حافظ آباد، پسند کی شادی کرنے والی 18 سالہ لڑکی کو گولیاں مار کر بوری میں بند کرکے نہر میں پھینک دیاگیا،لڑکی معجزانہ طور پر نہر سے زندہ بچ نکلی، پولیس نے لڑکی کے والد ،بھائی سمیت 4افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا، پانچ روز قبل قیصر نامی رشتہ دار سے پسند کی شادی کی، گھر والوں نے گولیاں ماریں کر نہر میں پھنیک دیا ، صبا مقصود

جمعہ 6 جون 2014 06:43

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ 6جون۔2014ء)حافظ آبادمیں پسند کی شادی کرنے والی 18 سالہ لڑکی کو گولیاں مار کر بوری میں بند کرکے نہر میں پھینک دیاگیا،لڑکی معجزانہ طور پر نہر سے زندہ بچ نکلی۔پولیس تھانہ صدر نے لڑکی کے والد ،بھائی سمیت 4افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔

(جاری ہے)

افتخار کالونی کھیالی بائی پاس گوجرانوالہ کی صبامقصود نے میڈیا کو بتایا کہ اس نے پانچ روز قبل قیصر نامی رشتہ دار سے پسند کی شادی کی جس پر اس کے والد مقصود احمد،بھائی فیصل اور دیگر رشتہ دار خوش نہ تھے۔

صبا مقصود کا کہنا ہے کہ شادی سے ناخوش ان کے گھروالوں نے اسے گولیاں ماریں، چہرے اور ہاتھ پر گولیاں لگنے سے وہ شدید زخمی ہو گئی۔ گھر والوں نے اسے مردہ سمجھ کر بوری میں بند کرکے نہر جھنگ برانچ میں پھینک دیا لیکن وہ معجزانہ طور پر نہر سے بچ نکلی۔ ریسکیو1122اور صدر پولیس نے اسے شدید زخمی حالت میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا۔ پولیس نے متاثرہ لڑکی کے والد مقصود احمد، بھائی فیصل، چچا اشفاق احمد اور چچی ساجدہ بی بی کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :