ورلڈکپ 1999ء ، سٹیووا نے آسٹریلیا کو چیمپئن بنوایا

Aussies Lift The Trophy For The Secound Time

پاکستان کو فائنل میں بدترین شکست ، جوئے کے الزامات لگے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کا سیمی فائنل ٹائی ہوا، انگلینڈ نے میزبانی کے فرائض نبھائے

Ejaz Wasim Bakhri اعجاز وسیم باکھری پیر 9 فروری 2015

Aussies Lift The Trophy For The Secound Time


1999ء کے عالمی کپ کی میزبانی16 برس بعد ایک مرتبہ پھر انگلینڈ کے حصے میں آئی۔یہ ٹورنامنٹ راؤنڈ رابن اور ناک آٹ سسٹم کے تحت کھیلا گیا اور اس میں ٹیسٹ اور ون ڈے سٹیٹس کی حامل نو ٹیموں کے علاوہ آئی سی سی ٹرافی ٹورنامنٹس کی فاتح بنگلہ دیش، سکاٹ لینڈ اور کینیا کی ٹیمیں شریک ہوئیں۔یہ ٹورنامنٹ اپنے اس سیمی فائنل کی وجہ سے یاد رکھا جائے گا جب آسٹریلیا کے خلاف میچ میں جنوبی افریقہ کے ایلن ڈونلڈ ایک رن نہ بنا سکے اور رن آؤٹ ہو گئے۔ یہ میچ ٹائی ہوا لیکن آسٹریلیا بہتر ریکارڈ کی وجہ سے فائنل میں پہنچ گیا جہاں اس نے پاکستان کو یکطرفہ مقابلے کے بعد ہرا کر دوسری بار یہ ٹورنامنٹ جیت لیا۔
ورلڈ کپ سیمی فائنل میں ایجبسٹن میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلے جانے والے 100 اوورز میں وہ ہر چیز تھی جس کی کوئی شائق تمنا کرسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ایک دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد یہ میچ ٹائی ہوگیا تھا اور آسٹریلیا نے سپر سکس راؤنڈ میں بہتر رن ریٹ کی وجہ سے فائنل میں جگہ پانے کا اعزاز حاصل کیا۔ اس میچ میں مائیک بیون اور سٹیووا نے وہی پالیسی اختیار کی جوکہ 1992 کے ورلڈ کپ فائنل میں عمران خان اور جاوید میانداد کی تھی وہ دھیرے دھیرے آگے بڑھتے رہے، جنوبی افریقہ کے شان پولاک اور ایلن ڈونلڈ نے شاندار بولنگ کی دونوں کا اس مقابلے میں مجموعی فیگر 68 رنز پر 9 وکٹیں تھیں، جنوبی افریقہ کا اسکور جب بغیر کسی نقصان کے 48 رنز تھا اس وقت آسٹریلیا کے شین وارن نے اپنا جادو جگانا شروع کیا، انہوں نے 29 رنز کے عوض 4 وکٹیں لیں۔ جیک کیلس اور لانس کلوزنر کی جانب سے بھی بہترین کھیل پیش کیا گیا۔ آخر میں جب دو بالز پر صرف ایک رن کی ضرورت تھی کلوزنر وہ رن لینے کے لئے دوڑے مگر ایلن ڈونلڈ خود کو رن آؤٹ ہونے سے نہیں بچا پائے یوں جنوبی افریقہ کا ورلڈ کپ فائنل کھیلنے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔ جون کو لارڈز میں کھیلے گئے فائنل میں پاکستان نے پہلے بلے بازی کی اور پوری ٹیم صرف132 رن بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ جواب میں جیت کے لئے مطلوبہ رن آسٹریلیا نے اکیسویں اوور میں ہی بنا لیے۔ چار وکٹ حاصل کرنے والے شین وارن کو مین آف دی میچ کا خطاب ملا۔17وکٹ اور281رن بنا کر بہتر ہرفن مولا کھیل کا مظاہرہ کرنے والے لانس کلوزنر مین آف دی ٹورنامنٹ منتخب ہوئے۔1987 کے بعد آسٹریلیا نے دوسری بار عالمی کپ پر قبضہ کیا۔

مزید مضامین :