پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کے دروازے کھلنا شروع ہو گئے ، امید ہے دو سے تین سالوں میں سکیورٹی خدشات مکمل دور ہو جائینگے‘ شہر یار خان،سپر لیگ کے انعقاد کے حوالے سے اسکی فزیبلٹی کا دوبارہ جائزہ لیا جائیگا،اس میں جان ڈال سکے تو اسے آئندہ سال لانچ کر دیں گے ،ورلڈ کپ کیلئے حتمی سکواڈ کے نام ارسال کرنے سے قبل آئی سی سی سے سعید اجمل کے ٹیسٹ کے حوالے سے مراحل مکمل کر لینگے، چئیرمین پی سی بی

ہفتہ 29 نومبر 2014 08:39

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کے دروازے کھلنا شروع ہو گئے ہیں اور امید ہے کہ آئندہ دو سے تین سال میں سکیورٹی خدشات مکمل رفع ہو جائیں گے،سپر لیگ کے انعقاد کے حوالے سے اسکی فزیبلٹی کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا اور اگر اس میں جان ڈال سکے تو آئندہ سال لانچ کریں گے، ثقلین مشتاق کے مطابق سعید اجمل کا بالنگ ایکشن قانونی دائرے کے اندر آ گیا ہے ،ورلڈ کپ کیلئے حتمی سکواڈ کے نام ارسال کرنے سے قبل آئی سی سی سے سعید اجمل کے ٹیسٹ کے حوالے سے مراحل مکمل کر لینگے،اگر آئی سی سی محمد عامر کو رعایت دے بھی دیتی ہے تو وہ فوری انٹر نیشنل کرکٹ نہیں کھیلیں گے بلکہ انہیں پہلے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہوگی جس میں انکی فنٹنس اور معیار کا بھی جائزہ لیں گے،کرکٹ کی ترقی کے لئے پانچ سالہ وژن پلان بنایا جائے گا اور اسکے مطابق ہی اقدامات اٹھائے جائینگے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کے 32واں اجلاس کے بعد نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں کرکٹ ڈویلپمنٹ پروگرام کے علاوہ سال2012-13ء کے بجٹ کی آڈٹس رپورٹ، میڈیا رائٹس بارے ایگزیکٹو کمیٹی کی سفارشات، پاکستان پریمیر لیگ کے انعقاد کے لئے فزیبلٹی کی دوبارہ تیاری، سعید اجمل کے باؤلنگ ایکشن میں بہتری اور آئندہ کے لائحہ عمل اور انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال اور فیصلے کئے گئے ۔

پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ ہفتے کینیا کی قومی ٹیم پاکستان کے دورے پر آرہی ہے جبکہ نید ر لینڈ ،سکارٹ لینڈ ،زمبابوے کے علاوہ دیگر بنگلہ دیش ،سری لنکا کی انڈر 19اور انڈر 21کرکٹ ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گی جس سے یقینا پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی میں بڑی حد تک مدد ملے گی ۔ مجھے قوی امید ہے کہ آئندہ دو تین سالوں میں پاکستان میں سیکورٹی خدشات مکمل رفع ہو جائیں گے ۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں اس بات کی بھی منظوری لی گئی ہے کہ اسکی دوبارہ فزیبلٹی پر غور کیا جائے ۔ اس کا دوبارہ جائزہ لیں گے اور اس میں تجاویز بھی آئیں گی اور اس میں جان ڈال سکے تو اسے آئندہ سال لانچ کر دیں گے ۔انہوں نے سعید اجمل کے حوالے سے بتایا کہ ثقلین مشتاق کو یقین ہے کہ سعید اجمل کا بالنگ ایکشن آئی سی سی کے قانون کے دائرے کار میں آ گیا ہے ۔

آئندہ چند روز تک سعید اجمل کے باؤلنگ ایکشن کا دوبارہ غیر رسمی ٹیسٹ کرایا جائے گا ، نتائج مثبت آنے کی صورت میں انہیں ڈومیسٹک سطح پر ہونیوالے چار روزہ اور ایک روزہ میچوں میں کھیلنے کی ترغیب دی جائے گی ، ٹیسٹ کے بعد انکی فیلڈ میں بھی بہتری نظر آئی تو پھر آئی سی سی سے ان کے باؤلنگ ایکشن کے ٹیسٹ کی باضابطہ درخواست کی جائے گی ۔سعید اجمل کا نام ورلڈ کپ کے تیس رکنی سکواڈ میں شامل ہے ،حتمی سکواڈ کا اعلان سات یا آٹھ جنوری کو ہونا ہے لیکن ہماری کوشش ہے کہ حتمی 15رکنی سکواڈ کے نام ارسال کرنے سے قبل یہ مراحل مکمل ہو جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ محمد عامر نے سپاٹ فکسنگ کے بعد اپنی غلطی کا اعتراف کر کے معافی مانگ لی تھی اور اسے اسکے کئے کی سزا بھی مل گئی ۔ اور میرے آنے سے قبل اسکی سزا میں نرمی کے لئے کاوشیں جاری تھیں اور یہ درست ہے کہ بورڈ کی سپورٹ کی وجہ سے آئی سی سی کے قوانین میں ترامیم ہوئی اور پھر ان کا نام بھجوایا گیا۔اگر عامر کو اجازت مل بھی جاتی ہے تو وہ فوری انٹر نیشنل کرکٹ نہیں کھیلیں گے بلکہ انہیں کم از کم چھ ماہ تک ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر اپنی پرفارمنس اور فٹنس ثابت کرنا ہوگی ۔

چیئرمین پی سی بی نے مزید بتایا کہ اجلاس میں آئندہ پانچ سالوں کیلئے کرکٹ کی ترقی کے لئے پانچ سالہ وژن پلان بارے بھی بات ہوئی اور اسکے مطابق اقدامات کئے جائیں گے۔بطور پی سی بی چیئرمین میرے 100دن پورے ہوگئے ہیں اور کرکٹ کی ترقی کے لئے میرے پروگراموں پر کافی حد تک کام شروع ہوگیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بورڈ میں دوہرے عہدے رکھنے والے سات عہدیداران کو واضح کہہ دیا ہے کہ وہ وہ اپنا ایک عہدہ چھوڑ دیں جبکہ تین عہدیدارن معین خان ،مشتاق احمد اور عائشہ اشعر کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ویسے بھی معین خان کو ورلڈ کپ تک ان کے عہدے سے ہٹا نا ٹھیک نہیں ۔

نئی سلیکشن کمیٹی جس کے چیئرمین معین خان ہوں گے دسمبر کے پہلے ہفتے تک تشکیل دیدی جائے گی جبکہ اراکین کی تعداد چھ سے کم کرکے چار کردی جائے گی ۔جونیئر سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین بھی سینئر سلیکشن کمیٹی کا ممبر ہوگا ۔ا نہوں نے بتایا کہ پی سی بی کی باؤیومکینک لیب پر کام شروع ہوگیا ہے اور اگلے سال جون جولائی اسے آپریشنل کر دیا جائیگا۔ ایک اور سوال پر چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ میڈیا رائٹس کے حوالے سے احسان مانی کی زیر صدارت جمعرات کو اجلاس ہوا ہے ، اس میں شفافیت ہماری ترجیح ہے ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سیاسی جماعتوں کے جلسوں سے کرکٹ گراؤنڈز کی پچیں خراب ہوجاتی ہیں لیکن زیادہ تر گراؤنڈ پی سی بی کے زیر انتظام نہیں ۔ملک میں اب ملکی اور غیر ملکی ٹیموں کے میچز کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے اس لئے ہماری کوشش ہے کہ جو گراؤنڈ پی سی بی کے زیر انتظام انڈر نہیں ان کے بارے میں متعلقہ شہروں کی انتظامیہ سے بات چیت کی جائے ،صرف کرکٹ معاملات کیلئے گراؤنڈ ز کا کنٹرول ہو جبکہ اسٹیڈیمز کے باہر کمرشل دوکانوں کو وہ اپنے کنٹرول میں رکھیں ۔اجلاس میں ہیڈ انجری سے موت کا شکار ہونیوالے آسٹریلین بلے باز فلپ ہیوز کے لئے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی