ایشلی بارٹی(آسٹریلین خاتون ٹینس چیمپئن اور کرکٹ پلیئر)

Ash Barty

ایشلی بارٹی آسٹریلین اوپن2022ء کے بعد تک ڈبلیو ٹی اے ٹور کے 15 سنگلز ،12 ڈبلز ٹائٹل جیت چکی ہیں،100 ہفتوں سے زائد عرصے تک عالمی نمبر 1 رہی ہیں اور آسٹریلین اوپن کا فائنل جیتنے کے بعد رینکنگ پر نمبر1ہیں

Arif Jameel عارف‌جمیل اتوار 6 فروری 2022

Ash Barty
آسٹریلین لڑکے رابرٹ بارٹی کی شادی آسٹریلیا میں نقل مکانی کر کے آنے والی ایک انگریز فیملی کی لڑکی جوسی سے ہوئی جسے تین بیٹیاں پیدا ہو ئیں۔ جن میں سے بڑی دو کا نام سارہ کوپپولکچھہ اور علی ایگستورفس ہے اور تیسری بیٹی ٹینس کی مشہور کھلاڑی ایشلی بارٹی ہے جو 24اپریل 1996ء کو آسٹریلیا کی ریاست کوئنز لینڈ کے ایک مضافاتی شہر ایپیسویچ میں پیدا ہوئی۔

اُ سکے والد ین پہلے ساحلی شہر بوون کے گولف کلب میں کام کرتے تھے ۔جب والد رابرٹ نے اسٹیٹ لائبریری آف کو ئنز لینڈ واقع جنوبی برسبین میں سرکاری ملازمت شروع کی تو پہلے وہ ایپیسویچ اور پھر بیٹیوں کی تعلیم کے دوران سپرنگ فیلڈ منتقل ہو گئے۔ اُنکی والدہ جوسی نے وہاں آکر ایک ریڈیوگرافر کے طور پر کام کرنا شروع کر دیا۔ ایشلی بارٹی کی تعلیم کا آغاز سپرنگ فیلڈ کے وُڈ کریسٹ اسٹیٹ کالج سے ہوا جو پرپ سے 12کلاس تک ہے۔

(جاری ہے)

یہی وہ دور تھا جب ایشلی کے اندر ایک کھلاڑی ہو نے کی نشاندہی بھی ہو گئی۔ آغاز میں نیٹ بال اور ٹینس کھیلنے میں شوق سے حصہ لیتی رہی اور کبھی کبھار کرکٹ کا بلا پکڑ کر شارٹ بھی لگا لیتی ۔ اسی دوران کہیں معصوم ذہن میں یہ سوچ آئی کہ نیٹ بال کی طرف زیادہ تر رحجان لڑکیوں کا ہے اور دونوں بڑی بہنیں بھی وہی کھیل رہی ہیں لہذا کیوں نا ٹینس کا کھلاڑی بنا جائے ۔

بچپن کے اُس دور کی یادوں کے مطابق ایشلی بارٹی ایک پرانے لکڑی کے ریکٹ کے ساتھ ٹینس کے گیند کو گیراج کی دیوار پر مسلسل مارتے ہو ئے کئی گھنٹے کھیلتی رہتی ۔ اُسکاکھیل سے اس حدتک کے لگاؤ کو دیکھتے ہو ئے والدین ایشلی کو مغربی برسبین ٹینس سینٹر میں لے گئے جہاں جم جوائس کی کوچنگ تربیت میسر آئی ۔4سالہ بچی ایشلی نے جلد ہی اپنی آنکھوں اور سیدھے کا ہاتھ کا جسمانی پُھرتی کے ساتھ میل جول کرنا سیکھ لیا اور صرف 9سال کی عمر میں 15سال کے لڑکوں کے ساتھ تربیت حاصل کرتے ہو ئے مقابلے بھی کرنے شروع کر دیئے جسکا سلسلہ ایشلی کی اپنی نوعمری میں بھی جاری رہا اور جونیئر ٹورنامنٹس میں کامیابیاں بھی سمیٹنی شروع کر دیں۔

دائیں ہاتھ سے کھیلنے والی آسٹریلیا کی نوعمر پُرعزم ٹینس کھلاڑی ایشلی بارٹی نے 2010 ء کیلئے اپنا تیسرا بین الاقوامی ٹائٹل تھائی لینڈ میں جیتا اور14سال کی عمر میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرتے ہوئے 18 آئی ٹی ایف/ ایونٹس۔یو۔ میں 17-1 جیت ہار کا ریکارڈ حاصل کرتے ہوئے ایک شاندار سال گزارا۔ایشلی کا یہ وہ دور تھا جب اُسکی ملاقات میلبورن میں انڈر 12 قومی چیمپئن شپ کے دوران ٹینس کی آسٹریلین پیشہ ور خاتون کھلاڑی ایلیسیا مولک سے ہوچکی تھی۔

پھر نیشنل اکیڈمی برسبین میں آسٹریلین ٹینس کھلاڑی اسکاٹ ڈریپر کی کوچنگ اور بچپن کے مستقل کوچ جم جوائس سب اس کوشش میں لگ چکے تھے کہ ایشلی کی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا کر کے بہترین تربیت کے ساتھ آسٹریلیا کے ٹینس کے اعلیٰ مقام تک پہنچا یا جا ئے۔ اسکے بعد ایشلی کی زندگی کا وہ دور شروع ہوا کہ جب اپنی فیمل سے دُور یورپ اور مختلف ممالک میں جونیئر مقابلوں میں حصہ لینے کیلئے جانا پڑتا۔

2011ء میں ایشلی نے اپنا پہلا جونیئر گرینڈ سلیم ایونٹ آسٹریلین اوپن کھیلاجسکے پہلے میچ میں ہی شکست ہو گئی اور دوسری شکست ایشلی کو اُسی سال جونیئر فریچ اوپن کے دوسرے راؤنڈ میں ہو ئی۔ لیکن اِن دونوں کے دوران دو ہائی لیول گریڈ 1 ایونٹس مارچ میں ملائیشیا میں ساراواک چیف منسٹر کپ اور مئی میں بلجیم انٹرنیشنل جونیئر چیمپئن شپ کے سنگلز اور ڈبلز دونوں ایونٹ جیت چکی تھی لہذا ایک پُر اعتماد نوجوان کھلاڑکی کی حیثیت میں ایشلی نے ومبلڈن میں اپنا واحد جونیئر گرینڈ سلیم ٹائٹل 15 سال کی عمر میں جیت لیا۔

ایشلی اس کامیابی کے بعد 1980 ء میں آسٹریلین لڑکی ڈیبی فری مین کے بعد لڑکیوں کا سنگلز ایونٹ جیتنے والی دوسری آسٹریلوی بن گئی اور1998 ء میں یو ایس اوپن میں آسٹریلین لڑکی جیلینا ڈوک کے بعد کوئی بھی جونیئر گرینڈ سلیم سنگلز ٹائٹل جیتنے والی پہلی آسٹریلوی لڑکی بھی ایشلی تھی۔ایشلی2011ء کے آخری جونیئر گرینڈ سلیم یو ایس اوپن میں بھی بہتر ین کھیل پیش کرتے ہوئے نظر آئی لیکن سیمی فائل میں شکست کا سامنا کر نا پڑا ۔

ایشلی کی منز ل تھی ڈبلیو ٹی اے اور اپنی کارکردگی کی وجہ سے وہ 2012ء میں وہاں بھی پہنچ گئی ۔ اگلے چند سالوں میں چاروں گرینڈ سلیم میں اپنے کھیل اور صلاحیتوں سے جیت ہار کے دور سے گزرتی رہی۔ والد کے مطابق 17سال کی عمر میں ایشلی ایک کیلنڈر سال میں صرف 27روز فیملی کے ساتھ رہی۔ کوئنز لینڈ کی 5فُٹ 5اِنچ قد کی مالک ایشلی کی عمر 22سال ہوچکی تھی اور ابھی تک وہ کسی بڑی کامیابی کیلئے کوشاں تھی ۔

یو ایس اوپن18ء کے ڈبلز میں اپنی امریکن ساتھی کوکو وانڈے ویگے کے ساتھ ایشلی کو فائنل جیت کر کیرئیر کی یہ پہلی کامیابی حاصل ہو گئی۔ ایشلی کیلئے یہ خوش قسمتی کی علامت بنی اور اگلے سال2019ء میں فرنچ اوپن میں کلے کورٹ پر اپنا پہلا گرینڈ سلیم فائنل جیت کر 1973ء میںآ سٹریلین خاتون مارگریٹ کورٹ کے بعد سنگلز میں فرنچ اوپن جیتنے والی پہلی آسٹریلوی خاتون اور 2011 ء میں یو ایس اوپن میں آسٹریلین خاتون کھلاڑی سیم سٹوسر کے بعد گرینڈ سلیم سنگلز ٹائٹل جیتنے والے پہلی آسٹریلوی بھی بن گئی۔

ساتھ ٹینس کی دُنیا کی رینکنگ میں نمبر 2 پر آگئی۔ ایشلی اس کے فوراً بعد ہی اگلے ایونٹ" برمنگھم کلاسک "کا سنگلز کا فائنل جیت کر نمبر 1 رینک والی کھلاڑی بن گئی۔ وہ آسٹریلین خاتون چیمپئین ایوان گولاگونگ کاولی کے بعد ڈبلیو ٹی اے سنگلز رینکنگ میں نمبر 1 ہونے والی دوسری آسٹریلوی ہیں۔2021ء میں ایشلی کا آخر وہ خواب بھی پورا ہو گیا جو دُنیا کے ہر ٹینس پلیئر کا ہو تا ہے گرینڈ سلیم ومبلڈن جیتنا۔

اُس نے خواتین کے سنگلز فائنل میں چیک کی کھلاڑی کارولینا پلیشکوواکو شکست دے کر ٹرافی اُٹھا ئی۔ساتھ ہی ایشلی ایک دفعہ پھر 1980ء میں آسٹریلین خاتون چیمپئین ایوان گولاگونگ کاولی کے بعد یہ ٹائٹل جیتنے والی پہلی آسٹریلوی خاتون اور 2016 ء میں سرینا ولیمز کے بعد جیتنے والی پہلی ٹاپ سیڈ بن گئی۔ ایشلی کا یہ عروج ابھی اپنے ملک کی سرزمین آسٹریلیا پر منتظرتھا ۔

ہوم کرؤڈ ایک عرصہ سے ایشلی کی آسٹریلین اوپن میں کامیابی کیلئے پُر اُمید تھا جسکا وقت آسٹریلین اوپن2022ء میںآ گیا ۔ ایشلی بارٹی نے امریکہ کی خاتون پلیئر ڈینیئل کولنزکو سیدھے دو سیٹ میں ہرا کر گرینڈ سلیم آسٹریلین اوپن خواتین سنگلز فائنل بھی جیت لیا۔اعزا زکی بات یہ تھی کہ 1978ء میں آسٹریلوی خاتون کرس اونیل کے 44سال بعد کسی آسٹریلوی خاتون نے یہ گرینڈ سلیم جیتا تھا۔

ایشلی بارٹی آسٹریلین اوپن22ء کے بعدتک ڈبلیو ٹی اے ٹور کے 15 سنگلز اور 12 ڈبلز ٹائٹل جیت چکی ہیں۔ اسکے علاوہ بھی بہت سے ایوارڈز اپنے نام کیئے ہیں ۔ 100 ہفتوں سے زائد عرصے تک عالمی نمبر 1 رہی ہیں اور آسٹریلین اوپن کا فائن جیتنے کے بعد رینکنگ پر نمبر1ہیں۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ ایشلی بارٹی سابق آسٹریلوی کرکٹر بھی ہیں جو بگ بیش لیگ 2015-16ء میں برسبین ہیٹ کی نمائندگی کرچکی ہیں۔

یہ 2014ء سے2016ء کا وہ دور تھا جس میں ایشلی نے ذاتی آرام کو ٹینس کی مصروفیت پر ترجیح دی اور کرکٹ ٹیم کا حصہ بن کر بلے بازی کرتے ہوئے اپنی ایک منفرد صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ فروری2016ء میں ایشلی نے ٹینس کا ریکٹ دوبارہ پکڑ لیا اور نئے ارادوں کی ساتھ اپنی کامیابی کی منزل کی طرف گامزن ہو گئی جسکا نتیجہ پھر ٹینس کی دُنیا نے اُسکی کامیابیوں کے سلسلے میں دیکھا۔

لیکن ابھی ایک گرینڈسلیم یو ایس اوپن کی منز ل باقی ہے۔گو کہ کلے،گراس اور ہارٹ کورٹس تینوں میں کھیل کر چیمپئین بن چکی ہیں۔ ایشلی کی آسٹریلیاکے پیشہ ور گولف کھلاڑی گیری کسک کے ساتھ 2017 ء سے تعلقات تھے۔نومبر 2021 ء میں اُنھوں نے اپنی منگنی کا اعلان کیا ہے۔ وہ دونوں 2016 ء میں بروک واٹر گالف کلب میں ملے تھے ۔ ستمبر 2020 ء میں ایشلی نے وہاں کی چیمپیئن شپ بھی جیت لی تھی۔ ایشلی کو 2020 ء میں ینگ آسٹریلین آف دی ایئر کا اعزاز بھی دیا گیا تھا۔ لہذاایشلی بارٹی کا ٹینس کا سفر ابھی جاری ہے۔

مزید مضامین :