وزیر اعظم نے جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کر کے ملکی مفادات کا تحفظ کیا ہے: میاں زاہد حسین

فیصلے سے ملک کی سیکورٹی صورتحال پر اچھا اثر پڑے گا،معاشی استحکام پیداہو گا، فیصلہ جنرل باجوہ کی پالیسیوں پرقومی اعتماداور خدمات کا اعتراف ہے

بدھ 21 اگست 2019 19:21

وزیر اعظم نے جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کر کے ملکی مفادات کا تحفظ کیا ہے: میاں زاہد حسین
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اگست2019ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کر کے ملکی مفادات کا تحفظ کیا ہے۔یہ انتظامی فیصلہ جنرل باجوہ کی پالیسیوں پرحکومت کے مکمل اعتماد اورانکی ملک و قوم کے لئے گرانقدر خدمات کا اعتراف ہے۔

اس فیصلے سے قومی یکجہتی کا پیغام ملا ،محب وطن حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی جبکہ ملک دشمن قوتوں میں مایوسی پھیل گئی ہے۔ میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے فیصلے سے ملک کی سیکورٹی کی مجموعی صورتحال پر اچھا اثر پڑے گا جبکہ ملک میں سیا سی استحکام بھی بڑھے گا کیونکہ جنرل باجوہ جمہوریت کے استحکام پر یقین رکھتے ہیں جبکہ ملک کی ڈانواں ڈول معیشت ، اسٹا ک مارکیٹ اور ٹیکس وصولی میں اضا فہ بھی اس فیصلے سے متوقع ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ مشرقی اور مغربی سرحدوں پر کشیدگی برقرارہے، کشمیر کی صورتحال بہتر ہونے کے بجائے مسلسل بگڑ رہی ہے ، کرتارپور راہداری کے خلاف بھارتی سازشیں عروج پر ہیں اور افغانستان میں پاکستان کا کردار اسے ایک آنکھ نہیں بھاتا۔ ان حالات میں جنرل باجوہ ایک بہترین انتخاب ہیں جنھوں نے تمام معاملات پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کی بیخ کنی، آپریشن ردالفساد میں کامیابیاں مشکل اقتصادی صورتحال میں سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور چین سے اربوں ڈالر کی امداد کا حصول اور وزیر اعظم کے حالیہ دورہ امریکہ میں پاکستانی مفادات کی موثرترجمانی آرمی چیف جنرل باجوہ کی کامیابیاں ہیں۔

وہ بھارت، کشمیر، افغانستان اور ایران سمیت متعدد اہم معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں اور اس سلسلہ میں انھوں نے بڑی اہم خدمات سرانجام دی ہیں جو انھیں ایکسٹینشن دینے کا سبب بنی ہیں جوملک کے علاوہ فوج کے مفادات کے عین مطابق ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکہ طالبان سے مذاکرات کر کے اپنی افواج نکالنا چاہتا ہے ، امریکی صدرٹرمپ الیکشن میں کامیاب بھی ہونا چاہتے ہیں بھارت کی سازشیں بھی عروج پر ہیں جبکہFATFکے معاملات بھی حل طلب ہیں۔

ان حالات میں فوج میں اعلیٰ سطح کی تبدیلی مناسب نہی تھی اس لئے پالیسیوں کے تسلسل کو یقینی بنایا گیا ہے جبکہ جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن پر اعتراضات کرنے والے بھارت کے حقیقی کردار مودی کے زہریلے عزائم، ملک کو درپیش چیلنجز اوربنیادی زمینی حقائق سے ناواقف ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں