NA68 میں ن اور ق لیگ کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ ، چوہدری وجاہت حسین کی فیملی مشکلات کا شکار

منگل 28 نومبر 2023 20:26

جلالپورجٹاں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 نومبر2023ء) حلقہ NA68 میں 2024 کے انتخابات میں ن اور ق لیگ کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے چوہدری شجاعت حسین کے بھائی سابق وقافی وزیر چوہدری وجاہت حسین کی فیملی مشکلات کا شکار دکھائی دے رہی ہے ۔ عمران خان کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے وقت دونوں جماعتوں میں آئندہ مل کر چلنے کی جو بات چیت ہوئی تھی اس میں چوہدری وجاہت حسین کی فیملی کا ذکر موجود نہ تھا ۔

جب شہباز شریف وزیر اعظم بنے اس وقت کی قومی اسمبلی میں چوہدری وجاہت حسین کے بیٹے چوہدری حسین الہی نے بطور ایم این اے اپنے کذن اور چوہدری پرویز الہی کے بیٹے مونس الہی کا نہ صرف ساتھ دیا تھا بلکہ آئندہ انتخابات کے حوالے سے مونس الہی کے ساتھ ہی کھڑا رہنے کی باتیں ہوتی رہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب میں جب عثمان بزدار نے تحریک عدم اعتماد کے بعد استعفی دیا تھا تو اس وقت بھی پنجاب میں چوہدری وجاہت حسین نے اپنے بیٹے کے نیچے دونوں ایم پی اے کو پی ٹی آئی کے کیمپ میں رکھا تھا چوہدری شجاعت حسین کی کوششوں کے باوجود چوہدری وجاہت حسین نے پرویز الہی کا برپور ساتھ دیا ۔

اس کے بعد جب چوہدری پرویز الہی گھیرے آئے تو چوہدری وجاہت حسین نے ان کا ساتھ چھوڑ کر دوبارہ اپنے بھائی چوہدری شجاعت حسین کی ق لیگ میں پناہ لے لی۔ اب چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری سالک حسین اخلاقی طور پر میاں برادران کو کیسے مجبور کریں گے کہ وہ چوہدری حسین الہی اور ان کے نیچے دونوں ایم پی ایز سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے نہ کریں۔ اگر ن لیگ نوابزادہ فیملی کو ٹکٹ نہ دے یا یہ سیٹ اوپن بھی چھوڑ دے دونوں صورتوں میں نوابزادہ غضنفر گل یا نوابزادہ حیدر مہدی امیدوار ہوں گے۔

اگر نوابزادہ فیملی نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا تو ن لیگ کو نوابزادہ فیملی کے دھڑے کے ووٹ اسی طرف جائیں گے اور دوسری طرف پی ٹی آئی کے ووٹروں کی بڑی تعداد بھی چوہدری حسین الہی کو ووٹ نہیں دے گی ۔ان حالات میں چوہدری حسین الہی کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اگر یہ کہا جائے کہ 1993 کی طرح کی صورتحال پیدا ہو جائے گی جب چوہدری فیملی گجرات اور جلالپورجٹاں سے قومی اسمبلی کی دونوں سیٹیں ہار گئی تھی ۔

جلالپور جٹاں میں شائع ہونے والی مزید خبریں