پی اے سی کا این ایچ اے کی ٹیکس وصولیوں میں کمی اور اخراجات میں اضافے کی تحقیقات کا حکم ، رپورٹ طلب، آئندہ اجلاس میں موٹروے پولیس بھی طلب،صرف ٹیکنالوجی سے ہی کرپشن کو روکا جاسکتا ہے،ہم سوچ رہے ہیں موٹروے کو کیسے محفوظ بنایا جائے؟چےئرمین این ایچ اے کی گفتگو ، 2000ء سے 2014ء تک ہائی ویز اور موٹرویز سے 94.9ارب روپے کا ٹول ٹیکس جمع ہوا ہے، ٹول پلازوں کی تعداد 54 سے بڑھ کر 103ہوگئی ہے، کمیٹی کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی حکام کی جانب سے ٹول پلازہ سے جمع ہونیوالی وصولیوں کے حوالے سے بریفنگ

منگل 4 مارچ 2014 08:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4مارچ۔ 2014ء)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی )نے این ایچ اے کی ٹیکس وصولیوں میں کمی اور اخراجات میں اضافے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ آئندہ اجلاس میں موٹروے پولیس کو بھی طلب کرلیا،چےئرمین این ایچ اے نے کہا ہے کہ صرف ٹیکنالوجی سے ہی کرپشن کو روکا جاسکتا ہے،ہم سوچ رہے ہیں کہ موٹروے کو کیسے محفوظ بنایا جائے۔

پیر کے روز پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چےئرمین سید خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا،اجلاس میں کمیٹی کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام نے ٹول پلازہ سے جمع ہونے والی وصولیوں کے حوالے سے بریفنگ دی،کمیٹی کو چےئرمین این ایچ اے نے بتایا کہ 2000ء سے لیکر2014ء تک ملک بھر میں ہائی ویز اور موٹرویز سے 94.9ارب روپے کا ٹول ٹیکس جمع ہوا ہے،2000ء میں ٹول پلازوں کی تعداد 54تھی جو اب بڑھ کر 103ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہر سال اوسطاً13ارب روپے اکٹھے کئے جارہے ہیں،ہمارا روڈ نیٹ ورک 12013کلومیٹر ہے،جس کی دیکھ بھال کیلئے ہمارا ریونیو کم ہے۔انہوں نے کہا کہ موٹروے کے رائٹ آف وے پر بڑے پیمانے پر کرپشن ہورہی ہے،اگر رائٹ آف وے کا صحیح استعمال کیا جائے تو ٹول ٹیکس سے زیادہ آمدن جمع ہوسکتی ہے۔چےئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ کیا حالیہ دنوں میں موٹروے کے ٹول ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے؟ تو چےئرمین این ایچ اے جواب دینے سے قاصر رہے،جس پر کمیٹی کے ممبران نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ایک سینئر افسر کو علم ہی نہیں کہ ٹول بڑھایا گیا ہے کہ نہیں۔

چےئرمین این ایچ اے نے کہا کہ صرف نئی ٹیکنالوجی سے ہی کرپشن روکی جاسکتی ہے۔کمیٹی نے ٹول ٹیکس کی وصولیوں میں کمی اور اخراجات میں اضافے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔کمیٹی نے چےئرمین این ایچ اے کو ہدایت کی کہ وہ جلد از جلد رپورٹ مرتب کرکے کمیٹی کو پیش کرے۔چےئرمین این ایچ اے نے بتایا کہ اسلام آباد سے لاہور تک موٹروے کو بنے 16سال ہوچکے ہیں اور اس کی میعاد ختم ہورہی ہے،ہم اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ موٹروے کو کیسے محفوظ بنایا جائے۔کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں موٹروے پولیس کو بھی طلب کرلیا۔