کپتان بابراعظم ٹاپ ٹرینڈ اور ٹی20سیریز میں جیت

Pak Won 3-1

نوجوان کھلاڑیوں نے غیر ملکی دورے پر نوجوان کپتان بابراعظم کی قیادت میں دونوں سیریز جیت کر اُن پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا

Arif Jameel عارف‌جمیل منگل 20 اپریل 2021

Pak Won 3-1
ماہ ِاپریل 2021ء میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم جنوبی افریقہ کے دورے پر تھی جہاں پہلے 3ایک روزہ انٹرنیشنل میچوں کی سیریز میں پاکستان نے 2۔1کامیابی حاصل کی اور اُسکے بعد4ٹی20میچوں کی سیریز کھیلی گئی۔جس میں پاکستان کی قیادت ایک دفعہ پھر بابر اعظم نے کی اور جنوبی افریقہ کے کپتان وکٹ کیپر ہینر ک کلاسین تھے ۔پہلے دو میچ جوہانسبرگ میں کھیلے گئے اور باقی دو میچ سنچورین میں۔

ٹی 20 سیریز کی مختصر تفصیل: ﴾ اپریل 10ِ 2021ء کو جنوبی افریقہ نے ٹاس جیتا کر پہلے بیٹنگ کی اور20 اوورز کے اختتام پر6کھلاڑی آؤٹ ہو نے پر186رنز بنائے۔پاکستان نے آخری اوور کی 5ویں گیند پر6کھلاڑیوں کے آؤٹ ہو نے پر189رنز پر بنا کر جیت کا ہدف حاصل کر لیا۔پاکستان کے وکٹ کیپرمحمد رضوان کو74رنز کی ناقابل ِشکست اننگزکھیلنے پر مین آف دِی میچ قرار دیا گیا۔

(جاری ہے)

﴾ اپریل12ِکو دوسرے ٹی20میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کی ۔20اوورز میں9کھلاڑی آؤٹ ہونے پر صرف140رنز بنا سکے۔جنوبی افریقہ نے141رنز کا ہدف صرف 14اوورز میں 4کھلاڑیوں کے آؤٹ ہو نے پر حاصل کر لیا۔ جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈرجارج لِنڈ کو 3کھلاڑی آؤٹ کرنے اور20اسکور ناٹ آؤٹ رہنے پر مین آف دِی میچ دیا گیا۔ ﴾ اپریل14ِکو تیسرے ٹی 20 میچ میں پاکستان کے کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کرنے کو ترجیح دی ۔

جنوبی افریقہ کے بلے بازوں نے اسکا فائدہ اُٹھاتے ہوئے 20اوورز میں 203رنز بنا ڈالے اور اُنکے5کھلاڑی آؤٹ ہو ئے۔پاکستان کیلئے ہدف تھا 204رنز ۔اس سے پہلے اتنا بڑا ہدف کوئی بھی ٹیم حاصل نہ کر سکی تھی۔لیکن پاکستان نے بابر اعظم کی کپتانی میں ٹی 20کی تاریخ کا یہ ہدف 18ویں اوور کے اختتام پر حاصل کر کے نیا ریکارڈ بنا دیا۔ جس میں اُنھوں نے خود ٹی20 فارمیٹ میں اپنی پہلی شاندار سنچری بھی بنائی۔

اُنکا ساتھ دیا وکٹ کیپرمحمد رضوان نے ناقابل ِشکست 73رنز بنا کر۔ پاکستان نے205رنز بنائے اور صرف ایک کھلاڑی بابر اعظم آؤٹ ہو ئے۔مین آف دِی میچ بھی122رنزکی انفرادی اننگز کھیلنے پر بابر اعظم ہی ہوئے۔ ﴾ آخری چوتھا ٹی20میچ 16ِاپریل کو کھیلا گیاجس میں پاکستان نے ٹاس جیت کر ایک دفعہ پھر بیٹنگ جنوبی افریقہ کو کروائی اور پاکستانی باؤلنگ اٹیک نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 20 ویں اوور میں 144رنز پر جنوبی افریقہ کی آل ٹیم کو ڈھیر کر دیا۔

جیت کیلئے145رنز کا ہدف حاصل کرنے کیلئے پاکستانی بیٹنگ لائن کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور پھر20ویں اوور کی 5ویں گیند پر7وکٹوں کے نقصان پر 149رنز بنا کر آخرکار میزبان ملک میں پاکستان کے کپتان اور ٹیم نے جیت کی ٹرافی اُٹھا لی۔مین آف دِی میچ پاکستان کے آل راؤنڈرفہیم اشرف ہو ئے اُنھوں نے 3وکٹیں حاصل کیں۔پلیئر آف دِی سیریز کپتان بابراعظم ہوئے۔

مختصر تجزیہ: پاکستان کرکٹ ٹیم نے بابر اعظم کی قیادت میں جنوبی افریقہ سے اُنکے ہوم گراؤنڈ پر4ٹی20میچوں کی سیریز بھی3۔1جیت لی ۔جس میں بھی پاکستان ٹیم کا ایک بہترین ٹیم ورک دیکھنے کا ملا۔اس کے لیئے سب سے پہلے مبارک باد کے حق دار سلیکٹرز اور کوچز ہیں جو پاکستان کی شکست وقت تو حرف ِتنقید ہو تے ہیں لیکن جیت کے وقت اُنکا ذکر نہ ہو نے کے برابر ہو تا ہے۔

بہرحال ان 4میچوں کی سیریز میں پیچ اور موسم کا کیا کردار و کمال رہا اور بیٹنگ و باؤلنگ میں کس وقت کس کیلئے ساز گار رہی اُس وقت دم توڑتی باتیں نظر آئیں جب تیسرے میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ایک ایسی تاریخی اننگز کھیل ڈالی کہ سب حیران رہ گئے۔اُسی روز 14ِاپریل کوکپتان بابر اعظم کا نام ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ کی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر آیا اور اِنڈیا کے مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی دوسرے نمبر پر چلے گئے اور اُسی روز کپتان بابر اعظم نے ٹی20میں اپنی پہلی سنچری ایک یادگار اننگز کھلتے ہوئے بنائی۔

اُنکی ایک شارٹ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئی۔ پاکستان گو کہ 3میچ جیتا لیکن مڈل آرڈر بیٹنگ ناکام رہی۔جیت میں اہم کردار بابر اعظم ،محمد رضوان اور فخر زمان کا رہا ۔باؤلنگ میں حسن علی، محمد نواز، فہیم اشرف اور حارث رؤف کی محنت رنگ لائی۔ دوسرے میچ میں اوپنر شرجیل خان کو موقع دیا گیا لیکن وہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔پاکستان نے تینوں میچ ہدف کے تعا قب میں جیتے اور جس میں شکست ہوئی اُس میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی تھی۔

لہذا کہہ سکتے ہیں کہ وہاں کے موسم کے مطابق دوسری اننگز میں باؤلنگ کرنا دُشوار رہا جسکا دوسری اننگز میں بیٹنگ کر نے والی ٹیم نے بھر پور اُٹھایا ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے ایک عرصہ سے خواہش کی جارہی تھی کہ اس میں نوجوان کھلاڑیوں کو زیادہ موقع فراہم کیا جائے۔اس سیریز میں واقعی وہ خوبصورتی نظر آئی جس میں نوجوان کھلاڑیوں نے غیر ملکی دورے پر نوجوان کپتان بابراعظم کی قیادت میں دونوں سیریز جیت کر اُن پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ۔ ٹیم کا موریل ہی ٹیم کی درجہ بندی میں اضافے کا باعث بنتاہے۔ آگے بھی یہی اُمیدہے۔لہذا : "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :