اوکاڑہ،ملٹری فارم کے قصبہ میں دو مزارعین گولیاں لگنے سے جاں بحق، پانچ شدید زخمی

جمعہ 4 جولائی 2014 06:47

اوکاڑہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جولائی۔2014ء )ملٹری فارم اوکاڑہ کے قصبہ میں دو مزارعین گولیاں لگنے سے جاں بحق جبکہ پانچ شدید زخمی ہو گئے۔انجمن مزارعین کی جانب سے حساس ادارے کے اہلکاروں پر فائرنگ کا الزام۔مزارعین کا کہنا ہے کہ انہیں مقتولین کی نعشیں بھی نہیں اٹھانے دی جا رہیں۔مزارعین کے بقول اوکاڑہ کینٹ کے اندر واقع اس زمین سے مزارعین کو بے دخل کیا گیا جسے وہ کافی عرصہ سے کاشت کر رہے تھے۔

اس بات پر تنازعہ شروع ہوا ۔تفصیلات کے مطابق ملٹری فارم اوکاڑہ کا قصبہ15فور ایل اوکاڑہ کینٹ کے اندر واقع ہے۔جسکی تقریباً12سو ایکڑ اراضی ہے۔انجمن مزارعین کے ترجمان نور نبی ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ یہ زمین عرصہ کئی سال سے مزارعین کے زیر کاشت ہے۔انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ کچھ عرصہ قبل حساس ادارے کی نتظامیہ نے زمین کاشت کرنے والے مزرعین کو بیدخل کر دیا۔

(جاری ہے)

جس پر انکے بقول مزارعین نے احتجاجاً اس زمین کو سیراب کرنے والے موگوں کا پانی بند کر دیا۔غزشتہ روز نور نبی کے مطابق اہلکاروں نے چند مزارعین کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔نور نبی نے بتایا کہ ڈی پی او اوکاڑہ بابر بخت قریشی نے انہیں اپنے دفتر بلایا تاکہ معاملہ حل کیا جائے۔مگر حل نہ ہونے پر اہلکاروں نے زبردستی پانی کے موگوں کو کھولنے کی کوشش کی ۔

نور نبی کا کہنا تھا کہ مزارعین نے مزاحمت کی تو انکے بقول حساس ادارے کے اہلکاروں نے فائرنگ کر دی۔گولیاں لگنے سے دو مزارعین جاں بحق جبکہ پانچ شدید زخمی ہو گئے۔نور نبی نے مرنے والوں کے نام نور اور امین بتائے ہیں ،جبکہ زخمیوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔نور نبی نے الزام لگایا کہ وقوعہ کے بعد حساس ادارے نے مزارعین کو مرنے والوں کی نعشیں بھی نہیں اٹھانے دیں ۔

انکے بقول اہلکار مزارعین کو گھروں سے باہر نکال رہے ہیں۔جبکہ مزارع مردو خواتین احتجاج کے لئے جی ٹی روڈ پر اڈہ طبروق کے قریب جمع ہو گئے۔نور نبی نے یہ بھی الزام لگایا کہ قصبہ15فور ایل میں مسلسل فائرنگ کی جا رہی ہے۔دوسری جانب اس وقوعہ پر پولیس کی جانب سے کوئی موٴقف سامنے نہیں آیا جبکہ جن پر مزارعین الزام لگا رہے ہیں ۔انکی جانب سے بھی کسی موٴقف کا اظہار نہیں کیا جا رہا۔

متعلقہ عنوان :