قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے پی ٹی وی ،اے پی پی اور ریڈیو پاکستان سے ایک سال کے دوران نکالے گئے ملازمین اور ڈگریوں کی تصدیق کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لیں،میڈیا کے ضابطہ اخلاق کی تیاری کے حوالے سے وزیر اعظم کی ہدایت پر تشکیل کردہ کمیٹی نے اپنا کام مکمل کر لیا۔سیکرٹری اطلاعات

ہفتہ 28 جون 2014 08:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28جون۔2014ء)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے وزارت اطلاعات و نشریات کے ذیلی اداروں پی ٹی وی ،اے پی پی اور ریڈیو پاکستان سے ایک سال کے دوران نکالے گئے ملازمین اور ڈگریوں کی تصدیق کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لیں۔جمعہ کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی کا کامل علی آغا زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔

اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ سیکرٹری اطلاعات ونشریات ،قائم مقام چیئرمین پیمرا،ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان، ڈائریکٹر جنرل اے پی پی سمیت دیگر مقام نے شرکت کی ۔ سیکرٹری اطلاعات نے کمیٹی کو بتایا کہ کچھ ٹی وی چینلز کو قواعد وضوابط کی خلاف ورزی پر جرمانے کئے گئے ۔چند ایک کے سوا کسی ٹی وی چینل نے جرمانے ادا نہیں کئے ۔

(جاری ہے)

میڈیا کے ضابطہ اخلاق کی تیاری کے حوالے سے وزیر اعظم کی ہدایت پر تشکیل کردہ کمیٹی نے اپنا کام مکمل کر لیا۔

مسودہ وزارت اطلاعات و نشریات کے پاس ہے ۔آئندہ اجلاس میں کمیٹی کو پیش کردیا جائیگا۔ ضابطہ اخلاق تمام فریقین کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے جس پر کمیٹی نے ہدایت کی کہ اگلے اجلاس میں ضابطہ اخلاق پیش کیا جانے کو ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے حوالے سے پیمرا کردار ادا کرے۔کمیٹی نے کہا کہ جو میڈیا ہاؤسز ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد نہیں کرتے ان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔

پیمرا اتھارٹی کی پندرہ روز میں رپورٹ کمیٹی کو پیش کرے جس میں ضابطہ اخلاق کی پابندی کے حوالے سے تمام ریکارڈ موجود ہو۔کمیٹی نے سفارش کیک ہ ایڈہاک ازم قائم کر کے چیئرمین پیمرا کے لئے مستقل تقرری کی جائے ۔

کمیٹی نے سفارش کا پیمرا پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے اشتراک سے عوامی مفاد عامہ کے اشتہارات چلوائے ،بچوں کے پروگرام کو بھی نجی چینل اہمیت دیں۔

ایم ڈی پی ٹی وی نے کمیٹی میں انکشاف کیا کہ جعلی ڈگریوں کی تصیق کے عمل کے دوران10 ملازمین کی ڈگریاں جعلی ثابت ہو چکی ہیں جبکہ باقی ماندہ ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔کمیٹی نے استفادہ پر پی ٹی وی سے نکالے گئے ملازمین کے حوالے سے ایم ڈی جواب نہ دے سکے جس پر کمیٹی نے اگلے اجلاس میں ایک سال کے دوران پی ٹی وی سے نکالے گئے ملازمین کی تفصیلات مانگ لیں ہیں ۔کمیٹی نے اے پی پی اور ریڈیو پاکستان سے نکالے گئے ملازمین کی تفصیلات اور ڈگریوں کی تصدیق کے عمل کی رپورٹ اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔

متعلقہ عنوان :