سوئی میں سرچ آپریشن کے دوران فرنٹیئر کور اور کالعدم تنظیموں کے درمیان فائرنگ سے 30 دہشت گرد ہلاک 8 فراری کیمپ تباہ ،2 مغویوں بازیاب ہوئے، میر سرفراز بگٹی،آپریشن میں ایف سی کا ایک صوبیدار شہید ہوا ،فورسز نے علاقے سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد ڈیٹونیٹر اسلحہ ایمونیشن برآمد کرکے قبضے میں لے لیا ،صوبائی وزیر داخلہ

جمعہ 6 جون 2014 07:09

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ 6جون۔2014ء )بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سوئی کے علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران فرنٹیئر کور کے عملے اور کالعدم تنظیموں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 30 دہشت گرد ہلاک 8 فراری کیمپ تباہ کرکے 2 مغویوں کو بازیاب کرالیا آپریشن میں ایک یف سی کا صوبیدار شہید ہوا ہے فورسز نے علاقے سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد ڈیٹونیٹر اسلحہ ایمونیشن برآمد کرکے قبضے میں لے لیا آپریشن تاحال جاری ہے ٹرینوں اور مسافروں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے سیکورٹی انتظامات کو مزید سخت کیا جارہا ہے بلوچستان کے کسی بھی علاقے میں کوئی فوجی آپریشن نہیں کیا جارہا ہے جہاں پر دہشت گردوں کی اطلاعات ہیں وہاں پر کارروائی کی جاتی ہے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی سیکرٹری داخلہ کیپٹن (ر) اکبر حسین درانی اور فرنٹیئر کور کے ترجمان محمد واسع خان کے ہمراہ سیکرٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ فرنٹیئر کور بلوچستان نے 3 جون کو تحصیل سوئی کے ملحقہ دشوار گزار اور آنکھ اوجھل گھاٹیوں اور نالوں میں موجود کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے کیمپوں کیخلاف وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن کا آغاز کندھ کوٹ (سندھ) میں پاکستان رینجرز سندھ پر حملہ اور نصیر آباد اور سبی کے اضلاع میں حالیہ مسافر ٹرینوں اور سیکورٹی فورسز پر حملے گیس پائپ لائنوں ریلوے ٹریک اور بجلی کے ٹاوروں کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے اغواء برائے تاوان اور ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنیوالے عملے پر حملوں میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروپوں کیخلاف کیا گیا انہوں نے کہاکہ سرچ آپریشن میں فرنٹیئر کور بلوچستان کی سوئی رائفلز اور سبی سکاؤٹس نے کالعدم تنظیموں کے شر پسندوں کیخلاف مصدقہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے تحصیل سوئی کے ملحقہ علاقوں رستم دربار اور درینجن نالہ کے دور دراز واقع کیمپوں کو اعلیٰ الصبح گھیرے میں لیتے ہوئے سرچ آپریشن شروع کیا پیچیدہ اور دشوار گزار خفیہ ٹھکانوں میں چھپے ہوئے مورچہ زن شر پسندوں نے سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی نتیجتاً فرنٹیئر کور کے اہلکاروں نے شر پسندوں کیخلاف بروقت کارروائی کی فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں آپریشن کے دوران شر پسند تسلسل کیساتھ خود کار جدید آتشی اسلحہ مارٹر گولے راکٹ لانچرز اور ہینڈ گرنیڈ استعمال کرتے رہے تاہم فرنٹیئر کور بلوچستان کے اہلکاروں جوانمردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 30 شر پسندوں کو ہلاک کردیا جن میں سے 2 کی شناخت کمانڈر ستار جویش اور کمانڈر بوکھلانی کے نام سے جبکہ گذشتہ روز آپریشن میں مارے جانیوالے شر پسندوں میں سے 4 کی شناخت واحد قربان زاہد مرہٹہ اور دس نمبر کے ناموں سے کی گئی ہے آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں ایف صوبیدار نور حسین سکنہ ڈیرہ غازی خان نے جام شہادت نوش کیا اور 8 جوان زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے بذریعہ ہیلی کاپٹر سی ایم ایچ منتقل کرلیا گیا گرفتار اور ہلاک ہونیوالے کالعدم بلوچ ریپبلکن آرمی کے دہشت گردوں کے قبضے سے جدید ٹیلی فون سیٹس 350 کلو گرام بارود 50 سے زائد بارودی سرنگیں ہزاروں کی تعداد میں ایمونیشن تھورایا فون اور آئی ای ڈیز بمعہ انٹینا بھی برآمد کئے گئے جبکہ 8 خفیہ ٹھکانوں اور کیمپوں کو مسمار کیا گیا دہشت گردوں کی کمین گاہوں سے ملنے والی حساس دستاویزات جدید ٹیلی فون سیٹس اور دیگر سامان اس بات کی نشاندہی کرتے رہے کہ ان شر پسندوں کو ہمارے مشرقی اور مغربی ہمسایوں کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی واضح امداد حاصل ہے

واضح رہے کہ دہشت گردوں کے چنگل سے متعدد مغوی بھی بحفاظت بازیاب کرائے جن کو تاوان کی غرض سے اغواء کیا گیا تھا آپریشن کے دوران فورسز کی سپلائی و رسد اور زخمیوں کے انخلاء کیلئے ہیلی کاپٹر بھی استعمال کئے گئے واضح رہے کہ ہلاک اور زخمی ہونیوالے بلوچ ریپبلکن آرمی کے دہشت گرد گذشتہ روز کندھ کوٹ سندھ کے علاقے میں پاکستان رینجرز سندھ پر حملے میں ملوث تھے جس میں 2 اہلکار شہید اور 7 افراد زخمی ہوئے تھے اس کے علاوہ مذکورہ شر پسند نصیر آباد اور سبی کے اضلاع میں حالیہ مسافر ٹرینوں اور سیکورٹی فورسز پر حملے گیس پائپ لائنوں اور بجلی کے ٹاورز کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے اور محب وطن شہریوں کے اغواء برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے آپریشن کی حساس نوعیت اور پیمانے کو مد نظر رکھتے ہوئے آئی جی ایف سی میجر جنرل محمد اعجاز شاہد ذاتی طور پر آپریشن کی سوئی میں فضائی نگرانی کررہے ہیں

انہوں نے کہاکہ بیرونی ایجنڈے پر عمل پیرا شدت پسند اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے بے گناہ اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ صوبے میں بدامنی پھیلا کر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرسکیں لیکن فرنٹیئر کور بلوچستان عوام کے تعاون سے شدت پسندوں اور دہشت گردوں کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دے گی تمام تر ادارے علاقے میں امن و امان کی صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ شر پسندوں اور جرائم پیشہ افراد کیساتھ موثر طریقے سے نمٹا جاسکے مزید برآں اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ بلوچستان کو پر امن اور مثالی صوبہ بنانے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا اور وہ دن دور نہیں جب بلوچستان بھر سے دہشت گردوں اور تخریب کاروں کا قلع قمع کیا جائیگا ایک سوال پر وزیر داخلہ نے کہاکہ فراری کیمپوں کی صحیح تعداد اس لئے نہیں بتائی جاسکتی کیونکہ دہشت گردانہ کارروائیاں کرکے اپنے کیمپوں کی جگہ تبدیل کرتے رہتے ہیں

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سرچ آپریشن کے دوران 2 مغویان کو بازیاب کرایا گیا ہے ٹرینوں اور مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے سیکورٹی کے انتظامات کو مزید موثر بنایا جارہا ہے اور بلوچستان کے کسی بھی حصے میں آپریشن نہیں ہورہا ہے جہاں پر بھی سیکورٹی فورسز یا قومی تنصیبات پر حملے کئے جائینگے اس کے جواب میں دہشت گردوں کو بھرپور جواب دیا جائیگا ٹرینوں اور ریلوے ٹریک کی حفاظت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ آئی جی ریلوے پولیس کوئٹہ آرہے ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان اور متعلقہ اداروں کیساتھ ملکر موثر حکمت عملی اپنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائینگے کیونکہ پہلے دہشت گرد ریلوے ٹریک کے قریب آکر ٹرینوں پر حملے کرکے بے گناہ لوگوں کو موت کی نیند سلا کر فرار ہوجاتے تھے سیکورٹی فورسز کی موثر کارروائیوں اور انتظامات کے بعد دہشت گردوں کو پیچھے دھکیل دیا گیا ہے جس کا کریڈٹ صوبائی حکومت کو جاتا ہے اور ہمسایہ ممالک کی ایجنسیاں دہشت گردوں کو اسلحہ فراہم کررہی ہیں۔