جنوبی یمن میں القاعدہ جنگجوؤں کے حملے میں 12فوجی ،ایک شہری ہلا ک،اپریل سے اب تک آپریشن میں پانچ سو جنگجو ہلاک کردئیے،فوج

جمعہ 6 جون 2014 06:54

عدن( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ 6جون۔2014ء)یمن کے جنوبی صوبہ ،جہاں فوج اپریل کے بعدسے جہادیوں کیخلاف لڑ رہی ہے،میں جمعرات کو مشتبہ القاعدہ کے مسلح افراد نے حملہ کرکے 12یمنی فوجیوں اور ایک شہری کو ہلاک کردیا،یہ بات ایک سیکورٹی اہلکار نے بتائی۔اہلکار نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے صوبہ شبواکے گاؤں بیہان کے قریب ایک چیک پوائنٹ پر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا جس میں متعدد فوجی زخمی بھی ہوئے۔

فوج شبوا اور ہمسایہ صوبہ ابیان میں القاعدہ کے خلاف ایک بڑی زمینی کارروائی میں مصروف تھے،جہاں پر 2012ء میں اس سے قبل دیہاتوں سے عسکریت پسندوں کو نکال دیا گیا تھا۔فوج متعدد قصبوں میں داخل ہوچک ہے تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پیشقدمی ایک چال کے نتیجے میں ہوسکتی ہے جبکہ عسکریت پسندوں نے مقامی قبائلیوں کے تعاون سے پیشقدمی کو پسپا کردیا ہے۔

(جاری ہے)

فوج قبائلیوں نے اپنی ملیشیا بھرتی کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاہم ان کی یہ کوشش ملک کے مختلف علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے نتیجے میں باور ثابت ہوسکتی ہے۔القاعدہ کو 2011ء کے دوران شروع ہونے والی بغاوت کے نتیجے میں مرکزی حکومت میں دراڑ پڑنے کا فائدہ حاصل ہواجیسا کہ جنوب اور مشرق کے بڑے علاقوں پرقبضہ کیلئے معروف مضبوط علی عبدالصالح سے اقتدار چھین لیا گیا۔

جہادی صوبہ حضرموت اوراس کے مشرقمیں موجودہیں،جہاں انہوں نے حالیہ مہینوں میں مسلسل شدیدحملے کئے۔دریں اثناء یمنی فورسز نے 29اپریل سے القاعدہ جنگجوؤں کیخلاف جنوب میں ان کے مضبوط ٹھکانوں پر شروع کئے گئے بھرپور آپریشن میں 500مشتبہ جنگجوؤں کو ہلاک کردیا ہے،یہ بات ایک فوجی ترجمان نے جمعرات کے روز کہی۔کرنل سعید الفقہی نے صحافیوں کو بتایا کہ شبوا اور ابیان صوبوں میں آپریشن کے دوران چالیس فوجی اہلکار ہلاک اور مزید100زخمی ہوئے،جس میں 39جنگجوؤں کو گرفتار بھی کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :