باکسنگ ڈے ٹیسٹ کا ایک مُکا ۔۔پاکستان ٹیم ناک آؤٹ

Boxing Day Test Ka Aik Mukka

کرسمس کے اگلے دِن26دسمبر کی تعطیل (ٹرو) کواَسٹریلیا سمیت بعض ممالک میں "باکسنگ ڈے" کہتے ہیں ۔لہذا ملبورن میں دوسرا ٹیسٹ شروع ہونے کی تاریخ کی وجہ سے" باکسنگ ڈے" کرکٹ ٹیسٹ میچ کہلایا۔ اظہر علی کی ڈبل سنچری کی وجہ سے کئی ریکارڈ بنے اور ٹوٹے ۔لہذا خواہش تھی کہ باکسنگ ڈے ٹیسٹ اظہر علی کے ریکارڈز سے یاد رکھا جاتا۔ لیکن آخری دِن اَسڑیلیا سے پاکستان کو شکست ہوگئی

Arif Jameel عارف‌جمیل پیر 2 جنوری 2017

Boxing Day Test Ka Aik Mukka
کرسمس کے اگلے دِن26دسمبر کی تعطیل (ٹرو) کواَسٹریلیا سمیت بعض ممالک میں "باکسنگ ڈے" کہتے ہیں ۔لہذا ملبورن میں دوسرا ٹیسٹ شروع ہونے کی تاریخ کی وجہ سے" باکسنگ ڈے" کرکٹ ٹیسٹ میچ کہلایا۔ اظہر علی کی ڈبل سنچری کی وجہ سے کئی ریکارڈ بنے اور ٹوٹے ۔لہذا خواہش تھی کہ باکسنگ ڈے ٹیسٹ اظہر علی کے ریکارڈز سے یاد رکھا جاتا۔ لیکن آخری دِن اَسڑیلیا سے پاکستان کو شکست ہوگئی ۔

پاکستانیوں کے دِل ٹوٹ گئے اور اُنھوں نے کہا،کاش!ایک دفعہ اَسٹریلیا کی اس ٹیم کو پاکستان میں کھیلنے کیلئے بلایا جائے ۔
پاکستان کو 2016ء کے وسط میں انگلینڈ کے دورے میں جس انگلینڈ کی ٹیم کا سامنا کرنا پڑا تھاآجکل وہ بھارت کے دورے پر ہے اور پہلے چاروں ٹیسٹ میں وہ شکست کھا چکی ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ پاکستان ٹیم کا وہاں یہ حال نہیں ہوا تھا ۔لیکن پھر بھی پاکستانی ٹیم کو تجزیہ کاروں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔

سب ٹھیک ہے صرف گزشتہ چند سالوں سے پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں کو پاکستان میں بین الااقوامی کرکٹ کھیلنے کا موقع میسر نہیں آرہا ہے۔ لہذا کھلاڑیوں کی صلاحیت پرکھنے کیلئے اپنے ملک کی وکٹیں بھی بہت ضروری ہیں۔
ملبورن کے دوسرے ٹیسٹ کا خلاصہ:
دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان کی پہلے ٹیسٹ والی کرکٹ ٹیم میں صرف ایک تبدیلی کی گئی ۔

فاسٹ باؤلر راحت علی کی جگہ فاسٹ باؤلر سہیل خان کو شامل کیا گیا۔ جبکہ اَسٹریلیا نے پہلے ٹیسٹ میچ والی ٹیم کے ساتھ ہی ملبورن کرکٹ گراؤنڈ میں اُترنے کا فیصلہ کیا۔
پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیتا اور بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔لیکن حسب ِمعمول یونس خان اور مصباح الحق پہلے4بلے باز جلد آؤٹ ہو گئے ۔جسکے بعداوپنر اظہر علی کا ساتھ اسد شفیق نے دیا اور پاکستان کے مجموعی اسکور میں اضافہ ہو نا شروع ہوا۔

اسد شفیق 50،محمد عامر 29اور سہیل خان 65رنز کی شاندار اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے اور اس دوران اظہر علی نے پہلے سنچری اور پھر اپنی ڈبل سنچری مکمل کی۔443کے مجموعی اسکور پر جب وہاب ریاض آؤٹ ہوئے تو کپتان مصباح الحق نے 9کھلاڑی آؤٹ پر پہلی اننگز ڈیکلئیر کر دی۔ اظہر علی 205رنز بنا کرناقابل ِشکست رہے۔
اَسٹریلیا کی طرف سے ہزل ووڈ اورجیکسن برڈ نے 3,3کھلاڑی آؤٹ کیئے اور پھر جب پہلی اننگز میں اَسٹریلیا نے جارحانہ بیٹنگ کا آغاز کیا تو پاکستان کے باؤلرز کو سمجھ نہیں آرہی تھی کی گیند کہاں کریں اور اُنکو سمجھ آرہی تھی کہ کس کس گیند کو کیسے کیسے ہٹ لگانی ہے۔

لہذا انتہائی تیزی سے کھیلتے ہوئے اوپنر وارنر 144،عثمان خواجہ97، ہینڈزکومب 54رنز اور فاسٹ باؤلر مچل اسٹارک 84 رنز کا اہم اضافہ کر کے آؤٹ ہوئے ۔
اس دوران ایک دفعہ پھر کمال کی بلے بازی دیکھنے میں آئی ،اَسٹریلیا کے کپتان اسٹیون سمتھ کی جنہوں نے ناقابل ِشکست اننگز کھیلتے ہوئے 165 رنز بنائے اور آخری دِن کھانے کے وقفے سے چند منٹ پہلے 624اسکور8کھلاڑی آؤٹ پر اننگز ڈیکلئیر کر دی۔

اَسٹریلیاکو پہلی اننگز میں 181رنز کی برتری حاصل ہو گئی۔ پاکستا ن کی طرف سے سہیل خان اور یاسر شاہ نے3,3کھلاڑی آؤٹ کیئے۔وہاب ریا ض نے آؤٹ کیئے کھلاڑی 2 اور ساتھ میں کی گیندیں "نو" (یعنی نو بالز)۔
پہلے ،دوسرے اور چوتھے دِن کا کھیل بارش کی آنکھ مچولی کی نذر ہونے کی وجہ سے ٹیسٹ میچ کا تسلسل ایسی صورت اختیار کر چکا تھا کہ 5ویں دِن کے کھیل کو ٹیسٹ میچ کو برابر ہونے سے مشروط کر دیا گیا تھا۔

لیکن اَسٹریلیا کے کپتان نے اپنے ہوم گراؤنڈ کا اور181رنز کی برتری کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ایسی حکمت ِعملی اختیار کی کہ آخری دِن اُنکی باؤلنگ لا ئن کے آگے اگلے چند گھنٹوں میں ساری پاکستان کرکٹ ٹیم برتری بھی نہ اُتار سکی او ر 163رنز پر ایسے ڈھیر ہو گئی جیسے "باکسنگ میں مخالف کا ایک زوردار مُکا اور دوسرا ناک آؤٹ" ۔
اَسٹریلیا نے ملبورن میں کھیلے جانے والا دوسرا ٹیسٹ میچ ایک اننگز اور18رنز سے جیت کر 3ٹیسٹ میچوں کی سیریز بھی جیت لی۔

مچل اسٹارک 4اور نیتھن لیون 3کھلاڑی آؤٹ کر کے نمایاں رہے۔ مین آف دِی میچ کپتان" اسٹیون سمتھ" ہوئے۔
مختصر تجزیہ:
ملبورن کی کرکٹ گراؤنڈ میں ٹیسٹ کے پہلے دِن وکٹ کی صورت ِحال سے واضح ہو رہا تھا کہ گیند تیز ضرور آرہی ہے لیکن کچھ خاص سوئنگ نہیں لے رہی۔لہذا اَسٹریلیا کے باؤلر" برڈ" نے جن 2مختلف گیندوں پر یونس خان کو بولڈ اور مصباح الحق کو کیچ کروایا وہ واقعی اُسکی طرف سے بہترین گیندیں پھینکی گئی تھیں۔

گو کہ بعدازاں بارش بھی مختلف اوقات اور دِنوں میں مداخلت کرتی رہی لیکن باؤلرز کو وکٹ کی طرف سے کوئی خاص مدد نہ ملی۔ لہذا پاکستان ٹیم کی شکست کی وجہ آخری دِن کوئی گھبراہٹ تھی جو اَسٹریلیا کے باؤلرز کا" کمال" بن گئی۔
وکٹ کی صورت ِحال اَسٹریلیا کے بلے بازوں کیلئے جنت ثابت ہوئی تھی اور اُنھوں نے پاکستان باؤلرز کی اچھی خاصی پٹائی بھی کی۔

صرف یاسر شاہ نے 207 رنز دے کر3کھلاڑی آؤٹ کیئے۔ وہاب ریاض نے " نو بالز" کر کے اَسٹریلیا کے بلے بازوں کو بھڑ کنے کیلئے مزید ایندھن فراہم کیا ۔
باڈی لینگویج:
آخری دِن جب پاکستان کے بلے باز دوسری اننگز کھیلنے کیلئے میدان میں آئے تو اُمید تھی کہ ٹیسٹ میچ برابر ہی ہو گا لیکن پاکستان کھلاڑیوں نے کتنی کوشش کی اس تجزیئے سے بہتر ہے کہ یہ سمجھ لیا جائے کہ" اُنکی باڈی لینگویج ایک ایسے خوف زدہ باکسر جیسی تھی جو مقابلے کے شوق میں رِنگ میں تو آگیا تھا لیکن ناکامی چہرے پر واضح تھی"۔


اس ٹیسٹ کو ملا کر ملبورن میں کھیلے جانے والے10 ٹیسٹ میچوں میں سے2پاکستاناور6اَسٹریلیا نے جیتے ہیں اور2برابر رہے ہیں۔ پاکستان آخری دفعہ ملبورن میں35سال پہلے جیتا تھا۔ پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں دوسری دفعہ اب تک مسلسل 5ٹیسٹ ہار چکاہے۔ پہلی دفعہ2000ء۔1999ء میں اَسٹریلیا،اَسٹریلیا۔اَسٹریلیا۔سری لنکا ۔سری لنکا۔اس دفعہ2017ء۔2016ء ویسٹ انڈیز،نیوزی لینڈ ،نیوز ی لینڈ۔

اَسٹریلیا،اَسٹریلیا۔
اظہر علی کے ریکارڈز:
اظہر علی پہلی اننگز میں 205 رنز بناکر اَسٹریلیا کی سر زمین پر ڈبل سنچری بنانے والے پہلے پاکستانی کرکٹر بن گئے۔ بحیثیت پاکستانی ایک کلینڈر ائیر میں2 ڈبل سنچریاں بنا نے کا اعزاز بھی حاصل کر لیا۔جس میں سے ایک ٹریپل سنچری بن گئی۔ 1972ء میں ملبورن میں ماجد خان کا پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ158رنز بنانے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔

ملبورن میں ڈبل سنچری بنانے والے دُنیا کے پہلے اوپنر بھی بن گئے۔ اس سے پہلے 2003ء میں اوپنر وریندر سہواگ نے 195رنز بنائے تھے۔
ایشیاء کے چوتھے بلے باز بن گئے جنہوں نے اَسٹریلیا میں ڈبل سنچری بنائی ۔اُن سے پہلے سچن ٹنڈولکر، راہول ڈریوڈ اور روی شاستری یہ اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔
اظہر علی اس ٹیسٹ کے بعد پاکستان کی جانب سے کلینڈ ائیر میں ایک ہزار رنز بنانے والے 5ویں کھلاڑی بھی بن گئے۔ اُن سے پہلے محسن حسن خان، انضمام الحق ،یونس خان اور محمد یوسف یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔
آخری ٹیسٹ بھی باقی ہے !

مزید مضامین :