شمالی وزیرستان میں آپریشن کا ممکنہ رد عمل کراچی میں ہوسکتا ہے،قائم علی شاہ ، متاثرین کی آڑ میں دہشت گردوں کے داخلے کوروکنے کیلئے آئی ڈی پیز کو سندھ کی سرحد پر کیمپوں تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،سائٹ ایسوسی ایشن میں تاجروں و صنعتکاروں سے خطاب

جمعہ 4 جولائی 2014 06:41

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جولائی۔2014ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کا ممکنہ رد عمل کراچی میں ہوسکتا ہے جبکہ متاثرین کی آڑ میں دہشت گردوں کے داخلے کوروکنے کیلئے آئی ڈی پیز کو سندھ کی سرحد پر کیمپوں تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جمعرات کو سائٹ ایسوسی ایشن میں تاجروں و صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وزیرستان آپریشن کے اثرات پورے ملک اور زیادہ تر کراچی پر مرتب ہوں گے اور تاجر برداری اس سب سے زیادہ متاثر ہوگی اور اسی خدشے کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعلی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی شہریت کا حامل کوئی بھی فرد کہیں بھی آجاسکتا ہے لیکن امن و امان کو درپیش چیلنجز اور موجودہ صورتحال کے تناظر میں سندھ آنے والے آئی ڈی پیز کی چیکنگ کی جارہی ہے اور آئندہ بھی کی جاتی رہے گی جبکہ خود خیبر پختونخوا میں بھی آئی ڈی پیز کو کیمپوں میں رکھا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی کو پہلے ہی آبادی کے بے حد دباؤ کا سامنا ہے، اندرون ملک کے علاوہ قریبی ممالک سے آنے والے تارکین بھی کراچی میں آباد ہیں، کراچی آنے والوں کو کوئی نہ کوئی کام مل جاتا ہے اور کچھ نہ ملے تو امن و امان بگاڑنے کے کام پر ہی لگ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اور رینجرز آئی ڈی پیز کی آڑ میں کراچی آنے والے دہشت گردوں کی کڑی نگرانی کررہی ہے اور ریل و سڑک سے آنے والے متعدد دہشت گرد گرفتار بھی کیے گئے ہیں، اسی مقصد کے لیے سندھ کی سرحد پر آئی ڈی پیز کے لیے کیمپ لگائے گئے ہیں جہاں آئی ڈٰ پیز کو تمام ممکنہ سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔ سندھ حکومت اور صوبے کی حکمراں جماعت فراخدلی کے ساتھ آئی ڈی پیز کی مدد کریگی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ وسائل سے مالا مال ہے لیکن سندھ کے وسائل دوسرے صوبوں سے شیئر کرنے کی وجہ سے صوبے کے عوام لوڈ شیڈنگ کا بوجھ برداشت کررہے ہیں ،تاہم اپنے وسائل شیئر کرنے کے ساتھ این ایف سی سمیت صوبے کے تمام آئینی حقوق بھی حاصل کیے جائیں گے۔ شمالی وزیرستان آپریشن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ جنگ کسی اور قسم کی جنگ ہے جس میں دشمن چھپ کر نقصان پہنچا رہا ہے تاہم مسلح افواج بہت دلیری اور ہمت کے ساتھ یہ جنگ لڑرہی ہیں جس پر پوری قوم کی طرح میں بھی مسلح افواج کو سلام پیش کرتا ہوں ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے ملک کی معاشی ترقی و استحکام میں کراچی کی تاجر برادری کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ صوبے کی ترقی کے لیے تاجر برادری کی رائے اور تجاویز کو ہمیشہ اہمیت دی جائیگی اور دہشت گردی کے خلاف حکومت اور تاجر ایک ہی صفحے پر ہیں۔