امریکی محقیقین نے ایک جدید ترین وائرلیس پیس میکر تیار کرلیا،پہلا بنا تار پیس میکر خرگوش کے جسم میں نصب،اگر یہ ٹرانسپلانٹ انسانی جسم میں کامیاب ہوتا ہے تو سائز میں چھوٹا ہونے کی وجہ سے اسے نصب کرنا آسان ہوگا، محقیقین

جمعرات 22 مئی 2014 07:30

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مئی۔2014ء)امریکی محقیقین نے ایک جدید ترین وائرلیس پیس میکر تیار کیا ہے جو محض ایک چاول کے دانے جتنا بڑا یعنی تقریبا تین ملی میٹر ہے۔سائنسدانوں نے اس پیس میکر کو ایک خرگوش کے جسم میں نصب کیا ہے۔یہ تحقیق امریکی جرنل ’پرسڈگ آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنس‘ میں شائع ہوئی ہے۔سٹینفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے امید ظاہر کی ہے کہ نئے آلات سے موجودہ دستیاب پیس میں بھاری بھرکم بیٹری اور اسے ری چارج کرنے کے کام سے چھٹکارا ملے گا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ نیا پیس میکر کے لیے اتنی ہی توانائی درکار ہے جتنی ایک موبائل فون کے لیے درکار ہوتی ہے۔سٹینفورڈ یونیورسٹی کے الیکٹریکل انجینئرنگ شعبہ کے پروفیسر اور تحقیق کے شریک مصنف ڈاکٹر ایڈا پون نے کہا، ’ہمیں اس طرح کے آلات کو بہتر سے بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ اسے جسم کے اندر آسانی سے نصب کیا جا سکے۔سائنسدانوں نے خرگوش کی چھاتی سے چند سینٹی میٹر اوپر ایک میٹل پلیٹ لگایا ہے جس کے سہارے خرگوش کی دل رفتار کو کنٹرول رکھنا ممکن ہوگا۔اگر یہ ٹرانسپلانٹ انسانی جسم میں کامیاب ہوتا ہے تو سائز میں چھوٹا ہونے کی وجہ سے اسے نصب کرنا آسان ہوگا۔