عمران خان فیصلے سے مایوس ہوئے، اب انتخابی اصلاحاتی کمیٹی میں اپنا کردار ادا کریں،پرویز رشید ، فیصلہ حکومت کے خلاف آتاتو وزیراعظم تمام اسمبلیوں کو تحلیل کر نے کی سفارش کردیتے،عمران خان کا فیصلے کو من و عن قبول کر نا خوش آئند بات ہے، ان سے کسی نے معافی مانگنے کا مطالبہ نہیں کیا تھا ،وفاقی وزیر اطلاعات

اتوار 26 جولائی 2015 08:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 جولائی۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان جوڈیشل کمیشن کے فیصلے سے مایوس ہوئے اب انہیں انتخابی اصلاحاتی کمیٹی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اگر فیصلہ حکومت کے خلاف آتا تو وزیراعظم تمام اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کی سفارش کردیتے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی پریس کانفرنس سے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کی توقع پوری نہیں ہوتی تو انہیں غصہ آتا ہے۔

عمران خان دراصل ایک سچے آدمی ہیں اب انہیں انتخابی اصلاحاتی کمیٹی میں کلیدی کردار ادا کرنا چاہیے۔ اور حکومت کے خلاف لگائے گئے تمام الزامات واپس لے لینے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو قبول کرنے کی تحریری ضمانت دی، عمران خان نے لکھ کر دیا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو من و عن قبول کریں گے جو خوش آئند بات ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک اچھی روایت قائم کرلی۔ اگر جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ حکومت کے خلاف آتا تو نواز شریف نے بھی ارادہ کیا تھا کہ ہم بھی تمام اسمبلیاں تحلیل کرکے عوام کے پاس واپس جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے نواز شریف سمیت کسی نے معافی مانگنے کا مطالبہ نہیں کیا تھا ، البتہ حکومت کہہ چکی تھی کہ انتخابات میں دھاندلی ثابت ہوئی تو ہم گھر چلے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے چار حلقوں میں سے تین حلقے کھول دیئے گئے ان کے مطالبات کی تکمیل ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ عمران خان نے 120 دن کا دھرنا الیکشن کمیشن کے خلاف نہیں دیا تھا۔ عمران خان نے وزیراعظم سے استعفیٰ لینے کیلئے تحریک چلائی تھی جو وزیراعظم نے صبر و تحمل سے کام لیکر جمہوریت دشمن کے عزائم کو ناکام بنا دیا انہوں نے کہا کہ عمران خان کو انتخابی اصلاحاتی کمیٹی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ اگلا الیکشن منصفانہ اور شفاف اندازمیں ہوسکے۔