی کو بائی پاس کرے گی نہ کرنے کی اجازت دے گی، بات سب کے سامنے ہوگی اس پر کسی کو قدغن نہیں ہے،جس دن میثاق استحکام کی بات ہوئی تو سب لوگ موجود تھے،حکومت ستائیسویں ترمیم اور صوبوں کے حوالے سے مکمل غیر سنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو سال قبل محمد نواز شریف نے مینار پاکستان پر پوری قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ان کی چالیس سالہ سیاسی زندگی کا نچوڑ ہے ملک کو درپیش مسائل کی بھنور سے نکالنے کیلئے تمام ادارے سر جوڑ کر بیٹھیں،اس سال یوم آزادی پر وزیر اعظم نے میثاق استحکام پاکستان کا عنوان دیا ہے اسی میں سیاسی و معاشی استحکام ہے جو ٹیبل پر بیٹھ کرہوگا ،جب تک ٹیبل پر نہیں بیٹھیں گے مسئلہ نہیں بتائیں گے تو اس وقت تک معاملہ حل نہیں ہوگا، میثاق استحکام پاکستان پر بات ہوکر منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن کیلئے میرے کاغذات نامزدگی تسلیم کر لئے گئے ہیں، پی ٹی آئی امیدوار پر ہم نے کوئی اعتراض نہیں لگایا، نو ستمبر کو الیکشن ہوگا تو معزز ایوان فیصلہ کرے گا، یہ ایک آئینی قانونی مرحلہ ہے جو جمہوری اور صحت مند روایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ یا گرفتاریوں سے عدالتی فیصلوں کا کوئی تعلق نہیں ہوتا پلوامہ ہوا تو ہم نے نہیں کہا کہ ہماری شرائط پر بات کریں گے،جس تفتیشی کے پاس کیس ہوگا گرفتاری اس نے ہی کرنی ہے ،عدالتوں کا اختیار ہے اور پی ٹی آئی کو اپیل کا اختیار ہے اگر عدالت سے ریلیف ملتا ہے تو ٹھیک اور اگرخلاف فیصلہ آئے تو تنقید قانونی و آئینی حدود میں ہونی چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ برسلز اور امریکہ کے دورے میں آرمی چیف کے ساتھ ملاقات اور گفتگو ہوئی تھی۔ اس دوران سینئر صحافی سہیل وڑائچ بھی موجود تھے۔ انہوں نے اپنے کالم میں جو لکھا وہ درست تھا، تاہم وی لاگز اور پوڈکاسٹس کے ذریعے اس پر غیرضروری باتیں بڑھا دی گئیں، سہیل وڑائچ کے خلاف کسی سزا کی بات نہیں ہے۔