عراق : سکیورٹی فورسز کی کارروائی ،90باغی ہلاک ،تکریت پر دوبارہ قبضے کی جنگ جاری، عراقی فوج کے باغٰیوں پر حملے

ہفتہ 28 جون 2014 08:08

بغداد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28جون۔2014ء ) عراق میں سکیورٹی فورسز نے نوے اسلامک سٹیٹ آف عراق لیونٹ سے تعلق رکھنے والے باغیوں کو حملے میں مار ڈالا ۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراقی فوجی ذرائع نے بتایا کہ صوبہ صلاح الدین میں باغیوں نے آئل ریفائنری کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کی اس موقع پر سکیورٹی فورسز نے ان پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں نوے باغی ہلاک ہوگئے ۔

ادھر عراقی فوج نے سْنی باغیوں کے زیر کنٹرول اہم اسٹریٹیجک شہر تکریت کا دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے حملے شروع کر دیے غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تکریت یونیورسٹی کے احاطے میں تین حکومتی ہیلی کاپٹر لینڈ کیے ہیں اور عراقی فوجیوں کی عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق باغیوں نے ایک ہیلی کاپٹر کو مار گرایا ہے۔

(جاری ہے)

عرب ٹی وی کے مطابق اسی شہر میں سنی عسکریت پسندوں کے دیگر ٹھکانوں پر بھی بمباری کی گئی ہے۔گزشتہ روز سْنی باغیوں کی طرف سے ایک ایسی ویڈیو جاری کی گئی تھی ، جس میں بیجی آئل ریفائنری پر ان کا قبضہ دکھایا گیا تھا۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ہی حکومت نے فوجی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ دوسری جانب میجر جنرل قاسم عطاء موسوی نے بتایا ہے کہ بدھ کے روز عسکریت پسندوں نے بیجی آئل ریفائنری پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ان کا حملہ پسپا کر دیا گیا تھا۔

موسوی کے مطابق بیجی ریفائنری کو عسکریت پسندوں کا قبرستان بنا دیا گیا ہے۔ بیجی آئل ریفائنری اس علاقے میں واقع ہے، جس پر سنی اتحادی جنگو گروپ آئی ایس آئی ایل قابض ہو چکا ہے۔ بیجی آئل ریفائنری بیجی شہر کے بالکل ساتھ واقع ہے۔دوسری جانب انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ رواں مہینے کے آغاز پر سنی عسکریت پسندوں نے شہر تکریت پر قبضے کے بعد کم از کم 160 حکومتی فوجیوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔

اس تنظیم کے مطابق گیارہ سے چودہ جون کے مابین تکریت شہر کے دو مختلف مقامات پر 160 سے 190 تک افراد کو ہلاک کیا گیا۔ یہ تفصیلات سیٹلائٹ اور منظر عام پر آنے والی تصاویر کا تفصیلی تجزیہ کرنے کے بعد منظر عام پر لائی گئی ہیں۔ قبل ازیں عسکریت پسندوں اور ان کے حامیوں نے تقریبا پندرہ سو فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :