ا* ہم تمام سیاسی جماعتوں سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں،سید مراد علی شاہ

گورنر سندھ لگانا وزیراعظم کا کام ہے۔ سندھ میں امن وامان کی صورتحال پہلے کے مقابلے میں بہتر ہے، وزیراعلیٰ سندھ ٹ*سندھ حکومت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے انتخابی منشور کے تحت کام کر رہی ہے،ہم اپنی نسلوں کو منشیات کے عادی ہونے سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، حیدرآباد پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت

اتوار 12 مئی 2024 21:00

ب*حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مئی2024ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں ۔ گورنر سندھ لگانا وزیراعظم کا کام ہے۔ سندھ میں امن وامان کی صورتحال پہلے کے مقابلے میں بہتر ہے۔سندھ حکومت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے انتخابی منشور کے تحت کام کر رہی ہے،ہم اپنی نسلوں کو منشیات کے عادی ہونے سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وہ حیدرآباد پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن ۔ صوبائی وزرا ء جام خان شورو ، ناصر شاہ، پیپلزپارٹی سندھ کے صدر و سینیٹر نثار احمد کھوڑو ، وقار مہدی اور دیگر بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ جلد ہی سندھ میں کسان کارڈ اور بینظیر کی ر کارڈ کا اجرا کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

سندھ کے لوگوں کی امیدیں پیپلز پارٹی سے وابستہ ہیں۔ کراچی اور حیدرآباد کا میر پیپلز پارٹی کا ہے۔ سندھ کے عوام نے پیپلز پارٹی کو بھرپور مینڈیٹ دیا ہے ۔ آ ئندہ انتخابات میں اپنی کارکردگی کی بنیاد پر شہری علاقوں سے بھی قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر بھرپور کامیابی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کچے کے علاقے میں ڈاکوں کے مسئلہ پر میڈیا بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے ۔

پہلے بھی ڈاکوں پر قابو پایا ہے اب بھی بزدل ڈاکوں کو نہیں چھوڑیں گے جو مزدوروں ۔ بچوں اور غریبوں کو اغوا کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت صحت کی بہتر سہولیات فراہم کررہی ہے اور مزید ڈسٹرکٹ ہسپتال تعلقہ ہسپتالوں اور صحت کے دیگر مراکز کی کارکردگی بہتر بنا رہے ہیں اس کے علاہ تعلیم پر بھی فوکس ہے اب کوئی اسکول اس لئے بند نہیں ہوگا کہ اس میں ٹیچر نہیں ہے سات ہزار ٹیچر میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کر رہے ہیں ۔

انہوں پانی کے معاملے پر 1991 کا معاہدہ ہے اور کوئی اس کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا، صوبوں کا حصہ کوئی نہیں بڑھا سکتا ، انہوں نے کہاکہ عوام کو مفت بجلی کی فراہمی کے 300 یونٹس پر کام کر رہے ہیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو لیبر کارڈ تعلیم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 60 ہزار اساتذہ کی بھرتی کے بعد کوئی اسکول بند نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے محکمہ صحت کے یونٹ کو اپ گریڈ کیا جائے تاکہ مریضوں کو گھر بیٹھے این آئی وی سی ڈی کی سہولیات میسر آسکیں۔

300 یونٹ مفت فراہم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں کیونکہ بجلی 65 سے 70 روپے فی یونٹ ہو گئی ہے جو کہ کسی غریب یا متوسط طبقے کے لیے بل ادا کرنا مشکل ہے۔ اگر وہ بجلی کا بل ادا کرتا ہے تو اس پر مالی بوجھ بڑھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایات پر سندھ کے عوام کو صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، آئندہ 5 سال میں سندھ کے ہر گھر کو صاف پانی فراہم کیا جائیگا۔

سندھ میں پانی کی شدید قلت ہے، 37 فیصد پانی کی کمی ہے، پنجاب کا معاملہ دیکھ رہے ہیں، چاروں صوبوں کے پانی کے حصے کے حوالے سے 91 معاہدے ہوئے ہیں، کوئی اس کے خلاف نہیں جا سکتا۔ سندھ میں پانی کی صورتحال اتنی اچھی نہیں، سندھ کو اس وقت 37 فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ ہم اس معاملے کو سی سی آئی کے پاس لے کر جائیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم سیلاب متاثرین کے لیے 21 لاکھ گھر بنانے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں، 6 لاکھ گھر زیر تعمیر ہیں اور 1 لاکھ گھر بن چکے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ہم اپنی نسلوں کو منشیات کے عادی ہونے سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن منشیات بھی ایک عالمی مسئلہ ہے، منشیات بیرون ممالک سے سندھ آتی ہیں، اس کی روک تھام وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، لیکن اس کے باوجود منشیات کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں ریلوے ٹریک بچھانے اور سڑکوں کی حالت زار پر نظر رکھنا سندھ کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی سندھ کی سڑکوں کی بات ہوتی ہے تو اجلاس میں کہا جاتا ہے کہ یہ صوبوں کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی زمین صرف 20 فیصد کے عوض وفاق کو دی گئی۔ حیدرآباد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں ترقیاتی کام جاری ہیں اور ہم اگلے الیکشن میں مزید ایم پی اے اور ایم این اے کی سیٹیں جیتیں گے۔ شہید صحافی جان محمد مہر کے قتل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہید جان محمد مہر کے قاتلوں کے قدم بھی کچے کے ڈاکوں کی طرف جا رہے ہیں۔

شہید صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی گرفتاری میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، شہید صحافی جان محمد کے قاتلوں کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے حیدرآباد پریس کلب کی گرانٹ میں اضافے اور صحافی کالونی کی ترقی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں