فواد چوہدری نے نواز شریف کو شہباز شریف کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا مشورہ دیدیا

فیض آباد دھرنے کی رپورٹ آئی ہے، فیض آباد دھرنے کی ذمے داری پنجاب حکومت پر ڈالی گئی، سپریم کورٹ کو چاہیے اپنے پہلے فیصلے پر عملدرآمد کروائے اوروزیرِ اعظم کو طلب کرے اور ان کی ذمے داری کا تعین کرے،عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 16 اپریل 2024 15:58

فواد چوہدری نے نواز شریف کو شہباز شریف کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا مشورہ دیدیا
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 اپریل2024 ء) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے نواز شریف کو شہباز شریف کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا مشورہ دیدیا، آج فیض آباد دھرنے کی رپورٹ آئی ہے، فیض آباد دھرنے کی ذمے داری پنجاب حکومت پر ڈالی گئی ہے۔لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو چاہیے اپنے پہلے فیصلے پر عملدرآمد کروائے اوروزیرِ اعظم کو طلب کرے اور ان کی ذمے داری کا تعین کرے۔

اس وقت پنجاب حکومت کے سربراہ شہباز شریف تھے، اب نواز شریف کو چاہیے شہباز شریف کے خلاف سپریم کورٹ جائیں۔سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھاکہ اس طرح سوسائٹی نہیں چلتی، بات چیت سے مسئلے کو حل کرے۔ حکومت نے ہر چیز کا حل یہ نکلا ہے کہ گرفتار کر لو۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو کلین چٹ دیدی ہے ۔

فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ 149 صفحات پر مشتمل ہے۔فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں قائم کیا گیا تھا، سابق آئی جی اختر علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی انکوائری کمیشن نے تحریک لبیک کے فیض آباد دھرنے سے جڑے محرکات کا بغور جائزہ لے کر سفارشات تیار کی گئیں ہیں۔رپورٹ میں اسلام آباد پولیس، وزارت داخلہ، پنجاب حکومت، آئی ایس آئی اور آئی بی پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے جبکہ رپورٹ میں سابق وزیرقانون زاہد حامد سے متعلق معاملات کی تفصیلات بھی درج ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ فیض حمید نے بطور میجر جنرل ڈی جی (سی) آئی ایس آئی معاہدے پر دستخط کرنے تھے، اس وقت کے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے فیض حمید کو معاہدے کی اجازت دی تھی۔فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کے مطابق فیض حمید کے دستخط پر وزیراعظم شاہد خاقان، وزیرداخلہ احسن اقبال نے بھی اتفاق کیا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں