سعودی عرب،والد کے بہیمانہ تشدد سے 13 سالہ بیٹی کی موت

منگل 4 مارچ 2014 08:13

جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4مارچ۔ 2014ء)سعودی عرب میں جہاں غیر ملکی تارکین وطن کے ہاتھوں اپنے مالکان پر حملوں کی خبریں منظرعام پر آتی رہتی ہیں وہاں ایک سفاک والد نے وحشیانہ تشدد کر کے اپنی ہی بیٹی کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔العربیہ ٹی وی کے مطابق یہ المناک واقعہ جنوبی سعودی عرب میں عسیر کے مقام پر پیش آیا۔ پولیس نے سفاک والد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق بچی کے قاتل والد نے پولیس کو اپنے ابتدائی بیان میں بتایا تھا کہ بچی کی موت گلے میں جھولے کی رسی اْلجھ جانے سے واقع ہوئی ہے لیکن پولیس کی پوچھ تاچھ کے بعد اس نے اپنی لخت جگر کو خود ہی قتل کرنے کے جرم کا اعتراف کر لیا۔ والد نے بتایا کہ اس نے دو روز قبل بچی کو ایک کمرے میں بند کیا اور اسے زنجیر میں جکڑنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہو گئی۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق عسیر میں محکمہ مذہبی امور سے ریٹائرڈ سعودی نے پولیس کو بتایا کہ اس نے اپنی تین بیٹیوں کو زنجیروں میں جکڑا۔ دو کو کھڑکیوں کے ساتھ لٹکا دیا اور تیرہ سالہ "ریم" کو دروازے کے ساتھ زنجیر میں جکڑ کر لٹکا دیا تھا۔ وہ اسی حالت میں بچیوں کو چھوڑ کر چلا گیا۔ واپس آیا تو ریم کی روح پرواز کر چکی تھی۔ ملزم نے فوری طور پر وہ زنجیر گھر سے دور کسی جگہ چھپا دی تھی جسے بعد ازاں برآمد کرلیا گیا ہے۔

مقتولہ کی دوسری دونوں بہنوں کو "فیملی پروٹیکشن ہاوٴس" منتقل کردیا گیا ہے۔عسیر کے پولیس ترجمان کیپٹن عبداللہ شعشان نے بتایا کہ انہیں اطلاع دی گئی تھی کہ ایک والد اپنی مردہ بچی کو لے کرہسپتال پہنچا ہے۔ ڈاکٹروں کے معائنے سے معلوم ہوتا ہے کہ بچی پر تشدد کیا گیا ہے۔ معائنے کے بعد والد میت واپس گھر لے گیا ہے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے قاتل والد کو حراست میں لے لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :