شامی فوج کیمیائی ہتھیاروں کی منتقلی کے لیے تعاون کررہی ہے،پینٹاگان

جمعرات 22 مئی 2014 07:25

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مئی۔2014ء ) امریکہ نے کہا ہے کہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے باقی ماندہ ذخیرے کو ٹھکانے لگانے کا آغاز کردیا گیا ہے اور شامی فوج اس ضمن میں کیمیائی ہتھیاروں کے امتناع کے مشن کے ساتھ تعاون کررہی ہے۔میڈٰیا رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کے ترجمان رئیر ایڈمرل جان کربی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ چند ماہ کے وقفے کے بعدکیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کے لیے ان کی (شام سے) منتقلی کا آغاز ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

پینٹاگان کے ترجمان کے اس بیان کے بعد یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ شام نے سیرن گیس کی تیاری میں استعمال ہونے والے مواد آئسوپروپنل کے تمام اعلان شدہ ذخیرے کو تباہ کردیا ہے۔اقوام متحدہ اور کیمیائی ہتھیاروں کے امتناع کی تنظیم نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ''اب شام کے کیمیائی ہتھیاروں میں سے 7.2 فی صد مواد ہی ملک میں باقی رہ گیا ہے اور وہ تلفی کے لیے تیزی سے بیرون ملک منتقلی کا منتظر ہے۔امریکا کے ایک دفاعی عہدے دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا ہے کہ شامی صدر بشارالاسد کی وفادار فورسز نے باقی ماندہ کمیائی ہتھیاروں کو منتقل کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

متعلقہ عنوان :