فٹبال عالمی کپ کی قرعہ اندازی میں مبینہ بدعنوانی ، فیفا کے تفتیش کار کی قطری حکام سے ملاقات

جمعہ 6 جون 2014 06:42

مسقط(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ 6جون۔2014ء)فیفا کے تفتیش کار مائیکل گارسیا نے رائے شماری کے عمل میں مبینہ بدعنوانی جس کے نتیجے میں خلیجی ریاست کو2022ء کے عالمی کپ کی میزبانی کے حقوق ملے تھے،کی تحقیقات کے سلسلے میں قطری حکام کے ساتھ ملاقات کی ہے۔مذاکرات کے ایک قریبی ذریعہ نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ گارسیا نے بدھ کے روز مسقط کے ایک ہوٹل میں قطری وفد سے ملاقات کی اور مزید بتایا کہ فیفا کا کرپشن کا تحقیقاتی اہلکار مذاکرات کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔

ذریعہ نے کہا کہ عالمی کپ کی انتظامی کمیٹی کا قطری وفد چار ارکان پر مشتمل تھا،جن میں اعلیٰ سطحی عہدیدار بھی شامل ہیں۔ 2010ء میں ہونے والی رائے شماری میں روس کو 2018ء کے عالمی کپ اور قطر کواس سے اگلے2022ء کے کپ کی میزبانی کے حقوق ملے تھے،تاہم دونوں ٹورنامنٹس کی میزبانی دینے کے حوالے سے فیفا کے اخلاقی قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کے الزامات سامنے آئے۔

(جاری ہے)

برطانوی اخبار دی سنڈے ٹائمز نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق اعلیٰ قطری عہدیدار محمد بن حمام نے قطر کی کوشش کیلئے حمایت حاصل کرنے کیلئے پانچ ملین ڈالر سے زائد کی ادائیگی کی تھی۔اس کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے اسے لاکھوں کی تعداد میں ای میلز دستاویزات اور بینک ٹرانسفرز کی نقول موصول ہوئی ہیں،جن میں اس وقت کے کھیل کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن محمد بن حمام کی جانب سے مبینہ ادائیگیوں سے متعلق ہیں۔برطانوی میڈیا نے مارچ میں اپنی رپورٹس میں کہا تھا کہ بعض فیفا ایگزیکٹو بورڈ ممبران کارسیا کی جانب سے پوچھ گچھ کا حصہ نہیں بننا چاہتے تھے،جو کہ فیفا کی جولائی2012ء میں قائم ہونے والی اخلاقیاتی کمیٹی کے سربراہ منتخب ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :