ورلڈکپ 1996ء ، سری لنکا نے ٹائٹل جیت کر سب کو حیران کردیا

De Silva Stuned Aussies

دفاعی چیمپئن پاکستان کوارٹرفائنل میں بھارت سے 39رنز سے ہار گیا،وسیم اکرم پر جوئے کا الزام لگا کھلاڑیوں کے گھروں پر پتھراؤ،ویسٹ انڈیز اورآسٹریلیا کا کولمبومیں میچز کھیلنے سے انکار

Ejaz Wasim Bakhri اعجاز وسیم باکھری پیر 9 فروری 2015

De Silva Stuned Aussies

ورلڈکپ 1996ء پاکستانی شائقین کیلئے آج بھی تلخ یادوں سے بھرپور ایونٹ ہے۔ پاکستان ٹورنامنٹ کا دفاعی چیمپئن تھا اور ایونٹ کا میزبان ہونے کی وجہ سے پاکستان کو فیورٹ ٹیم کا درجہ بھی حاصل تھا لیکن کوارٹرفائنل میں بھارت کے ہاتھوں شکست نے قومی شائقین کو سکتے میں ڈال دیا۔کرکٹ کی تاریخ کا چھٹا عالمی کپ دوسری بار ایشیا میں منعقد ہوا۔اس بار میگاایونٹ کی میزبانی پاکستان، بھارت اور سری لنکا نے کی جبکہ ایونٹ کا فائنل قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا۔1996ء کے کرکٹ ورلڈکپ میں 9ٹیسٹ ٹیموں کے علاوہ آئی سی سی ٹرافی میں عمدہ کھیل پیش کرنیوالی تین کوالیفائیڈ ٹیموں کوبھی شرکت کا موقع دیا گیا ان میں متحدہ عرب امارت ، ہالینڈ اور کینیا کی ٹیمیں شامل تھیں۔تمام ٹیموں کودو گروپ میں تقسیم کیا گیا ، گروپ اے میں بھارت ، آسٹریلیا ،سری لنکا، ویسٹ انڈیز ،زمبابوے اور کینیا کی ٹیمیں شامل تھیں جبکہ گروپ بی پاکستان ، جنوبی افریقہ ، انگلینڈ ،نیوزی لینڈ ،ہالینڈ اور متحدہ عرب امارات پرمشتمل تھا۔

(جاری ہے)

ورلڈکپ کی تاریخ میں پہلی بار کوارٹر فائنل رکھے گئے اور اولین بار تھرڈ امپائرز کا استعمال ہوا۔سیکورٹی کوجواز بناکر آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز نے اپنے راؤنڈ میچز سری لنکا میں کھیلنے سے انکار کردیا جس پر میزبان ٹیم کو دونوں میچز میں واک اوور مل گیا۔ٹورنامنٹ کی سب سے بڑی اننگز جنوبی افریقی بلے باز گیری کرسٹن نے ناقابل شکست188رنز کی صورت میں یواے ای کیخلاف کھیلی۔پاکستان نے یواے ای اور ہالینڈ کیخلاف کامیابی حاصل کرکے اپنی مہم جوئی کا فاتحانہ آغاز کیا جبکہ انگلینڈ کیخلاف بھی تاریخی کامیابی حاصل کی۔ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا ٹوٹل سری لنکا نے کینیا کیخلاف398 رنز کی شکل میں تشکیل دیا ۔پاکستان نے اپنے آخری گروپ میچ میں نیوزی لینڈ کوشکست دیکر کوارٹرفائنل میں بھارت کیخلاف خود کو لاکھڑا کیا۔

پہلے کوارٹرفائنل میں سری لنکا نے انگلینڈ کو شکست دیکر اپنے خطرناک عزائم ظاہر کیے جبکہ دوسرے کوارٹرفائنل میں روایتی حریف بھارت نے پاکستان کو 39رنز سے شکست دیکر سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔بنگلور میں ہونیوالے اس میچ میں پاکستانی کپتان وسیم اکرم زخمی ہونے کیو جہ سے اہم معرکے سے دستبردار ہوگئے جس کا عوامی سطح پر شدید ردعمل آیا۔پاکستانی ٹیم کو چونکہ دفاعی چیمپئن تھی اور بھارت کیخلاف شکست پر شائقین نے سخت غصہ کا اظہار کیا اور کھلاڑیوں کے گھروں پر پتھراؤ کیا۔ میچ میں وقاریونس اپنے سے وابستہ توقعات پوری نہ کرسکے جبکہ عامرسہیل پرساد کیخلاف آنکھ مچولی کے دوران بولڈ ہوگئے جس کی وجہ سے پاکستان کو شکست سے دورچار ہونا پڑا۔ سلیم ملک اور جاوید میانداد نے قدرے مزاحمت کی اوردونوں نے بالترتیب 38،38رنز بنائے لیکن یہ دونوں بیٹسمین بھی اپنی ٹیم کو کامیابی نہ دلاسکے۔ دیگرکوارٹرفائنلز میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز نے ساؤتھ افریقہ کو مات دی۔ ایڈن گارڈنز کولکتہ میں کھیلے گئے پہلے سیمی فائنل میں سری لنکا نے میزبان بھارت کو تاریخ شکست دیکر پورے ہندوستان کو سکتے میں مبتلا کردیا۔ سری لنکا نے پہلے کھیلتے ہوئے 252رنز کا ٹارگٹ دیاجواب میں بھارتی بیٹسمین ریت کی دیوار ثابت ہوئے اور جب 120رنز پر 8وکٹیں گرچکی تھیں تو تماشائیوں نے سٹیڈیم میں ہنگامہ شروع کردیا جس کو پولیس کنٹرول کرنے میں ناکام رہی اور میچ کافی دیر رکھا رہا ، طویل انتظار کے باوجود بھی صورتحال بہترنہ ہونے پر میچ ریفری نے سری لنکا کو فاتح قرار دیدیا۔دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا اورویسٹ انڈیز کے مابین گھمسان کی جنگ دیکھنے کو ملی اور آخرکار آسٹریلوی ٹیم پانچ وکٹوں سے جیت کر فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئی۔ورلڈکپ 1996ء کا فائنل لاہور قذافی سٹیڈیم میں کھیلا گیا اور فائنل معرکے میں آسٹریلیا اور سری لنکا کی ٹیمیں مدمقابل آئیں۔عالمی کپ کا فائنل یکطرفہ مقابلہ ثابت ہوا اور توقع کے برخلاف سری لنکن ٹیم نے آسٹریلیا کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے پہلی بار کرکٹ کا عالمی کپ جیتا۔ فائنل میچ میں اروندا ڈی سلوا اور کپتان رانا ٹنگا نے شاندار بیٹنگ کی اور آسٹریلوی باؤلرز کی ایک نہ چلنے دی۔ ڈی سلوا کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا جبکہ فائنل میچ کی مہمان خصوصی اس وقت کی پاکستان کی وزیراعظم شہید محترمہ بینظیربھٹوتھیں جنہوں نے سری لنکن قائد ارجنا رانا ٹنگا کو عالمی کپ کی ٹرافی تھمائی۔

مزید مضامین :