عدالتوں کو حملہ آوروں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا،لاہور ہائی کورٹ

جمعہ 6 جون 2014 06:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ 6جون۔2014ء)لاہور ہائی کورٹ نے فرزانہ قتل کیس کی سماعت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ عدالتوں کو حملہ آوروں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

سی سی پی او لاہور نے عدالت میں پیش ہو کر تحریری رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ فرزانہ قتل کا واقعہ ہائی کورٹ گیٹ سے سو میٹر کے فاصلے پر پیش آیا ہائی کورٹ کی سیکیورٹی پر معمور اہل کاروں کو اپنی جگہ چھوڑنے کی اجازت نہیں ہوتی اس لیے وہ وہاں جا نہیں سکے۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ اگر عدالتیں نوٹس نہ لیں تو پولیس حرکت میں نہیں آتی عدالتوں کو حملہ آوروں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ عدالت واقعہ انتہائی سنگین ہے مگر یہ تاثر غلط ہے کہ ہائی کورٹ کے گیٹ پر پیش آیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت جولائی کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے فرزانہ قتل کیس کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔

متعلقہ عنوان :