تخت لاہور کی لڑائی کا بوجھ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی شکل میں عوام کو اٹھانا پڑ رہا ہے، بلاول بھٹو زرداری

دیگر جماعتیں عوام کو مذہب، لسانیت اور فرقہ واریت کی بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتی ہیں، میں عوام کی بلاتفریق خدمت کرنا چاہتا ہوں، شکار پور میں جلسے سے خطاب

جمعہ 2 فروری 2024 22:25

شکارپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 فروری2024ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تخت لاہور کی لڑائی کا بوجھ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی شکل میں عوام کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ دیگر جماعتیں عوام کو مذہب، لسانیت اور فرقہ واریت کی بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتی ہیں، جب کہ میں عوام کی بلاتفریق خدمت کرنا چاہتا ہوں۔

میڈیا سیل بلاول ہائوس کی جانب سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین اپنی ملک گیر الیکشن مہم کے حوالے سے بروز جمعہ نوڈیرو ہاوس لاڑکانہ سے شکارپور پہنچے، جہاں عوام کا جم غفیر ان کا استقبال کرنے اور خطاب سننے کے لیے موجود تھا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل اگر کوئی پارٹی حل کر سکتی ہے، تو وہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی ہے۔

(جاری ہے)

میں نے ایک عوامی معاشی معاہدہ تیار کیا ہے، یہ میرا 10 نکاتی ایجنڈا ہے۔ میں آپ کا وزیراعظم بن کر بے روزگاری، مہنگائی اور غربت کا مقابلہ کروں گا۔ یہ پاکستان کے عوام کے اصل مسائل ہیں۔ پاکستان کے عوام چاہتے ہیں کہ ایسی حکومت بنے، جو مہنگائی کم کر سکے، جو نوجوانوں کو روزگار دلا سکے۔ آپ کو یہ معلوم ہے پاکستان پیپلز پارٹی آج سے نہیں، تین نسلوں سے عوام کو درپیش بے روزگاری اور غربت جیسے مسائل مقابلہ کرتی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو زندہ تھیں، تو عوام کا یہ ایک مقبول نعرہ تھا کہ بینظیر آئے گی، روزگار لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی حکومت پی پی پی کی ہوگی، اور میں شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو مکمل کروں گا، اور نوجوانوں کے لیے روزگار کا بندوبست کروں گا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کا کہنا تھا کہ 2018ع کے الیکشن کے بعد وہ اپوزیشن میں تھے یا حکومت میں، عوام کی آواز بن کر نمائندگی کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کرونا وبا اور سیلاب کی شکل میں کئی مشکلات کا مقابلہ کیا۔ جب سیلاب کے دوران میں یہاںآیا تھا تو متاثرین اور خاص طور پر خواتین کا مطالبہ تھا کہ ان کے گھر بنواکر دو۔ حکومت کی مدت چند مہینے ہونے کے باوجود، میں نے پوری دنیا کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کے لیے فنڈز اکٹھے کیے۔ ہم سیلاب متاثرین کے لیے 20 لاکھ گھر بنا رہے ہیں، اور میں یہ وعدہ پورا کروں گا۔

ان گھروں کے مالکانہ حقوق ان گھروں کی خواتین کو دلاوں گا۔ پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کے علاوہ باقی تمام پارٹیاں نفرت اور تقسیم کی سیاست کر رہی ہیں۔ پرانے سیاستدانوں نے اختلاف کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیا ہے۔ اس کا نقصان پاکستان کا ہو رہا ہے، پاکستان کی معیشت کا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ قوتیں سندھ میں بھی نفرت اور تقسیم کی سیاست کے بیج بونا چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی نفرت، تقسیم اور انتقام کی سیاست میں یقین نہیں رکھتی۔ آپ نے اگر 8 فروری کو ساتھ دیا تو میں آپ کی وزیراعظم بن کر نفرت و تقسیم کی سیاست کو دفن کردوں گا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عوام کو اپیل کی کہ وہ 8 فروری کو تیر پہ ٹھپ لگا کر ان کی پارٹی کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔ انہوں نے شرکا کو اپیل کی کہ وہ الیکشن میں آغا سراج درانی، امتیاز احمد شیخ، شہریار مہر، عارف خان مہر، محبوب علی خان بجارانی اور میر شبیر بجارانی کو کامیاب بنائیں۔ مجھے شکارپور سے سو فیصد چاہئیں، سو فیصد۔ آپ مجھے اکثریت دلائیں، تو میرے لیے آپ کے مسائل حل کرنا آسان ہوگا۔ مجھے یقین ہے آپ مجھے مایوس نہیں کریں گے۔

شکارپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں