ادلیب قتل عام کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانا چاہتے ہیں،کیمیائی حملہ کرنے والوں کا محاسبہ ناگزیر ہے،اقوام متحدہ

جمعہ 7 اپریل 2017 17:48

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل آنتونیو گٹریس نے کہا ہے کہ کیمیائی حملے میں دسیوں شہریوں کے قتل عام کے ذمہ داروں کو جلد از جلد کٹہرے میں لانا چاہتے ہیں، کیمیائی حملہ اور اس میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی میں غفلت برتنے کی کوئی گنجائش نہیںعرب میڈیا کے مطابقاقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل آنتونیو گٹریس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام کے شمال مغربی شہر ادلب میں خان الشیخون میں کیمیائی حملے میں دسیوں شہریوں کے قتل عام کے ذمہ داروں کو جلد از جلد کٹہرے میں لانا چاہتے ہیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے پوچھا گیا کہ کیا آپ امریکا کی طرف سے شام میں فوجی کارروائی کے امکان پر کسی قسم کا تشویش کا اظہار کیا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ میری توجہ صرف اس بات پرہے کہ خان الشیخون میں کیمیائی حملے کے ذمہ داروں کو جلد ازجلد کٹہرے میں لایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ادلب میں کیمیائی حملہ اور اس میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی میں غفلت برتنے کی کوئی گنجائش نہیں۔

اس حملے کے قصور واروں کو ایسی سزا ملنی چاہیے تاکہ آئندہ ایسا جرم سزد نہ ہو۔قبل ازیں اقوام متحدہ کے شام کے لیے انسانی حقوق کے مندوب یان ایگلانڈ نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ نے امریکا، روس اور ایران سے شام میں 72 گھنٹے کی جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے روس اور امریکا پر شام کے بحران کے سیاسی حل پر بھی زور دیا ہے۔فرانسیسی وزیر خارجہ جان مارک ایرو نے ایک بیان میں کہا کہ پیرس شام میں ہونے والے قتل عام پر مذمتی قرارداد لانے کی کوششیں جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں کسی بھی فوجی کارروائی کے بجائے بات چیت کو ترجیح ہونی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :