میکس ورسٹاپن ۔۔موجودہ نوجوان ۔۔فارمولا1 کار ریسنگ چیمپئن

Max Verstappen

ورسٹاپن فارمولا 1 ورلڈ چیمپئن شپ جیتنے والے پہلے ڈچ ڈرائیور اور 34ویں فارمولا 1 ورلڈ ڈرائیورز چیمپئن ہیں،وہ ابتک169 ریسوں میں حصہ لیکر 38 میں فتوحات اور 23 پول پوزیشنز حاصل کر چکے ہیں

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعرات 1 جون 2023

Max Verstappen
ریڈ بل ریسنگ ٹیم کے میکس ورسٹاپن فارمولا 1کے موجودہ نوجوان کار ریسنگ چیمپئین ہیں۔ اُنھوں نے فارمولا1کے ایونٹ 2015ء آسٹریلین گراں پری میں پہلی مرتبہ کارریسنگ مقابلہ کیا۔ میکس سب سے کامیاب بیلجیئم/ ڈچ ڈرائیور کے طور پر اُبھر ے ہیں اور2023فارمولا1 سیزن کی28 مئی تک ہونے والی6گراں پری میں سے4 میں کامیابی حاصل کر چکے ہیں ۔سابق عالمی نمبر 1 ٹینس ویمن پلیئر ماریا شراپووا28 مئی کو ہونے والے "ایف1 موناکوگراں پری " کوالیفائنگ ریسنگ کار ایونٹ کے بعد میکس ورسٹاپن سے ملیں اور جیتنے پر ٹائر کی صورت میں انعام دیا۔

ورسٹاپن جوانی کی کامیابیوں میں مصروف تھے کے والدین کے درمیان علیحدگی ہو گئی تھی ۔ورسٹاپن نے والد کے ساتھ رہنا پسند کیا اور بہن وکٹوریہ ماں کے ساتھ رہنے لگیں۔

(جاری ہے)

دالد جوس ورسٹاپن نے دوسری شادی کیلی وین ڈیر وال سے کی جسے 2014 ء میں بیٹی بلیو جے پیدا ہوئی۔دوسری شادی جلد ہی ناکام ہو گئی جسکے بعد والد نے تیسری شادی سینڈی سیٹسما نے کر لی اور اُسے 2019 ء میں ایک بیٹا جیسن جیکس اور اگلے سال بیٹی ملا فائی پیدا ہوئی ۔

ورسٹاپن فارغ وقت میں جسمانی چُستی کو برقرار رکھنے کیئے مشغلے کے طور پر سائیکل چلانے کو ترجیح دیتے ہیں اور بہتر لائف اسٹائل کے ساتھ اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارتے ہیں۔اپنی بہن وکٹوریہ اور تین چھوٹے بہن بھائیوں کے ساتھ کرسمس اور اُنکی سالگرہ پر اُنکے ساتھ رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لہذا ورسٹاپن نے اپنے اسطرح کے گھریلو معاملات اور چھوٹے بہن بھائیوں کے ساتھ خوشگوار زندگی گزارنے کے ساتھ ساتھ اپنی بلند نظری کو ایک خواب کی طرح قائم رکھے ہوئے ہیں۔

میکس ایمیلیان ورسٹاپن 30ِ ستمبر 1997 ء کو بیلجیئم کے شہر" ہاسلٹ" میں جوس ورسٹاپن اور سوفی کومپن کے ہاں پیدا ہوئے۔ اُن سے ایک چھوٹی بہن وکٹوریہ ہے۔ورسٹاپن کے والداور والدہ کا تعلق بالترتیب دو مختلف لیکن ہمسایہ ممالک نیدرلینڈز اور بیلجیئم سے ہے اور دونوں کار ریسنگ کی دُنیا کے ڈرائیورز بھی رہ چکے تھے۔والد جوس ورسٹاپن جرمن فارمولا3 اور ماسٹرز آف فارمولا3 کے چیمپئین رہے۔

لیکن فارمولا1کی 107 گراں پری ریسوں میں حصہ لینے کے باوجود یک ریس بھی نہ جیت پائے تھے۔والدہ کارٹ ریسنگ تک فعال رہ چکی تھیں۔ ورسٹاپن کے ایک کزن انتھونی کومپن بھی کار ریسنگ ڈرائیور ہیں اور یورو سیریز کے ایونٹس میں حصہ لے رہے ہیں۔ ورسٹاپن کو ماحول میسر تھا لہذا ور بچپن سے ہی ریسنگ میں دِلچسپی دِکھانی شروع کر دی اور والد نے بھی بیٹے کے مستقبل کا تعین کر نے میں دیر نہ کی اور سی آر جی کارٹ ریسنگ میں بہتر تربیت کا آغاز کر دیا۔

تعلیمی دور تھا اور ریسنگ ڈرائیور بنانے کا شوق۔لہذا والدین نے تعلیم حاصل کرنے پر بھی زور دیا لیکن ریسنگ کی تربیت کو اہم سمجھتے ہوئے اسکول سے زیادہ گھر پر پرائیویٹ ٹیچر سے ٹیوشن پڑھانے کو ترجیح دی۔اس دوران ورسٹاپن نے بیلجیئم اور ڈچ منی میکس چیمپئین شپز جیت لیں اور اگلی کامیابی تھی بیلجیئم کیڈٹ کا چیمپئین بننا۔اُنھوں نے جیتنے بھی مقابلے کیئے زیادہ میں پہلی پوزیشن حاصل کی ۔

جسکے بعد2010 ء میں ورسٹاپن کیلئے انٹرنیشنل کار ریسنگ کے دروازے کُھل گئے اور پیشہ وارانہ ڈرائیور بننے کا شوق اُنکو نئی کامیابی کی منزلوں میں سے ابتدائی منزل پر لے آیا۔ ورسٹاپن نے 2010ء تا 2013 ء تک انٹرنیشنل معیار کی جونیئر کارٹنگ اور سنگل سیٹر اقسام کی کار ریسنگ میں کامیابیاں حاصل کیں۔ بشمول کے ایف3اورڈبلیو ایس کے ورلڈ سیریز اور یورپی فارمولا 3 کے اور کئی ریکارڈز قائم کر دیئے۔

جسکے بعد 2014 ء میں ایف آئی اے یورپی فارمولا3 چیمپئین شپ اور زنڈوورٹ ماسڑز کے ٹائٹل جیتے ۔ اگلے سال 2015 ء میں اپنے خوابوں کی حقیقت دیکھنے کیلئے اٹلی کی کار ریسنگ ٹیم ٹورو روسو کی طرف سے " فارمولا1 " کی آسٹریلین گراں پری میں میں 17سال کی عمر میں حصہ لیا۔پہلی ریس میں انجن کی خرابی بھی آڑے آئی اور سیزن کی ایک اور ریس میں دوسری ریسنگ کا ر سے ٹکرانے کی وجہ سے جرمانے کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن نوجوان کا حوصلہ بلند تھا اور والد کی تھپکی الگ۔

ورسٹاپن نے فارمولا 1 سیزن2016ء کا آغاز تو ٹورو روسو سے ہی کیا لیکن صرف چار ریسوں کے بعد " ریڈ بل" نے اُنھیں اپنی ٹیم میں شامل کر لیا۔ورسٹاپن " ریڈ بل" جونیئر ٹیم کا حصہ رہ چکے تھے اور اُس دور میں مرسڈیز کی طرف سے بھی اُنھیں اشارہ تھا۔بہرحال " ریڈ بل " سے اُن میں مزید اعتماد بحال ہو ا اور "ہسپانوی گراں پری" میں اپنی وہ" پہلی" فارمولا1 ریس جیتنے میں کامیاب ہو گئے اور ساتھ ہی گراں پری جیتنے والے سب سے کم عمر ڈرائیور اور پہلا ڈچ ڈرائیور بھی بن گئے۔

میکس ورسٹاپن جب فارمولا1 کے مقابلے میں شامل ہوئے تو اُس وقت برٹش کار ریسنگ ڈرائیور لیوس ہملٹن 2008 ء میں اپنی پہلی فارمولا1 چیمپئین شپ جیتنے کے 6سال بعد ایک نئے عزم سے اُبھر کو سامنے آچکے تھے اور2020ء تک اُنھوں نے مزید6مرتبہ فارمولا1 ٹائٹلز حاصل کر کے مشہور ِزمانہ ریکارڈ ہولڈر جرمن ریسنگ ڈرائیور مائیکل شوماکر کا سب سے زیادہ 7فارمولا1 چیمپئن شپز جیتنے کا ریکارڈ بر ابر کر دیا تھا۔

لہذا اس مدت کے دوران ورسٹاپن نے بہت محنت،جذبے اور ذہانت کے ساتھ اپنی ڈرائیونگ کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا اور2019ء اوراگلے سال فارمولا1سیزن میں تیسرے نمبر پر آئے۔ لیوس ہملٹن کیلئے 2021 ء کا سال بہت اہم تھا کیونکہ تواقع کی جارہی تھی کہ ممکن ہوا تو لیوس ہملٹن اس سال مائیکل شوماکر کا ریکاڑد توڑ کر فارمولا1 کا نیا ریکارڈ بنا دیں گے لیکن " میکس ورسٹاپن" نے 2021ء کے فارمولا1سیزن میں پہلی مرتبہ ٹائٹل جیت کر سب کو حیران کردیا۔

کیونکہ فارمولا 1 کے گزشتہ سالوں میں اُنھوں نے کسی بھی ایک سیزن میں زیادہ سے زیادہ3 ریسیں جیتی تھیں۔ جبکہ2021ء سیزن کی 22 ریسوں میں سے 10 ریسیں جیتیں۔کہانی نے یہاں سے ایک اور نیا موڑ لیا اور 2022ء سیزن کی بھی 15 ریسیں جیت کر دوسری بار فارمولا1کے چیمپئین بن گئے۔یہاں دِلچسپ یہ ہے کہ ریکاڑد توڑنے کی کوشش لیوس ہملٹن 2021ء میں دوسرے نمبر پر رہے اگلے سال 6ویں نمبر پر اور ابھی موجودہ سال 2023ء کی ابتدائی5 ریسوں کے بعدچوتھے نمبر پر آرہے ہیں۔

ورسٹاپن فارمولا 1 ورلڈ چیمپئن شپ جیتنے والے پہلے ڈچ ڈرائیور اور 34ویں فارمولا 1 ورلڈ ڈرائیورز چیمپئن ہیں۔وہ اب تک169 ریسوں میں حصہ لیکر 38 میں فتوحات اور 23 پول پوزیشنز حاصل کر چکے ہیں۔ریڈ بل ٹیم کے ساتھ کامیابیوں نے اُنکے اعتماد میں جو اضافہ کیا ہے اُسکی وجہ سے کم از کم2028ء کے سیزن تک ریڈ بل ٹیم کے ساتھ ہی رہنے کیلئے معاہدے میں توسیع پر دستخط کرنے کیلئے تیار ہیں۔ اہم اعزازت: #لاریئس اسپورٹس مین آف دی ایئر (2022)۔#ڈچ اسپورٹس مین آف دی ایئر (2016، 2021)۔#لورینزو بندینی ٹرافی (2016)۔#ایف آئی اے پرسنالٹی آف دی ایئر (2015 - 2017)،# ایف آئی اے روکی آف دی ایئر (2015)۔#آٹوسپورٹ روکی آف دی ایئر (2015)۔#ایف آئی اے ایکشن آف دی ایئر (2014-2016)۔ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "

مزید مضامین :