پہلا مرحلہ، پنجاب کے بلدیاتی امیدواروں سے9کروڑ91لاکھ23ہزار” الیکشن کمیشن کے کھاتے“ میں جمع،،6ہزار3سو سات چیئرمین ، وائس چیئرمینز نے پانچ ہزار فی کس اور 33ہزار7سو 94 کونسلرز نے دوہزار فی کس جمع کروائی،65فیصد نے دوہار ”فیس“ ادا کی،پاکستان مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے متعدد نوجوان پارٹی ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے”آزاد گروپ“ سے الیکشن دنگل میں موجود ہیں جن کی کامیابی کے امکانات ہیں

ہفتہ 17 اکتوبر 2015 09:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17اکتوبر۔2015ء)محرم الحرام میں سیکورٹی کے مسائل کو وجہ بنا کر جہاں بلدیاتی الیکشن کو موخر کرنے کی درخواستوں کی بھرمار کر دی گئی ہے وہیں پنجاب اور سندھ میں ہونے والی پہلے مرحلے کے بلدیاتی امیدوار ایک بار پھر مایوس، مایوس چہرے کے ساتھ الیکشن مہم چلا رہے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے امیدواروں میں انتہائی سخت مقابلے کی توقع ہے جبکہ دو نوں سیاسی جماعتوں کے متعدد نوجوانوں نے پارٹی ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے”ازاد گروپ“ سے الیکشن دنگل میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

یہ نات انتہائی قابل ذکر ہے کہ پنجاب میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کے بارہ اضلاع کے امیدواروں میں 6ہزار3سو سات چیئرمین ، وائس چیئرمینز نے پانچ ہزار فی کس فیس الیکشن کمیشن فارم کے ساتھ جمع کروائی ہے جبکہ 33ہزار7سو 94 کونسلرز نے دوہزار فی کس جمع کروائی تاہم65فیصد نے دوہار ”فیس“ ادا کی ہے۔اس طرح پہلے مرحلے کے الیکشن ہوں یا پھر تاخیر کا شکار ہوں پنجاب کے بلدیاتی امیدواروں سے9کروڑ91لاکھ23ہزار” الیکشن کمیشن کے کھاتے“ میں جمع ہو چکے ہیں جبکہ ایک سال پہلے 31کروڑ روپے جمع ہوئے تھے جن کی واپسی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔