آئی ایم ایف سے بات چیت کے بعد روپیہ مستحکم ،آہستہ آہستہ استحکام آرہا ،ثمرات بھی نظر آئینگے،عطا اللہ تارڑ

وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو اہداف کی دستاویز ارسال کی ہیں ،کارکردگی پر جواب طلبی کی جائے گی ،کارکنان ہمارا اثاثہ ہیں کارکنان نے ہی جمہوریت کے نظام کوآگے چلایا ہے ، کوشش ہو گی کارکنان سے ہفتے میں ایک دن ملاقات کا اہتمام کیا جائے پارٹی کے دیرینہ کارکن عتیق چوہدری کی رہائشگاہ آمد، اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی ، پارٹی کفالت کرے گی،وفاقی وزیر اطلاعات کی گفتگو

ہفتہ 30 مارچ 2024 13:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2024ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے بات چیت کے بعد روپیہ مستحکم ہوا ہے ،آہستہ آہستہ استحکام آرہا ہے اور اس کے ثمرات بھی نظر آئیں گے،وزیراعظم شہباز شریف نے چند دن پہلے تمام وزارتوں کو اہداف کی دستاویز ارسال کی ہیں جس میں قلیل مدتی اور طویل مدتی دونوں اہداف شامل ہیں جس کے ذریعے وزارتوں سے ان کی کارکردگی پر جواب طلبی کی جائے گی ،کارکنان ہمارا اثاثہ ہیں ،انہوں نے ہی جمہوریت کے نظام کوآگے چلایا ہے اوران کا جمہوریت کے تسلسل میں کردار ہے ، وعدہ ہے کہ ان کا استحصال نہیں ہونے دیں گے ،کوشش ہو گی کارکنان سے ہفتے میں ایک دن ملاقات کا اہتمام کیا جائے ،مسلم لیگ (ن) عتیق چوہدری کے بچوں کی بھرپور کفالفت کرے گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارا نہوںنے مسلم لیگ (ن) کے دیرینہ کارکن عتیق چوہدری کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعظم کے کوارڈی نیٹر رانا مشہود احمد خان اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ عدالتیں ہوں تھانے ، کچہریاں ہوں ،نیب عدالت ہو میڈیا کے کیمرے بھی دکھاتے تھے میرا ناغہ ہو جاتا تھا لیکن عتیق چوہدری کا ناغہ نہیں ہوتا تھا۔

ایسے سیاسی کارکن ہمارااثاثہ ہیں ،ہمارے جیسے لوگوں کے کسی مقام پر پہنچتے میںایسے کارکنوں کا ہاتھ ہوتا ہے ۔ اگر سیاسی جماعتیں کھڑی ہوتی ہیں ، ہم وزیر اورمشیر کے مقام پر پہنچتے ہیں تو اس کے پیچھے عتیق چوہدری جیسے کارکن ہوتے ہیں جو پارٹی کے لئے بے لوث کام کرتے ہیں پارٹی کا جھنڈا تھامے رکھتے ہیں پارٹی کا نام زندہ رکھتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ جب مشکل دور آتا ہے تو بہت سے لوگ ادھر اُدھر ہو جاتے ہیں لیکن ایسا کارکن نہ ڈرتا ہے ،نہ بکتا ہے اورنہ جھکتا ہے ، کئی لوگ ڈر اورخوف کی بنا ء پر پارٹیاں بھی تبدیل کرتے ہیں لیکن ایسے کارکن ضرورتمند بھی ضرور ہوتے ہیں لیکن وہ ضمیر کا سودا نہیں کرتے ، میں ایسے کارکنوں کی آواز بننے آیا ہوں ، ایسے کارکنوںکا ساتھ دینے آیا ہوں ، یہ مشکل وقت کے ساتھی ہیں یہ ہمیں کسی صورت نہیں بھولیں گے،مشکل وقت میں ساتھ دینے والے چہرے یاد ہوتے ہیں ۔

عتیق چوہدری کے بچوں اور بیوہ سے ملاقات ہوئی ہے ،ان کو دلاسہ اورحوصلہ دیا ہے ، ہماری بھرپور سرپرستی رہے گی ،جو بھی ان کی فیملی کے لئے کیا جائے گا ،بچوں کی تعلیم اورروزگار کے حوالے سے پارٹی کی جانب سے مناسب بندوبست کیا جا ئے گا ،ہم انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے ، یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے ،یہ کوئی احسان نہیں بلکہ ہمارا فرفض ہے اور ہم بھرپور کفالت کریں گے۔

انہوںنے حکومت میں آنے کے بعد دیرینہ کارکنوں کو ایڈ جسٹ نہ کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ماضی میں معاشی مسائل اتنے نہیں تھے حکومتوں کے حالات بہتر ہوتے تھے لیکن بانی پی ٹی آئی کے ساڑھے چار سال دور میں بے پناہ مسائل آئے ہیں اور ساری توجہ معیشت کی بحالی پر رہی ہے ۔ میں یہ ضرور کہوں گا کہ فیصلہ سازی اور مشاورت کے دائرہ کار میں کارکنوں کا حصہ ہونا چاہیے اور پارٹی اس کے لئے تیار ہے، ہم یہ کام کریں گے کہ جب فیصلہ سازی ہو اہم امور پرسیاسی امور پر گفتگو ہو تو جو سیاسی کارکن جو پارٹی کے لئے زندگیاں لگا دیتے ہیں ان کی رائے لی جانی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنان ہمارے بڑے قیمتی ساتھی ہیں کوشش ہو گی ہفتہ وار ملاقات کا سلسلہ رکھا جائے جس میں کارکنوں کے مسائل پر بات کی جائے ، میں یقین دلاتا ہوں کارکناں کا استحصال نہیں ہوگا۔انہوںنے کارکنوں کے لئے فنڈ قائم کرنے کے سوال پر کہا کہ اس بارے بھی غور کیا جائے گا ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چند دن پہلے تحریری طور پر تمام وزارتوں کواہداف کی دستاویز ارسال کی ہیں جس میں قلیل مدتی اور طویل مدتی دونوں اہداف شامل ہیںاور اس کے ذریعے وزارتوں کی جواب طلبی کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاریخ میں پہلی مرتبہ ہونے جارہا ہے کہ وفاق میں تمام وزارتوں کو اہداف دئیے گئے ہیں جس میں بیروزگاری کا خاتمہ ، معاشی مسائل کا حل اور مہنگائی میں کمی کے اہداف شامل ہیں جس پر حکومت توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، اب وزارتوں سے باقاعدہ جواب لیا جائے گا اور پوچھا جائے گا آپ کی کیا کارکردگی ہے آپ نے اہداف پورے کئے ہیں یا نہیں کئے ۔

پنجاب میں بڑی کامیابی سے اس ماڈل میں عملدرآمد کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت کے بعد روپیہ مستحکم ہوا ہے ، میڈیا میں پڑھا ہے کہ جون تک مہنگائی میں تین فیصد کمی ہو جائے گی، آہستہ آہستہ استحکام آرہا ہے اور اس کے ثمرات بھی نظر آئیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں