پاکستان اور کالا باغ ڈیم دونوں ایک ساتھ نہیں چل سکتے، اسفند یار ولی، اٹھارویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو پھر پانچ آئین بنیں گے،عمران خان خان مرکز میں نواز شریف کا مینڈیٹ تسلیم کریں تو خیبر پختونخوا میں ان کا مینڈیٹ تسلیم کر لیں گے، ورکرز کنونشن سے خطاب

ہفتہ 29 نومبر 2014 08:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29نومبر۔2014ء)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ پاکستان اور کالا باغ ڈیم دونوں ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ اٹھارویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو پھر پانچ آئین بنیں گے۔ عمران خان خان مرکز میں نواز شریف کا مینڈیٹ تسلیم کریں تو خیبر پختونخوا میں ان کا مینڈیٹ تسلیم کر لیں گے۔ سابق صوبائی وزیر ارباب ایوب جان کی رہائش گاہ میں عوامی نیشنل پارٹی کا ورکرز کنونشن منعقد ہوا۔

کنونشن میں اے این پی اے کے سربراہ اسفند یار ولی نے خطاب کے دوران کہا کہ کپتان صاحب کو سیاسی تاریخ کا علم ہوتا تو وہ ایسی باتیں نہ کرتے۔ چور میں نہیں وہ خود ہیں ہم جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں وہ مرکز میں نواز شریف کا مینڈیٹ تسلیم کریں تو ہم بھی خیبر پختونخوا میں ان کو تسلیم کرنے کو تیار ہیں۔

(جاری ہے)

اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ چوہدری برادران کالا باغ ڈیم کی حمایت سے قبل سوچ لیا کریں ابھی عوامی نیشنل پارٹی کا وجود باقی ہے۔

ہمارے باپ دادا کہتے تھے کہ کالا باغ ڈیم نہیں بنے گا اس لیے پاکستان اور کالا باغ ڈیم دونوں ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھاریں ترمیم کو چھیڑنے سے آئین ایک نہیں رہے گا پھر پانچ آئین بنیں گے۔اسفندیار ولی کا کہنا تھاکہ جمہوریت کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں، دھاندلی کے باوجود میں نظام کے ساتھ کھڑا ہوں، عمران خان اپنی باتوں سے یوٹرن لے لیتے ہیں، مسلم لیگ ن کا وفاق میں مینڈیٹ تسلیم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وہ دھاندلی کے باوجود نظام کے ساتھ کھڑے ہیں، ملک میں جمہوریت کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں، جمہوریت کے ساتھ ہیں اور رہیں گے، عمران خان مرکز میں نواز شریف کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں۔ان کا کہنا ہے کہ عمران خان اپنی باتوں سے یو ٹرن لے لیتے ہیں، وہ سب کو کرپٹ کہتے ہیں، پی ٹی آئی سربراہ غیر سیاسی ہیں، جس دن آئی ڈی پیز آئے اسی دن ڈی چوک پر دھرنا دیا گیا، آئی ڈی پیز روٹی کو ترس رہے ہیں، لیکن کپتان صاحب کنٹینر سے نیچے نہیں اتر رہے۔اس موقع پر سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی، مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین و دیگر قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کارکنوں کو اس بات پر زور دیا کہ وہ عوام کے فلاحی کاموں کے لیے میدان میں نکلیں۔