وزیر اعظم نواز شریف اپنے وعدوں کو بھول گئے ہیں ،سراج الحق،نہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا نہ مہنگائی اور بد امنی ختم ہوئی ،حکومت پرویز مشرف اورزرداری حکومت کی پالیسیوں پر چل رہی ہے کل بھی امریکہ کی ڈکٹیشن پر فیصلے ہوتے تھے اور آج بھی امریکی کی ڈکٹیشن پر فیصلے ہو رہے ہیں ،امیر جماعت اسلامی

بدھ 16 جولائی 2014 07:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جولائی۔2014ء)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف صاحب اپنے وعدوں کو بھول گئے ہیں نہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا نہ مہنگائی اور بد امنی ختم ہوئی ۔یہ حکومت پرویز مشرف اورزرداری حکومت کی پالیسیوں پر چل رہی ہے کل بھی امریکہ کی ڈکٹیشن پر فیصلے ہوتے تھے اور آج بھی امریکی کی ڈکٹیشن پر فیصلے ہو رہے ہیں یہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کا تسلسل ہے ، ہم تو چاہتے ہیں نواز شریف 5سال پورے کریں مگر ان کے اقدامات سے نہیں لگتا کہ یہ اپنے 5سال سال پورے کر سکیں گے۔

انہو ں نے کہا کہ رمضان کا پیغام ہے ہمیں اپنے دلوں کے اندر پائے جانے والے بتوں کو توڑنا ہو گا اور صرف ایک ہی رب کی بندگی کا اعلان کرنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسجد رضوان فیڈرل بی ایریا میں جماعت اسلامی کے تحت منعقدہ عوامی دعوت ِ افطار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

دعوتِ افطار سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،امیرجماعت اسلامی ضلع وسطی منعم ظفر،سیکریٹری محمد یوسف اور دیگر نے خطاب کیا۔

اس موقع پر ننھے بچوں نے شمالی وزیرستان کے لیے اپنے گللک امیر جماعت کو پیش کیے۔عوامی دعوت افطار کے موقع پر خالد صدیقی نے فلسطین کے حوالے سے ایک قرارداد بھی پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیاکہ فلسطینیوں پر مظالم بند کیے جائیں اور صہیونی قبضے سے فلسطینی سر زمین آزاد کرائی جائے ۔سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ رمضان المبارک تقوی کا مہینہ ہے اپنے گناہوں کو اللہ رب العزت سے معاف کرانے کا مہینہ ہے رمضان المبارک کا مہینہ تربیت اور جہاد کے لیے مشق کا مہینہ ہے ۔

اخوت و محبت اور ضرورت مندوں کی مدد کا مہینہ ہے ۔ضروری ہے کہ اس رمضان المبارک کو اپنی زندگی کا آخری رمضان سمجھ کر گذاریں اور خود کو اپنے رب سے بخشوالیں ۔روزہ ایک ڈھال ہے یعنی میدان جہادمیں باطل سے مقابلہ کرنے والی ڈھال ہے ۔حضور اکرم نے فرمایا کہ رمضان بھوک اور پیاس کا نام نہیں ایک جذبے کا نام ہے انسان رمضان میں بدل جاتا ہے اور خود کواپنے رب کے قریب کر لیتا ہے۔

حق و باطل کا پہلا معرکہ غزوہ بدر بھی رمضان میں ہوا یہ ایک ایسا معرکہ تھا جس میں خونی رشتے دار ایک دوسرے کے آمنے سامنے تھے اور کلمہ حق ادا کرنے والوں نے ثابت کیا کہ اصل رشتہ اللہ اور اس کے رسول کا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ رمضان کا پیغام ہے ہمیں اپنے دلوں کے اندر پائے جانے والے بتوں کو توڑنا ہو گا اور صرف ایک ہی رب کی بندگی کا اعلان کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں موجود ہے کہ پاکستان کا سرکاری مذہب اسلام ہے لیکن سرکار کی طرف سے اسلامی نظام کے لیے کام کرنے کی کوئی کا وش نظر نہیں آتی ۔آئین کے روسے حکومت کا فرض ہے کہ ایسا نظام قائم کرے کہ عوام کے مسائل حل ہوں لیکن حکومت کی طرف سے ایسا کوئی اقدام نظر نہیں آتا ۔حکومت کی ذمہ داری ہے کہ قرآن کریم کی تعلیم کو لازمی کرے مگر حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی اور ایسے لوگ وزیر بن جاتے ہیں کہ جن کو سورہ اخلاص تک نہیں آتی ۔

آئین کے اندر دفعہ 62اور 63موجود ہیں لیکن آج تک اس پر عمل نہیں ہوا اور ایسے لوگ ممبران پارلیمنٹ بن جاتے ہیں جن کو عوامی نمائندگی کا کوئی حق حاصل نہیں ۔خودایک رکن قومی اسمبلی یہ بات کرتا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز کے اندر شراب لائی جاتی ہے اور اس حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی تھی اس کی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ۔

انہوں نے کہاکہ یہاں سیاست ،ووٹر پولنگ اسٹیشن اور عوام سب یرغمال ہیں حکمرانوں نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے حکومت پیپلز پارٹی کی ہو یا مسلم لیگ کی ہو لیکن وہی ایک ٹولہ ہے جو ہر دور میں نظر آتا ہے اور عوام کے مسائل حل نہیں ہوتے ۔

عوام مہنگائی ،بے روز گاری ،بد امنی اور ٹارکٹ کلنگ کی وجہ سے پریشان ہیں ۔طبقہ اشرافیہ کی وجہ سے ہی ملک کا بچہ بچہ آئی ایم ایف کا مقروض ہو چکا ہے ۔وزیر اعظم صاحب اپنے وعدوں کو بھول گئے ہیں نہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا نہ مہنگائی اور بد امنی ختم ہوئی ۔یہ حکومت پرویز مشرف اورزرداری حکومت کی پالیسیوں پر چل رہی ہے کل بھی امریکہ کی ڈکٹیشن پر فیصلے ہوتے تھے اور آج بھی امریکی کی ڈکٹیشن پر فیصلے ہو رہے ہیں یہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کا تسلسل ہے ، ہم تو چاہتے ہیں نواز شریف 5سال پورے کریں مگر ان کے اقدامات سے نہیں لگتا کہ یہ اپنے 5سال سال پورے کر سکیں گے۔

نواز شریف 16کروڑ عوام کی نمائندگی کریں ۔ اسلامی ممالک کی کانفرنس طلب کریں اور فلسطین کے مسئلے کو امت مسلمہ کے اہم مسئلے کے طور پر لیں ۔امریکہ کی طرف رخ کرنے کے بجائے مکہ کی طرف رخ کریں ۔۔عوام رمضان المبارک کی مبارک ساعتوں میں اپنے ان بھائی اور بہنوں کو بھی یاد رکھیں جو شمالی وزیرستان میں بے یارو مددگا ر ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ رمضان المبارل کامہینہ خیر خواہی اور محبتوں کا مہینہ ہے ایک دوسرے کے ساتھ اچھا رویہ رکھنے کا مہینہ ہے ،انسان کے اندر اللہ کی بندگی اور اس کے وجود کا احساس دلاتا ہے ۔

پوری دنیا میں ایک ارب سے زائد مسلمان اللہ تعالیٰ کی بندگی کا اعلان کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بیت المقدس ہمارا قبلہ اول ہے اور فلسطین میں اگر ظلم ہوگا تو ہمارے دلوں کے اندر ان کے لیے ہمدردی اور دکھ ضرور پیدا ہوگا ہم خو د کو فلسطینی مسلمانوں سے جدا نہیں کر سکتے۔ منعم ظفر نے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کو ضلع وسطی میں عوامی افطار پارٹی میں آمد پر خوش آمدید کہااور کہا کہ اللہ کاشکر ہے کہ اس نے ہمیں رمضان المبارک کا مہینہ عطا کیا ہے ،کہ ہم اپنی مغفرت کرواسکیں ۔رمضان المبارک نزول قرآن کا مہینہ ہے جس کے ذریعے ہمیں راہ ہدایت بخشی گئی اسی قرآن نے حق و باطل میں فرق واضح کردیا۔