وزیراعلیٰ کاجنوبی پنجاب کے اضلاع ملتان اورمظفرگڑھ کا دورہ ،شہبازشریف کا مظفرگڑھ میں 500بستروں پر مشتمل ٹیچنگ ہسپتال بنانے کا اعلان ،ملتان کو بگ سٹی قرار دینے کا اعلان، 30کلو میٹر طویل میٹروبس منصوبے کی منظوری، آئندہ سال طیب اردگان ہسپتال کاکام شروع کردیا جائے گا،2ارب روپے لاگت آئے گی، وزیراعلیٰ شہباز شریف کا ملتان کا دورہ،میٹروبس پراجیکٹ کے روٹ کا معائنہ اورامن وامان سے متعلق اجلاس کی صدارت

جمعہ 6 جون 2014 06:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ 6جون۔2014ء)وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے ملتان شہر کے لئے 30کلومیٹر طویل میٹروبس منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس پر 30ارب روپے سے زائد کی لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ ایک سال کی ریکارڈ مدت میں تکمیل کو پہنچے گا۔14اگست کو منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ملتان میٹر و بس منصوبے کو دبئی میٹروبس پراجیکٹ کی جدیدطرزپر تعمیرکیاجائے گا ۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کوسرکٹ ہاوٴس ملتان میں منعقدہ اعلی سطح کے اجلاس کے دوران میٹرو بس کے لئے 2ممکنہ روٹس کے بارے میں بریفنگ دی گئی جس پر وزیر اعلیٰ نے دونوں روٹس پر میٹرو بس منصوبہ تعمیر کرنے کی ہدایت کی۔ایک سال میں مکمل ہونے والے اس منصوبہ سے روزانہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد مسافر استفادہ کر سکیں گے اورمیٹروبس پراجیکٹ سے ملتان کا پورا شہرمستفید ہوگا ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ پنجاب نے ملتان کو بگ سٹی قرار دینے کا بھی باقاعدہ اعلان کیا۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میٹرو بس ملتان کے عوام کے لئے ایک تحفہ ہے جس سے نہ صرف ملتان میں ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا بلکہ اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہونے سے روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔ میٹرو بس شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کرے گی اور ملازمین ،طلباء، مزدور، اساتذہ،وکلاء،ڈاکٹرزاور خواتین کو سستی اورمعیاری سفری سہولیات میسر ہوں گی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جولائی میں مکمل پی سی ون تیار ہوجائے گاا ور انشاء اللہ 14اگست کو ملتان میٹرو بس کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ ایک سال کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہونے والا یہ منصوبہ پچھلے دورِ حکومت کے دوران ملتان میں بننے والے منصوبوں سے مختلف ہوگا اور اس میں وہ شفافیت ہوگی جو سب کو نظر آئے گی۔جولائی میں منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ مکمل ہوگی جس کے فوری بعد کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔

میٹرو بس کے روٹ پر بننے والے فلائی اوورز کے نیچے جدید لینڈ سکیپنگ کی جائے گی اور ملتان کے روایتی کلچر کے مطابق تزئین و آرائش کی جائے کی جس سے شہر کے حسن میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو ہدایت کی کہ اپنے اپنے حلقہ سے گزرنے والے میٹر و بس کے روٹ پر کام کی خود نگرانی کریں ‘جس عوامی نمائندے کی کارکردگی سب سے بہتر ہوگی اس کے لئے میں وزیر اعظم سے تمغہ امتیاز کی سفارش کروں گا۔

میٹرو بس سے روٹ کے قُرب و جوارکی آبادیوں کو اس منصوبے سے مستفید کرنے کے لئے مختلف میٹروسٹیشنوں تک فیڈر بسیں چلائی جائیں گی۔فیڈر بسوں کو بھی مرکزی منصوبہ کے ساتھ ہی شروع کیا جائے گا۔

ملتان میٹروبس کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب نے دو ارکان قومی اسمبلی اور تین ارکان صوبائی اسمبلی پر مشتمل کمیٹی بنانے کا بھی اعلان کیا جو میٹرو بس کے حوالے سے مختلف معاملات کو دیکھے گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ میٹرو بس کے راستے میں جو پہلے سے تعمیر شدہ فلائی اوور آئیں گے ان کو بھی کشادہ کیا جائے تاہم کشادگی کے وقت اس بات کا خاص خیا ل رکھا جائے کہ سابقہ فلائی اوورز کی مضبوطی متاثر نہ ہو کیونکہ ماضی میں تعمیر کردہ فلائی اوورز کے معیار تعمیر بارے خدشات سننے میں آتے رہے ہیں ۔پیشتر ازیں وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف ملتان پہنچے اورانہوں نے میٹروبس پراجیکٹ کے مجوزہ روٹس کا معائنہ کیا۔

وزیر اعلیٰ نے امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے متعلق اجلاس کے دوران پنجاب پولیس کے تمام ڈویژنل اور ضلعی افسران کو ہدایت کی کہ وہ عوامی نمائندوں کے ساتھ مل کر امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے حوالے سے ہر ماہ باقاعدگی سے اجلاس منعقد کریں اور اس میں پیش کی جانے والی مثبت تجاویزپر عمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ میں پہلے بھی اس امر کی ہدایت کرچکا ہوں تاہم اب پولیس کا جو ضلعی یا ڈویژنل افسر ماہانہ اجلاس نہیں کرے گا اس کو پنجاب بدر کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں آر پی او ،سی سی پی او اور ڈی پی اوز پوری جانچ پڑتال کے بعد خود تعینات کرتا ہوں،ان میں سے 95فی صد کا انتخاب درست ثابت ہوتا ہے تاہم کوئی ایک آدھ بعد میں اس قابل ثابت نہیں ہوتا مگر میں حیران ہو ں کہ اچھے افسران کی تعیناتی کے باوجود پولیس کے سسٹم میں تبدیلی نہیں آرہی اور تھانے کی سطح کا عملہ اپنا قبلہ درست نہیں کر رہا ۔

یہ پولیس افسران کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی روک تھام کے لئے سختی سے ہدایت کی ۔ملتان کے دور ے کے بعد وزیراعلیٰ مظفرگڑھ گئے اورطیب اردگان ہسپتال میں اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کی جس میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کاجائزہ لیا گیا۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں ترقیاتی منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیے جارہے ہیں۔

ان علاقوں میں صحت اور تعلیم کی جدید سہولیات فراہم کر کے لوگوں کا احساس محرومی ختم کیا جائے گا۔جنوبی پنجاب کی ترقی کے لئے عوام کی توقعات سے بڑھکر وسائل فراہم کیے گئے ہیں۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے مظفرگڑھ میں500بستروں پر مشتمل ٹیچنگ ہسپتال بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس اسٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال میں کراچی ،لاہور اور ملتان سے مریض علاج معالجہ کیلئے آئیں گے۔

طیب اردگان ہسپتال اسی ماہ آپریشنل ہوجائے گا اور مریضوں کو تمام طبی سہولیات مفت فراہم کی جائیں گی۔ ترکی کے ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف ایک سال تک ہسپتال میں اپنی خدمات سرانجام دے گا۔ امسال بجٹ میں ہسپتال کی توسیع پر کام شروع ہوجائے گا اس کیلئے 2ارب روپے مختص کئے جائیں گے،ہسپتال میں بین الاقوامی معیار کی سہولیات دستیاب ہونگی، ہسپتال میں علاج کے لئے کوئی فیس ہوگی نہ کوئی پرچی، تمام نظام کو کمپیوٹرائزڈ بنایا گیا ہے۔

ہسپتال کو ملک کا ماڈل تدریسی ہسپتال بنایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ امینہ اردگان گرلز سکول کا معیار کراچی گرائمر ایجوکیشن سکول کے معیار کے مطابق ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے امینہ اردگان دانش کیئر گرلز ہائی سکول کو گیس فراہم کرنے کی منظوری دیتے ہوئے کہاکہ اس منصوبے پر 4کروڑ 40لاکھ روپے لاگت آئے گی۔انہوں نے ہدایت کی کہ سکول میں جنریٹرز کی بجائے سولر پینل سسٹم لگائے جائیں تاکہ طالبات کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایاجا سکے۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ امسال بجٹ میں اسی طرز پر لڑکوں کیلئے بھی سکول بنایا جائے گاجس کیلئے فنڈز مختص کئے جائیں گے۔انہوں نے ہدایت کی کہ مظفرگڑھ شہر سے ہسپتال اور سکول تک خصوصی طور پر ٹرانسپورٹ چلائی جائے۔انہوں نے کہاکہ ترکش ماڈل ویلیج میں 50مکانوں کو ہسپتال کے ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف کے لئے مختص کرنے کی ہدایت کی۔انہوں کہا کہ ترکش ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف کی سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جائیں، سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں۔

سیکرٹری تعلیم عبدالجبار شاہین نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ امینہ اردگان دانش کیئر گرلز سکول کو دانش سکول اتھارٹی اور کیئر فاؤنڈیشن چلائیں گے۔ابتدائی طور پر نرسری اور ششم کلاس کا اجراء کیا جائے گا جو امسال ستمبر سے شروع کردی جائیں گی۔ایک طالبہ پر اوسط خرچ 10ہزار روپے سے15ہزار روپے ماہانہ ہوگا، طالبات کو یونیفارم سمیت تمام سہولیات مفت فراہم کی جائیں گی۔اجلاس میں مقامی ایم پی اے حماد نواز ٹیپو نے مظفرگڑھ میں بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی کا کیمپس بنانے کی تجویز دی جس پر وزیر اعلیٰ نے انتظامیہ کو اس سلسلے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے ہسپتال کے کمپیوٹرائزڈ نظام کا معائنہ بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :